امریکہ کا سفر کرنے والوں کو محتاط رہنے کی تنبیہ


گن

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے متنبہ کیا ہے کہ امریکہ کے کسی بھی حصے کا سفر کرنے والے افراد ملک میں حال میں پیش آنے والے فائرنگ کے پرتشدد واقعات کے پیشِ نظر انتہائی محتاط رہیں۔

ایمنسٹی کے مطابق امریکہ میں ایسے واقعات اتنے زیادہ ہو چکے ہیں کہ اب یہ مسئلہ انسانی حقوق کے بحران کی شکل اختیار کرتا جا رہا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل امریکہ میں ‘اینڈ گن وائلینس کیمپین’ کے مینیجر اِرنیسٹ کوورسن کا کہنا ہے کہ ‘امریکہ کا سفر کرنے والوں کو اس لیے محتاط رہنا چاہیے کیونکہ یہ ملک (امریکہ) لوگوں کے محفوظ رہنے کے حق کا مناسب طور پر دفاع نہیں کر رہا۔ امریکہ میں موجود لوگ معقول حد تک یہ توقع نہیں کر سکتے کہ وہ خطرے سے محفوظ رہیں گے۔ اس بات کی گارنٹی دینا ناممکن ہے کہ آپ کو گولی نہیں ماری جائے گی۔’

یہ بھی پڑھیے

امریکہ: 24 گھنٹوں کے دوران فائرنگ سے 29 ہلاکتیں

امریکہ: یہودی عبادت گاہ میں فائرنگ، 11 افراد ہلاک

امریکہ میں فائرنگ: پانچ خونریز حالیہ واقعات

ان کا کہنا تھا کہ ‘ایک مرتبہ پھر یہ بہت واضح ہے کہ امریکی حکومت اسلحے کے ذریعے پھیلنے والے تشدد سے بچاؤ کو یقینی بنانے کے لیے رضامند نہیں ہے۔’

ایمنسٹی کے مطابق سفید فام قومیت پسندوں سے جڑے فائرنگ کے حالیہ واقعات کے بعد سفر کرنے والوں کو ان کی قومیت، شہریت، نسلی پسِ منظر، جنسی رجحان یا جنسی پہچان ان کو زیادہ خطرے سے دوچار کر سکتی ہے۔

یہ ٹریول ایڈوائزری بڑھتے ہوئے فائرنگ کے واقعات اور نفرت پر مبنی جرائم کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے جاری کی گئی ہے۔

ایمنسٹی کے مطابق اس اقدام کا مقصد یہ ہے کہ امریکہ کی توجہ اس جانب مبذول کروائی جائے کہ ملک میں بلا روک ٹوک اسلحے تک رسائی تمام شعبہ ہائے زندگی کو متاثر کر رہی ہے۔ امریکہ میں اسلحے کے حصول اور انھیں استعمال کرنے کے حوالے سے کوئی جامع اور یکساں پالیسی نہیں ہے۔

ایمنسٹی کا کہنا ہے کہ ’بنیادی انسانی حقوق پر اسلحے کی ملکیت کو فوقیت دے کر امریکی حکومت جانتے بوجھتے مختلف سطحوں پر ناکام ہو رہی ہے۔ امریکہ لوگوں کے حقوق اور تحفظ کے حوالے سے اپنی بین الاقوامی ذمہ داری سے صرفِ نظر کر رہا ہے۔‘

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اسلحے کو رکھنے اور استعمال کرنے کے حوالے سے راست اقدامات کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

یاد رہے کہ یہ ٹریول ایڈوائزری امریکہ میں پانچ اگست کو ہونے والے دو خون ریز واقعات کے بعد سامنے آئی ہے۔

پانچ اگست کو امریکہ میں 24 گھنٹوں کے دوران فائرنگ کے دو واقعات میں 29 افراد کی ہلاکت کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ’نفرت کی ہمارے ہاں کوئی جگہ نہیں‘ اور اس بات کو تسلیم کیا تھا کہ ان کی حکومت کو مسلح حملوں سے نمٹنے کے لیے ابھی مزید کام کرنا ہو گا۔

امریکی ریاستوں ٹیکساس اور اوہایو میں ہوئے ان حملوں میں 42 زخمی بھی ہوئے تھے۔

امریکہ میں عموماً خودکار ہتھیاروں کی مدد سے کیے جانے والے حملوں کے بعد نیشنل رائفل ایسوسی ایشن جیسی تنظیمیں امریکہ میں اسلحہ رکھنے کے حق کے دفاع کے لیے سر گرم ہو جاتی ہیں اور ’گن کنٹرول‘ یا اسلحے کی روک تھام کے حوالے سے بحث کی مخالفت کرتی ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32502 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp