صوبائی انتخابات: ’آج کا دن قبائلی عوام کےلیے ایک تاریخی دن سے کم نہیں‘


صوبائی انتخابات

پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا میں ضم ہونے والے قبائلی اضلاع میں ملکی تاریخ کے پہلے صوبائی انتخابات میں پولنگ کا عمل سخت سکیورٹی میں جاری ہے اور بیشتر اضلاع میں غیر معمولی گہما گہمی دیکھنے میں آرہی ہے تاہم خواتین کے پولنگ سٹیشنوں پر بظاہر زیادہ جوش وخروش نظر نہیں آیا۔

پشاور شہر سے متصل واقع ضلع خیبر کے علاقے جمرود میں آج صبح ہی سے پولنگ سٹیشنوں پر راویتی گہما گہمی دیکھی گئی۔

شہر کا قریبی علاقہ ہونے کی وجہ سے یہاں پر زیادہ پولنگ سٹیشنوں پر ووٹروں کی قطاریں نظر آئیں جو باری باری اپنے رائے دہی کے حق کا استعمال کرتے رہے۔

یہ بھی پڑھیے

’اب نوجوان نمائندگی کریں گے‘

قبائلی علاقوں میں انتخابات:’اب ہر قبائلی کو آزادی حاصل‘

قبائلی علاقوں میں صوبائی اسمبلی کے انتخابات 25 جولائی کو کرانے کا مطالبہ

میں نے جمرود میں خواتین کے ایک پولنگ سٹیشن سمیت چار پولنگ سٹیشنوں کا دورہ کیا جہاں ہر پولنگ سٹیشن کے دروازے پر ایف سی اور پولیس کے دستے چوکس نظر آئے۔

ہر پولنگ سٹیشن پر سکیورٹی اہلکار ووٹروں کی تلاشی لیتے رہے جبکہ ووٹروں کو پولنگ سٹیشن کے اندر اپنے ساتھ موبائل فون لے جانے کی اجازت بھی نہ تھی۔

صوبائی انتخابات

کچھ مقامات پر سکیورٹی فورسز کی طرف سے صحافیوں کو پولنگ سٹیشنوں کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی حالانکہ تمام صحافیوں کے پاس الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ باقاعدہ اجازت نامے بھی موجود تھے۔

اس کے علاوہ طورخم پر پاک افغان سرحد کے قریب موجود ایک پولنگ سٹیشن پر جب بی بی سی کی ٹیم نے جانے کی کوشش کی تو الیکشن کمیشن کی جانب سے دیے گئے تمام ضروری اجازت نامے موجود ہونے کے باوجود وہاں موجود ایف سی کے اہلکاروں نے انھیں روکا اور کہا کہ آئی ایس پی آر سے اجازت لے کر آئیں۔

مجھے جمرُدو گرلز کالج میں قائم خواتین کے ایک پولنگ سٹیشن کے اندر جانے کا اتفاق ہوا تو وہاں رائے دہندگان کی تعداد انتہائی کم نظر آئی۔

پولنگ سٹیشن کی پرائزئیڈنگ آفسر رفعت بانو نے بی بی سی کو بتایا کہ یہاں کُل خواتین ووٹروں کی تعداد ایک ہزار ہے لیکن اب تک صرف 32 خواتین اپنا ووٹ کاسٹ کرچکی ہے۔

صوبائی انتخابات

انھوں نے کہا کہ عام طورپر دیہی علاقوں میں صبح کے وقت زیادہ تر خواتین کام کاج میں حصہ لیتی ہیں اور شاید اسی وجہ سے ان کی تعداد ابھی کم ہے لیکن دوپہر کے بعد اس میں اضافہ ہو گا۔

انھوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے ہر حلقے میں دس فیصد خواتین کے ووٹ پول ہونے کی جو شرط لگائی گئی ہے وہ پوری ہوجائے گی۔

پولنگ سٹیشن سے نکلتے ہوئے ایک برقع پوش خاتون سے جب میں نے پشتو میں پوچھا کہ اس پولنگ سٹیشن میں خواتین کی تعداد کیوں اتنی کم ہے تو اس پر انھوں نے صرف اتنا کہا کہ یہاں خواتین کو گھروں سے نکلنے کی اجازت نہیں ہے اس وجہ سے وہ ووٹ ڈالنے نہیں آرہی ہیں۔ تاہم خاتون نے اس ضمن میں مزید بات کرنے سے انکار کردیا۔

واضح رہے کہ قبائلی اضلاع میں عام طورپر خواتین کے گھروں سے باہر نکلنے کو معیوب سمجھا جاتا ہے۔

جمرود میں مختلف پولنگ سٹیشن اور پولنگ بُوتھس کے سامنے مختلف سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں کے چھوٹے چھوٹے دفاتر بھی بنے ہوئے نظر آئے جہاں امیدواروں کے حامی بڑی تعداد میں موجود رہے۔

وہاں موجود ایک قبائلی ملک اکرام اللہ جان کوکی خیل نے کہا کہ بلا شبہ آج کا دن قبائلی عوام کےلیے ایک تاریخی دن سے کم نہیں کیونکہ پہلی مرتبہ ان کو صوبائی سطح پر رائے دینے کا حق دیا گیا ہے۔

صوبائی انتخابات

ان کا کہنا تھا کہ ‘اگرچہ یہ پہلے صوبائی انتخابات ہیں لیکن اس کے باوجود عوام میں کافی جوش وخروش نظر آرہا ہے جس سے لگتا ہے کہ عوام میں دلچسپی ہے۔ لیکن دوسری طرف وہی سرمایہ دار اور بااثر خاندان کے امیدوار جیتیں گے جو پہلے بھی یہاں سے انتخابات میں حصہ لیتے رہے ہیں۔’

انھوں نے کہا کہ ضلع خیبر میں دیگر علاقوں کے مقابلے میں امن و امان کی صورتحال کافی حد تک بہتر ہے لہذا یہاں ایف سی دستوں کو تعینات کرنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔

ادھر دیگر ضم شدہ اضلاع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق بیشتر علاقوں میں پولنگ کا عمل پرامن ماحول میں جاری ہے اور کسی علاقے سے کسی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع نہیں ملی ہے۔

خیال رہے کہ سات قبائلی اضلاع اور ایک ایف آر ریجن کے 16 صوبائی نشستوں پر براہ راست انتحابات ہورہے ہیں جس کےلیے سینکڑوں امیدوار مدمقابل ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ انتخابات میں مقابلہ کرنے والے زیادہ تر امیدوار آزاد حیثیت میں حصہ لے رہے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32297 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp