پشاور میں پاکستان کے یوم آزادی سے پہلے افغانستان کا پرچم لہرانے پر افغان نوجوان گرفتار


افغان پرچم

خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں پولیس نے پاکستان کے یوم آزادی سے پہلے افغانستان کا قومی پرچم لہرانے پر ایک افغان نوجوان کو گرفتار کر لیا ہے۔

افغان نوجوان نعمت اللہ بورڈ کے علاقے میں سبزی کا ٹھیلہ لگاتے ہیں۔ چند روز پہلے نعمت اللہ نے افغانستان کا پرچم ایک بل بورڈ پر لہرا دیا تھا اور اس کی تصویریں سوشل میڈیا بھی پوسٹ کر دی تھیں۔

یونیورسٹی ٹاؤن پولیس تھانے میں موجود اہلکاروں نے بتایا کہ ملزم کو قانون کی دفعہ 153 اے کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

گنڈا سنگھ بارڈر پر 200 فٹ بلند پاکستانی پرچم

سرحد پر انڈین پرچم کیوں نہیں لہرا رہا؟

انڈیا اور پاکستان کے درمیان اب پرچموں کی جنگ

اس بارے میں معروف قانون دان لطیف آفریدی ایڈووکیٹ نے بی بی سی کو بتایا کہ پاکستان میں کسی دوسرے ملک کا پرچم لہرانا کوئی جرم نہیں ہے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان میں پندرہ سے بیس لاکھ افغان قیام پذیر ہیں اور وہ عید بھی اپنے وطن افغانستان کے ساتھ مناتے ہیں اور اس پر کسی کو کبھی کوئی اعتراض نہیں ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ بنیادی طور پر 153 اے کے تحت جب کوئی شخص ارادتاً کوئی ایسا کام کرے جس سے کوئی مشتعل ہو جائے یا کوئی بلوہ کرے اور اس سے نقصان ہو تو اس کے تحت ایک سال قید اور جرمانہ ہو سکتا ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ اگر کوئی اشتعال یا نقصان نہ ہو تو چھ ماہ تک قید ہو سکتی ہیں۔ مگر اس پرچم لہرانے سے نہ تو کوئی اشتعال انگیزی ہوئی اور نہ ہی کسی کے احساسات مجروح ہوئے ہیں اس لیے کوئی جرم سرزد نہیں ہوا۔

ایڈوکیٹ آفریدی نے کہا کہ یہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ153 اے کے زمرے نہیں آتا اور نوجوان کی گرفتاری انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دی جا سکتی ہے۔

یہ واقعہ عید کے روز یعنی پاکستان کے یوم آزادی سے دو روز پہلے جمرود روڈ پر بورڈ کے علاقے میں پیش آیا ہے۔ پولیس اہلکاروں کے مطابق نعمت اللہ نامی افغان سبزی فروش نے افغانستان کا قومی پرچم ایک بڑے بل بورڈ پر اس وقت لہرایا تھا جب لوگ پاکستان کے یوم آزادی کے لیے پاکستانی پرچم لہرا رہے تھے۔

پولیس اہلکار نے بتایا کہ افغان نوجوان کو گزشتہ روز گرفتار کیا گیا ہے اور آج اسے عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے۔

اس بارے میں پولیس حکام سے رابطہ کیا کہ کیا کسی دوسرے ملک کا پرچم لہرانا جرم ہے تو متعلقہ تھانے کے ڈی ایس پی نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس بارے میں تفصیل فراہم نہیں کر سکتے جبکہ پولیس کے میڈیا کور کے حکام کو بارہا فون کیا لیکن ان سے رابطہ نہیں ہو سکا۔

پشاور میں ایک پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ افغان نوجوان کے اس عمل سے تعصب ظاہر ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جس وقت پشاور میں لوگ پاکستان کے یوم آزادی کی تیاریاں کر رہے تھے اور ہر طرف پاکستان پرچم لہرائے جا رہے تھے اس وقت اس افغان نوجوان نے افغانستان کا پرچم لہرا دیا تھا

گزشتہ ماہ ضلع کوہاٹ میں افغان مہاجر کیمپ سے دو افغان نوجوانوں کو پاکستان کے خلاف نفرت پھیلانے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق دونوں نوجوان صدیق اللہ اور فہیم غیر رجسٹرڈ فون سے ریسکیو کے ایمرجنسی نمبر پر فون کرکے گالیاں دیتے تھے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32545 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp