سیور فوڈز کی وزارت موسمیاتی تبدیلی کے اہلکاروں سے بدمعاشی پر شہریوں کا غصہ


اسلام آباد میں ماحول کے تحفظ کی خاطر پلاسٹک بیگز پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اس سلسلے میں وزارت موسمیاتی تبدیلی (منسٹری آف کلائمیٹ چینج) نے پہلے ایک آگہی مہم چلائی تھی اور ماحول دوست عناصر سے تیار کردہ لاکھوں بیگز بھی مفت میں بانٹے۔

پابندی کی ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد اس پر عمل درآمد کرنا شروع کیا اور خلاف ورزی کرنے والوں کو جرمانے کیے جانے لگے۔ اس سلسلے میں وزارت موسمیاتی تبدیلی اور انوائرنمنٹ پروٹیکشن ایجنسی کی ٹیم نے جمعے کے روز سیور فوڈ پر چھاپہ مارا اور وہاں سے 80 کلوگرام کے پلاسٹگ کے تھیلے ضبط کیے۔ سیور فوڈز کے عملے کے مطابق یہ ان کے ایک دن کے استعمال کے لئے تھے۔ سیور فوڈز کو سختی سے منع کیا گیا کہ قانون کی پابندی کرتے ہوئے پلاسٹک کے تھیلوں کا استعمال بند کیا جائے۔

سیور فوڈز کے ایک پلیٹ آرڈر میں استعمال کیے جانے والے پلاسٹک کے لفافے

آج وزارت موسمیاتی تبدیلی اور انوائرنمنٹ پروٹیکشن ایجنسی کی ٹیم منگل بازار کے معائنے کے بعد واپسی پر سیور فوڈز کو دوبارہ چیک کرنے کے لئے رکی۔ اس وقت ان کے ساتھ پولیس اہلکار نہیں تھے۔ ٹیم میں ایک سینئیر خاتون اہلکار فرزانہ الطاف جو ڈائریکٹر جنرل انوائرنمنٹ پروٹیکشن ایجنسی ہیں اور ڈپٹی ڈائریکٹر سعدیہ بھی شامل تھیں۔

سیور فوڈز کے عملے نے ان سرکاری اہلکاروں کے ساتھ بدمعاشی کرتے ہوئے انہیں دھکے دے کر نکال دیا۔ سیور فوڈز کی بلیو ایریا برانچ میں تقریباً ڈیڑھ سو ملازمین کام کرتے ہیں جن میں سے کئی اس غنڈہ گردی میں شامل ہوئے۔

وزارت موسمیاتی تبدیلی کے سینئیر جوائنٹ سیکرٹری حماد شمیمی نے ”ہم سب“ سے بار کرتے ہوئے بتایا کہ سیور فوڈز کے عملے کے خلاف تھانہ کوہسار میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اسے دو لاکھ روپے جرمانہ کر دیا گیا ہے اور اسے سیل کر دیا گیا ہے۔ حماد شمیمی اس ٹیم کا حصہ تھے اور وہ بہت سرگرمی سے اسلام آباد کو پلاسٹک بیگز کی لعنت سے پاک کرنے کی مہم چلا رہے ہیں۔

اسلام آباد کے شہریوں نے وزارت موسمیاتی تبدیلی کے حق میں بھرپور مہم چلائی ہے۔ اس وقت ”بائیکاٹ سیور فوڈز“ ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ سیور فوڈز کو مستقل طور پر بند کر دیا جائے جبکہ شہری سیور فوڈز کے بائیکاٹ کا اعلان کر رہے ہیں۔

 


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).