انڈین وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ: جوہری ہتھیار استعمال کرنے کا فیصلہ مستقبل میں حالات کو دیکھتے ہوئے ہوگا


انڈیا کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ انڈیا فی الوقت جوہری ہتھیار پہلے استعمال نہ کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے لیکن ‘مستقبل میں حالات کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کرے گا۔’

انڈیا کے جوہری تجربے کے جائے مقام پوکھران میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ‘آج تک ہماری جوہری پالیسی ‘جوہری ہتھیار پہلے استعمال نہ کرنے’ پر مبنی ہے لیکن مستقبل میں کیا ہوگا، اس کا فیصلہ حالات دیکھ کر کیا جائے۔‘

بعد ازاں راج ناتھ سنگھ نے اپنی ٹویٹ میں اسی بات کو دہراتے ہوئے کہا کہ ‘پوکھران وہ مقام ہے جہاں ہم نے انڈیا کو جوہری طاقت بنانے کے لیے اٹل جی (سابق انڈین وزیر اعظم) کے پختہ عزم کو دیکھا تھا، لیکن ہم ابھی بھی اسی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہیں۔ البتہ مستقبل میں کیا ہوگا، وہ حالات پر منحصر ہے۔’

انھوں نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ ‘انڈیا کا جوہری صلاحیت کا ایک ذمہ دار ملک بننا ہر شہری کے لیے باعث فخر ہے اور پوری قوم اٹل جی کا یہ احسان کبھی نہیں چکا سکتی۔’

راج ناتھ سنگھ پوکھران میں انڈیا کے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی موت کی پہلی برسی کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

پوکھران وہی مقام ہے جہاں پہلے 1974 میں اندرا گاندھی کے دور حکومت میں انڈیا نے پہلی بار جوہری تجربہ کیا تھا اور اس کے بعد 1998 میں اٹل بہاری واجپائی کے دور میں دوسری بار یہ تجربے کیے گئے تھے۔

انڈیا

سنہ 1998 میں انڈیا نے پوکھران کے مقام پر دوسری بار جوہری تجربہ کیا تھا

یہ پہلا موقع نہیں ہے جب کسی انڈین وزیر دفاع نے جوہری ہتھیار پہلے استعمال نہ کرنے کی پالیسی یعنی نو فرسٹ یوز (این ایف یو) کے بارے میں بات کی ہو۔

نریندر مودی کے سابق وزیر دفاع منوہر پاریکر نے سنہ 2016 کے نومبر میں بھی این ایف یو کے بارے میں بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ انڈیا کو اس پالیسی پر عمل پیرا ہونے کی کیا ضرورت ہے۔

بعد ازاں وزارت دفاع کی جانب سے جاری کی گئی باضابطہ وضاحت میں کہا گیا تھا کہ وہ بیان منوہر پاریکر نے ذاتی حیثیت میں دیا تھا۔

واضح رہے کہ سنہ 1998 میں انڈیا نے جوہری تجربے کے بعد این ایف یو کی پالیسی پر عمل پیرا ہونے کا اعلان کیا تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32292 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp