حسین نواز شریف نے ارشد ملک سکینڈل پر خاموشی توڑ دی


حسین نواز شریف اچانک ٹویٹر پر زیادہ ایکٹو ہو گئے ہیں۔ انہوں نے احتساب عدالت نمبر دو کے جج ارشد ملک کے معاملے میں حالیہ پیش رفت پر تبصرے کرتے ہوئے اہم سوالات پوچھے ہیں۔

انہوں نے ٹویٹ میں کہا کہ ”ایسے ناقابل تردید شواہد منظر عام پر آنے کے بعد کیا کسی شخص کو قید میں رکھنے کا کوئی جواز ہے؟ شواہد سب کے سامنے ہیں اور تمام تر ذرائع حکومت کے پاس ہیں۔ شہریوں کے بنیادی حقوق کی ضامن ریاست ہوتی ہے۔ اب بھی اگر نواز شریف قید میں ہے تو اس کا کیا مطلب لیا جائے؟ اب دو گے برطانیہ کی مثال؟ “

”جج کا بیان حلفی اچانک کیسے میڈیا کو لیک ہوگیا؟ کس نے کیا؟ کیا مقصد میڈیا ٹرائل نہیں؟ حکومتی نمائندوں نے پراپیگنڈا مشین کھولنے میں سیاہی خشک ہونے کا بھی انتظار نہ کیا۔ کیا یہ سازش نہیں؟ انصاف کی فراہمی کے لئے اس سب کی تحقیق کیا ضروری نہیں؟ دیکھنا ہے کیا انصاف ہوتا ہوا نظر آتا ہے؟ “

”کوئی نالائق اعظم کے نالائق وزرا کو یہ بتا دے کہ یہ کیس لندن فلیٹوں کا نہیں ہے کس کی منی ٹریل کو وہ رو رہے تھے۔ اس کیس کا فیصلہ اس سے پہلے ہی سسپنڈ ہو چکا ہے۔ “

ارشد وحید چوہدری نے ٹویٹ کی کہ ”جج ویڈیو اسکینڈل کا پہلا ڈراپ سین، اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو او ایس ڈی بنا دیا، وزارت قانون کو خط لکھ دیا گیا
مزید کارروائی بھی ہونا باقی ”۔ “ دوسرا ڈراپ سین العزیزیہ اسٹیل ملز مقدمے کے ری ٹرائل کا آرڈر جاری کرنے کا ہوگا ”۔

اسے ری ٹویٹ کرتے ہوئے حسین نواز نے تبصرہ کیا ”جو وقت اس عمر میں خرابئِ صحت کے ساتھ قید میں گزارا ہے اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟ ڈرو اس دن سے جب نواز شریف کی بیگناہی اور اس کا صبر تم سب کے لئے خدا کی پکڑ بن جائے۔ بہرطور تم سچائی سے واقف تو ہو۔ یہ جھوٹ کا بنا ہو جال خود تمھارے لئے ہی ہے۔ “


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).