صدر بش کراچی کے علاقے منگھوپیر میں قتل ہوگیا


\"ayub-sheikh\"

11 ستمبر 2016ع بروز اتوار کراچی ضلعہ غربی کے علاقے منگھوپیر میں ، کراچی پولیس نے ایک ”مقابلے“ میں واحد نامی ایک دہشتگرد کو ماردیا۔ مرنے والے نے کراچی میں صرف 25 کارروائیاں کی تھیں۔ اس کو اپنے ساتھی ”صدر بُش“ کے نام سے پکارتے تھے۔ کراچی پولیس نے اس مقابلے کو عالمی حیثیت دینے کیلئے مرنے والے دہشتگرد کی ”عرفیت“ ظاہر کرنا مناسب اور میڈیا کی رو سے ضروری بات سمجھی تھی۔

کراچی میں چھے اضلاع ہیں۔ جن کو کراچی سائوتھ، ایسٹ، ویسٹ، سینٹرل، ملیر اور کورنگی کے ناموں سے یاد کیا جاتا ہے۔ منگھوپیر ضلعہ غربی میں واقع ہے۔ اس بستی کو ایک پیر ”منگھو“ کے نام سے موسوم کیا گیا۔ جن کی درگاہ پر سینکڑوں مگرمچھ پیر کی مزار کے اطراف میں موجود گندھک Sulphar کے تالاب پر موجود رہتے ہیں ۔ کئی زمانوں سے لوگوں کی بڑی تعداد ان مگرمچھوں کو دیکھنے ، انہیں تبرک اور خیرات کے طور پر گوشت کھلاتے اور اپنے من کی مرادیں پوری ہونی کی دعائیں کرتے تھے۔ وقت تبدیل ہوگیا تو علاقے میں لوگ انسانی مگر مچھوں کے وہاں آباد ہونے سے اب حیوانی مگرمچھ دیکھنے خال خال جاتے ہیں۔

آمیریکی نائن الیون 2001ع کے بعد، دنیا میں عراق کے بعد افغانستان اور اس کے بعد پاکستان میں خطیر کارروائیاں ہوئی ہیں۔ مذکورہ دونوں ملک تو کئی دہائیاں یہ سب جو کچھ ان کے ساتھ ہوا، یاد کرنے میں ہی لگائیں گے، ہمیں یہ سب کچھ یاد کرانے کی ابھی سے ہی مشق کرائی جا رہی ہے۔ عراق کا تو انہوں نے ”عرق“ ہی نکال دیا۔ افغانستان کو ان کے پہاڑ کام آئے۔ سنا ہے پہاڑوں میں رہنے والے سخت جان اور بے خطر ہوتے ہیں، اسی لیئے خطرپسندی کی تائید مزید کرتے ہیں۔ انسان تو انسان، پہاڑی سانپ کے لئے بھی کہتے ہیں کہ ان کے زہر کا علاج کسی بھی سرکاری نیز غیرسرکاری ہسپتال میں نہیں ہوسکتا۔ اشارے کی دیر ہوتی ہے اور جس کو ڈس لیا، اس کی بس خیر ہی ہوتی ہے۔

\"george-bush\"

کراچی غربی پولیس کو خفیہ اطلاع ملی تھی تو انہوں نے صدر بش کو بھی زیر کرنے میں کسر نہیں چھوڑی اور اس کا آخری دن بنا دیا۔ جس کی وجہ سے، ہمارے پاکستان کے بانی اور ہمارے پاکستان میں مرنے والے صدر بش کا یوم وفات ایک ہوگیا ہے۔ اگر پولیس سیاست جانتی ہمارے قائداعظم اور دہشتگرد صدر بش کے یوم وفات ایک ہی دن پر ہونے سے پیدا شدہ خطرات پر سوچتی تو وہ ”مقابلہ“ ایک دو دن آگے کرسکتی تھی۔ لیکن سیاست سے مکمل طور پر نابلد پولیس کو سامنے واحد عرف صدر بش مل گیا تو خاک کردیا گیا۔ اس مقابلے میں مقتول کے تین ساتھی پولیس کو چکمہ دیکر فرار ہوگئے۔

جیسے امریکی صدر بش، آمریکی تاریخ میں ”واحد“ صدر ہیں، اسی طرح منگھو پیر مقابلے میں مرنے والے صدر بش بھی اکیلے تھے۔ اتفاق سے ان کا گھریلو نام بھی ”واحد“ تھا۔

پوری دنیا میں کارروائیاں کرنے والے آمریکی صدر بش 25 نہیں بلکہ ہزاروں کارروائیوں میں ملوث ہوتے ہوئے بھی زندہ ہیں اور یہ پاکستانی سستا اور منگھوپیر کا ”صدر بش“ محض 25 کارروائیوں میں ہی تمام ہوگیا۔

مجھے مہنگی اور سستی چیز کے دوام کے بارے میں سب کچھ سمجھ میں آگیا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments