اسلام آباد ایئر پورٹ پر خود کو ہم جنس پرست ظاہر کرنے والی دو نوجوان لڑکیاں گرفتار


ایف آئی اے نے اسلام آباد ایئر پورٹ پر دو لڑکیوں کو خود کو ہم جنس پرست ظاہر کر تے ہوئے جعلی کاغذات کی مدد سے برطانیہ جاتے ہوئے گرفتار کر لیا۔ دونوں خواتین کو جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ خواتین کا دعویٰ تھا کہ وہ جنس پرست ہیں اور ان کی زندگی کو پاکستان میں خطرہ ہے، اس لیے انہیں برطانیہ میں پناہ دی جائے۔

ایف آئی اے کی جانب سے حراست میں لی گئی لڑکیوں میں سے ایک برطانیہ کی شہری ہے جس کا تعلق آزاد جموں اور کشمیر سے ہے جبکہ دوسری لڑکی اس کی بھانجی ہے جنہوں نے سفری دستاویزات میں حکام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔ ان کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے ایف آئی اے کے انسانی سمگلنگ سیل کے حوالے کر دیا گیا ہے جہاں ان سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔

ذرائع کے مطابق دونوں لڑکیاں اسلام آباد انٹر نیشنل ایئر پورٹ کے امیگریشن کاﺅنٹر پر آئیں اور امیگریشن آفیسر حیران رہ گیا جب اس نے دیکھا کہ دونوں نے خود کو شادی شدہ ہم جنس پر ست جوڑا قرار دیا ہے جبکہ پاکستان میں اس کی قانونی طور پر اجازت نہیں۔ افسر نے فوری طور پر ایف آئی اے کو اطلاع کی اور جب ان سے دستاویزات مانگی گئیں تو خاتون نے شادی کا جعلی سرٹیفکیٹ بھی دکھایا۔

ایف آئی اے حکام نے خاتون کو اپنی تحویل میں لے کر انسانی سمگلنگ سیل منتقل کر دیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکام برطانیہ کے حکام سے رابطہ کرتے ہوئے انہیں حقیقت سے جلد آگاہ کر دیں گے۔ خاتون نے ایف آئی اے کو بتایا کہ ان کے وکیل نے انہیں مشورہ دیا تھا کہ وہ خود کو ہم جنس پرست ظاہر کریں تو انہیں ویزا جلد مل جائے گا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).