اسرائیل کا ایران کے خلاف ’بڑی فوجی کارروائی‘ کا دعویٰ


اسرائیلی فوج

اسرائیلی فوج شاذو نادر ہی شام میں اپنی فوجی کارروائیوں کی ذمہ داری لیتی ہے

اسرائیل نے شام میں ایرانی فوجی تنصیبات پر حملہ کر کے انھیں تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ ایران، اسرائیل پر ڈرون حملے کی تیاری کررہا تھا اور اسرائیلی کارروائی اس حملے کو روکنے کے لیے کی گئی۔

اسرائیلی فوج شاذو نادر ہی شام میں اپنی فوجی کارروائیوں کی ذمہ داری لیتی ہے۔ لیکن سنیچر کو کیے گئے حملے کہ بعد اسرائیلی حکام کا کہنا تھا کہ ایران کے ’قاتل ڈرون‘ سے اسرائیل پر حملے کی کوشش ناکام بنا دی گئی ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے بھی اپنی فوج کی اس ’بڑی فوجی کارروائی‘ کو سراہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ایران اور اسرائیل کا مسئلہ ہے کیا؟

وارسا کانفرنس: ایران پر خاموشی کیوں؟

ایران: اسرائیل سے دوستی ختم کریں، سعودی عرب سے مطالبہ

خیال کیا جاتا ہے سنہ 2011 میں شام میں خانہ جنگی شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل نے شام پر سینکڑوں کی تعداد میں حملے کیے ہیں جن کا مقصد یہ تھا کہ ایران کو شام میں قدم جمانے سے روکا جا سکے۔

اسرائیل کے ایک فوجی ترجمان کے مطابق سنیچر کو ہونے والے حملے میں دمشق کے جنوب مشرق میں واقع شہر اقرابا میں ایران کی قدس فورس کو نشانہ بنایا۔

شام کے فوجی ترجمان نے ریاستی خبر رساں ادارے ثنا نیوز کو بتایا کہ شامی اینٹی ائیرکرافٹ سسٹم نے ’گولان کی پہاڑیوں سے دمشق کی طرف جاتے ہوئے دشمن کے جہازوں کا سراغ لگا لیا۔‘

ان کا مزید کہنا تھا ’اس جارحیت کا فوری جواب دیا گیا اور زیادہ تر اسرائیلی میزائلوں کو ان کے حدف تک پہنچنے سے پہلے ہی تباہ کر دیا گیا۔‘

اسرائیل

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے بھی اپنی فوج کی اس ’بڑی فوجی کارروائی‘ کو سراہا

اپنی ٹویٹ میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا ’میں ایک بار پھر دہرا رہا ہوں۔ ایران کو کہیں پناہ نہیں ملے گی۔ ہماری فوجیں ایرانی جارحیت کے خلاف ہر جگہ کارروائیاں کر رہی ہیں۔ اگر کوئی آپ کو مارنے کے لیے اٹھ کھڑا ہوتا ہے تو آپ اسے پہلے ہی مار دیں۔‘

اطلاعات کے مطابق لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ایران کے حمایت یافتہ عسکریت پسند گروپ حزب اللہ کے ایک مضبوط گڑھ میں اسرائیل کے نگرانی والے دو ڈرونز گر کر تباہ ہو گئے ہیں۔

حزب اللہ کے عہدیداروں نے بتایا کہ ایک بغیر پائلٹ والا خودکار ڈرون ان کے میڈیا سینٹر کی چھت پر گرا اور اس کے بعد دوسرا ڈرون آیا جو ہوا میں پھٹا اور قریب ہی گر کر تباہ ہو گیا۔

ڈرون

حزب اللہ نے تباہ شدہ ڈرون کی تصاویر جاری کی ہیں

مقامی لوگوں نے خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹ پریس کو بتایا کہ انھوں نے ایک بڑے دھماکے کی آواز سنی جس نے پورے علاقے کو ہلا کر رکھ دیا۔ اسرائیلی فوج نے ان اطلاعات پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔

لبنان کے وزیر اعظم سعد حریری نے اسرائیل کے مبینہ جاسوس ڈرونز کو ’لبنان کی خود مختاری پر کھلا حملہ‘ قرار دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا ’یہ نئی جارحیت علاقائی استحکام کے لیے خطرہ ہے اور صورتحال کو مزید کشیدگی کی طرف دھکیلنے کی کوشش ہے۔‘

اسرائیل نے مبینہ طور پر گذشتہ ماہ عراق میں ہتھیاروں کے ایک ڈپو پر بھی فضائی حملہ کیا تھا۔ امریکی اخبار دی نیو یارک ٹائمز کے مطابق، امریکی حکام نے اپنا نام نہ ظاہر کرتے ہوئے اخبار کو بتایا کہ 19 جولائی کو ہتھیاروں کے ڈپو پر ہوئے حملے کے پیچھے اسرائیل ملوث تھا۔

امریکی عہدیداروں کے مطابق ایران، شام میں اسلحہ منتقل کرنے کے لیے اس جگہ کا استعمال کر رہا تھا۔

اسرائیلی فوجی حکام نے اس حملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32538 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp