راولپنڈی میں 45 بچیوں سے جنسی زیادتی اور عریاں ویڈیوز بنانے والے میاں بیوی گرفتار


راولپنڈی پولیس نے کم عمر بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنا کر ان کی برہنہ ویڈیو اور تصاویر بنانے والے ملزم اور اس کی بیوی کو گرفتار کر لی اہے۔ ملزمان نے 45 کم عمر بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے کا اعتراف کر لیا ہے۔ 10 بچیوں کی برہنہ ویڈیو فلمیں اور ہزاروں تصاویر بر آمد کر لی گئی ہیں۔

ملزمان نے ایم ایس ای کی ایک شادی شدہ لڑکی کو زبردستی کار میں بٹھایا۔ ملزم شوہر لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بناتا رہا جبکہ ملزمہ بیوی اس کی ویڈیو بناتی رہی۔ ملزم جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے پاس زیر تفتیش ہے جبکہ ملزمہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق چند روز قبل ایم ایس سی کی شادی شدہ طالبہ ’’س ج‘‘یونیورسٹی ورکشاپ اٹینڈ کرنے کے بعد گارڈن کالج نزد لیاقت باغ کے گیٹ سے باہر آئی تو ایک نقاب پوش لڑکی نے خود کو طالبہ ظاہر کرترے ہوئے ٹیپو روڈ کی جانب جانا ظاہر کیا۔ اسی دوران ایک گاڑی آئی جسے ایک لڑکا چلا رہا تھا۔ ایم ایس سی کی طالبہ کو اس میں زبردستی بٹھا لیا گیا۔ کار کے شیشوں پر کالے پردے گرا دئیے۔ ملزمان لاڑکی کو گاڑی سمیت گلستان کالونی کی ایک کوٹھی میں لے گئے جہاں ملزم قاسم جہانگیر نے زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ ملزم کی اہلیہ برہنہ ویڈیو بناتی رہی۔

وقوعہ کی اطلاع ملنے پر سٹی پولیس آفیسر ڈی آئی جی محمد فیصل رانا نے متاثرہ لڑکی کی مدعیت میں تھانہ سٹی میں نامعلوم مرد و عورت کے خلاف مقدمہ درج کرایا۔ پولیس نے متاثرہ لڑکی کی نشاندہی پر ملزم قاسم اور اس کی ملزمہ بیوی کرن محمود کو گرفتار کر لیا۔ تفتیش کے دوران خوفناک انکشافات سامنے آئے۔

ملزمان نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ وہ کم عمر بچیوں کو اغواء کرتے تھے۔ ملزم قاسم بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بناتا تھا جبکہ اس کی اہلیہ ملزمہ کرن اس مجرمانہ فعل کی موبائل فون کی ذریعے ویڈیو فلم اور تصاویر بناتی تھی۔ ملزمان نے 45 بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے کا اعتراف کیا ہے۔ پولیس نے ملزمان سے 10 بچیوں کی برہنہ ویڈیو فلمیں جبکہ ہزاروں تصاویر اور جرم مین استعمال ہونے والا موبائل فون بر آمد کر لیا ہے۔ پولیس نے ملزمان سے وارداتوں میں استعمال ہونے والی کرولا کار نمبر VW-789 بھی برآمد کر لی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).