مانسہرہ: ہزاروں افراد لینڈ سلائیڈنگ سے پھنس گئے


مانسہرہ لینڈ سلائیڈنگ

لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے بڑی تعداد میں مسافر پھنسے ہوئے ہیں۔

صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ میں جمعرات کے روز ہونے والی شدید بارشوں کے بعد لینڈ سلائیڈنگ کے سبب بند ہو جانے والی سڑکوں کو کم از کم 24 گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی کھولا نہیں جا سکا ہے۔

لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے مانسہرہ-ناران-جل کھڈ-چلاس روڈ (ایم این جے سی) روڈ پر ناران سے جل کھڈ سیری کے تقریباً 47 کلومیٹر کے علاقے میں کم از کم آٹھ مقامات پر سڑکیں بلاک ہیں۔

بی بی سی کو ملنے والی معلومات کے مطابق تقریباً 2000 افراد سڑکیں بند ہونے کی وجہ سے محصور ہیں جن میں سیاح، گلگت بلستان آنے جانے والے مسافر اور مقامی لوگ شامل ہیں۔

دوسری جانب مقامی انتظامیہ اور پولیس کے مطابق کم از کم دو سیاحوں کے لینڈ سلائیڈنگ کے بعد ملبے تک دب جانے اور دو مقامی بچوں کے لاپتا ہونے کی اطلاعات موجود ہیں۔

صحافی محمد زبیر خان سے بات کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر مانسہرہ ریٹائرڈ کیپٹن اورنگ زیب نے بتایا کہ کچھ لینڈ سلائینڈنگ صاف کردی گئی ہے اور امید ہے کہ جمعہ کی شام تک باقی روڈ بھی کلیئر کردیا جائے گا۔

مگر ان کا کہنا تھا کہ اس بارے میں یقین سے کچھ نہیں کہا جاسکتا۔

مانسہرہ لینڈ سلائیڈنگ

مشینری کی مدد سے لینڈ سلائیڈنگ سے بلاک ہونے والی سڑکوں کو کھولا جا رہا ہے۔

اس صورتحال میں جبکہ ہزاروں لوگ پھنسے ہوئے ہیں، مقامی انتظامیہ کی جانب سے متاثرین کو خوراک اور ایندھن کی فراہمی یا پھر بیمار افراد کی ہسپتالوں تک منتقلی کے لیے ہیلی کاپٹر کی درخواست نہیں کی گئی ہے۔

ڈپٹی کمشنر مانسہرہ ریٹائرڈ کیپٹن اورنگ زیب کے مطابق ’ابھی تک ہماری ساری توجہ روڈ کو صاف کرنے کی طرف مرکوز ہے، اور اگر ضرورت محسوس کی گئی تو پھر ہیلی کاپٹر کی درخواست بھیجیں گے۔’

لینڈ سلائیڈنگ کن کن مقامات پر ہوئی ہے؟

گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا انتظامیہ سے ملنے والی معلومات کے مطابق مندرجہ ذیل مقامات لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔

  • جل کھڈ (162 کلومیٹر) اور بیسل (168 کلومیٹر) کے درمیان
  • 130 کلومیٹر پر
  • ناران (122 کلومیٹر) اور بٹہ کنڈی (137 کلومیٹر) کے درمیان
  • بٹہ کنڈی (137 کلومیٹر) اور بُروائی (150 کلومیٹر) کے درمیان
  • 156 سے 157 کلومیٹر کے درمیان

حکام کے مطابق فی الوقت بٹہ کنڈی (137 کلومیٹر) اور بُروائی (150 کلومیٹر) کے درمیان اور 156 سے 157 کلومیٹر کے علاقے میں موجود لینڈ سلائیڈز صاف کرنی باقی ہیں۔

متاثرہ علاقوں میں موبائل سگنلز کی عدم موجودگی کی وجہ سے بی بی سی ریسکیو کے تمام مراحل کی تصدیق نہیں کر سکا ہے۔

’گاڑیوں میں ہزاروں لوگ پھنسے ہوئے ہیں’

جل کھڈ کے مقامی رہائشی عبدالقدیر جو کہ مذکورہ علاقے سے پیدل چل کر ناران کے علاقے تک پہنچے ہیں، نے بی بی سی کو بتایا کہ لوگ سڑکوں کے کنارے اپنی گاڑیوں میں پھنسے ہوئے ہیں اور ان میں بڑی تعداد عورتوں اور بچوں کی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ مسافروں، سیاحوں کے پاس موجود پانی اور تھوڑی بہت اشیائے خورد و نوش تو جمعرات کی شام تک ہی ختم ہوچکی تھیں جس کے بعد مقامی لوگوں، علاقے میں موجود چند ہوٹلوں نے پھنسے ہوئے لوگوں کو پانی اور خوراک فراہم کرنے کی کوشش کی ہے۔

مانسہرہ لینڈ سلائیڈنگ

ریسکیو اہلکار ایک شخص کو طبی امداد فراہم کر رہے ہیں۔

مگر ان کا کہنا تھا کہ متاثرین تعداد میں زیادہ ہونے کی وجہ سے اشیائے خورد و نوش ناکافی ثابت ہوئی ہیں اور ہوٹلوں اور مقامی لوگوں کے پاس موجود خوراک و پانی جمعے کی صبح تک بالکل ختم ہوچکا تھا۔

عبدالقدیر نے بی بی سی کو بتایا کہ دو سیاح جن میں ایک مرد اور خاتون شامل ہیں لینڈ سلائیڈنگ کے مبلے تلے دب گئے تھے جن کو کوشش کے باجود مقامی لوگ نہیں نکال سکے جبکہ دو مقامی بچے اپنے مال مویشیوں کے ساتھ موجود تھے اور لینڈ سلائیڈنگ کے بعد ان کا کچھ پتا نہیں چلا کہ وہ کدھر ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32554 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp