خبردار: پورن دیکھتے ہوئے آپ کی وڈیو ریکارڈنگ کی جا  سکتی ہے


اگر آپ کو انٹرنیٹ پر پورن دیکھنے کی عادت ہے تو ہوشیار ہو جایئے کیونکہ آپ کو اس کی بھاری قیمت چکانا پڑ سکتی ہے۔ سائبر سکیورٹی ایکسپرٹ نے ایک اسپیم باٹ کا پتہ لگایا ہے۔ جوکہ پورن دیکھتے وقت آپ کی ویڈیو ریکارڈنگ کرسکتا ہے۔ بعد میں اس ریکارڈنگ کو بلیک میلنگ یا سیکس ٹارشن کیلئے یوز کیا جاتا ہے۔

یہ اسپیم باٹ اسی طرح پروگرام کیا گیا ہے جسے انٹرنیٹ ای میل ایڈرس جمع کرنے اور انہیں unwanted  میل بھیجنے کیلئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس اسپیم باٹ کا پتہ فرانس میں لگایا گیا اور اس کا نام وارین کی (ورینکی ) ہے۔

دراصل ہیکرز وائرس کی مدد سے یوزرز کے کمپیوٹر تک رسائی حاصل کررہے ہیں۔ اس کے بعد ایڈلٹ ویب سائٹ پر جانے اور پورن دیکھنے پر یوزرز کو یہ باٹ ریکارڈ کر لیتا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ متاثر یوزرز کا پونوگرافی میں ایک خاص ٹیسٹ ہوتا ہے اور ہیکر ان کے کمپیوٹر پر ریموٹ کے ذریعہ کنٹرول حاصل کر لیتا ہے۔

متاثرہ شخص  کی ویڈیو ریکارڈنگ کرنے کے بعد اسے میل بھیج کر بتایا جاتا ہے کہ اس کی ویڈیو بنا لی گئی ہے اور پیسوں کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ ویڈیو میں آدھی اسکرین پر براؤزر میں دیکھا جا رہا پورن کانٹینٹ اور باقی آدھی اسکرین میں ویب کیم سے ریکارڈ دیکھنے والے کا ویڈیو ہے۔ اتنا ہی نہیں میل میں کہا جاتا ہے کہ متاثر کی کانٹینٹ لسٹ، فوٹو، پاس ورڈ، بینک اکاؤنٹ ڈیٹا اور باقی تفصیلات بھی حاصل کر لی گئی ہیں۔ اس کے بعد ایک اجنبی اکاؤنٹ میں پیسے بھیجنےکے بعد اسے چھوڑ دیا جاتا ہے۔

ای میل میں متاثرہ کو یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ اس کا ویڈیو رمورٹ سرور پر محفوظ کر دیا گیا ہے۔ اس لئے پاس ورڈ بدلنے، وائرس ڈلیٹ کرنے، کمپیوٹر کو کلین کرنے یا رپیئر کرنے سے کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔ یہ بھی کہا جاتا ہےکہ اگر 72 گھنٹے میں رقم بتائے گئے اکاؤنٹ میں نہیں بھیجی گئی تو یہ ویڈیو فیملی اور دوستوں کو بھیجنے کے علاوہ فیس بک، ٹویٹر اور باقی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپلوڈ کر دیا جائے گا۔ میل میں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ پروف کیلئے متاثر’’ یس‘‘ یعنی ہاں لکھ کر بھیج سکتا ہے اور بدلے میں ویڈیو اس کے چھ قریب ترین رابطوں والے افراد کو بھیج دیا جائے گا۔

ای میل کے آخر میں لکھا ہوتا ہے، ‘یہ آفر رقم کم زیادہ نہیں کرتا۔ میرا اور اپنا وقت برباد مت کرو اور اپنے افعال کا نتیجہ سوچو۔ دراصل (ورینکی ) متاثرہ فرد کی کمپیوٹر اسکرین ریکارڈ کر سکتا ہے لیکن یہ ویب کیم سے ریکارڈنگ نہیں کرسکتا۔ فی الحال ایسے معاملے اور ای میل میں کئے گئے دعوے کا کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا۔ تاہم تیکنیکی طور پر کمپیوٹر استعمال کرنے والے  اور اس کی اسکرین کو ریکارڈ کیا جا سکتا ہے اور اس کی بنیاد پر متاثرہ فرد سے سیکس ٹارشن ممکن ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).