خیبرپختون خوا میں دہشت گردی میں کمی آئی ہے: عمران


\"imranچیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ ایک سال میں خیبرپختونخوا میں 87 فیصد دہشت گردی کم ہوئی ہے جب کہ باچا خان یونیورسٹی کے گارڈز نے زبردست مقابلہ کیا تاہم صوبے میں 64 ہزار تعلیمی ادارے ہیں سب کو سکیورٹی فراہم کرنا مشکل ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک قرضوں پرچل رہا ہے، موجودہ حکومت نے پاکستان کی تاریخ کا سب سے زیادہ قرضہ لیا جب کہ ڈیزل کی قیمت پر بھی دگنا ٹیکس وصول کیا جارہا ہے حالانکہ اس کی قیمت میں 20 روپے کمی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ 2018 کا الیکشن شفاف بنانے کے لیے دھاندلی کے خلاف آواز اٹھائی، اگر دھاندلی کرنے والے لوگوں کو سزا نہیں ملے گی تو دھاندلی کو روکا نہیں جاسکتا، نادرا بتائے کہ 21 ہزار ووٹ کہاں سے آئے جو 2013 میں نہیں تھے۔
عمران خان نے کہا کہ ہمیں انصاف نہیں ملا تو سڑکوں پر نکلنے کے علاوہ ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں ہوگا اور احتجاج میں جو بھی جماعت ہمارے ساتھ ہوگی اسے خوش آمدید کہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال میں خیبرپختونخوا میں 87 فیصد دہشت گردی کم ہوئی ہے جب کہ باچا خان یونیورسٹی کے گارڈز نے زبردست مقابلہ کیا تاہم صوبے میں 64 ہزار تعلیمی ادارے ہیں سب کو سکیورٹی فراہم کرنا مشکل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان صرف سیکیورٹی پلان نہیں بلکہ ایک جامع پلان ہے جب کہ کراچی میں دہشت گردی میں کمی کی وجہ ٹارگٹ کلرز کا پیچھا کرنا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ پشاور فلائی اوور 6 ماہ میں صرف ساڑھے6 کروڑ لاگت سے بنایا گیا جو لاہور فلائی اوور کے مقابلے میں د±گنے کم خرچ پر بنا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments