اوشن اُشبو: نائجیریا میں یوروبا برادری کی اولاد کی دیوی کا میلہ


نائجیریا میلہ

Adedayo Okedare/BBC

نائجیریا کی جنوب مغربی ریاست اوشن میں 600 سال پرانا مذہبی تہوار منایا جا رہا ہے۔

دو ہفتوں تک جاری رہنے والا یہ میلہ یوروبا برادری کا سب سے بڑا مذہبی تہوار ہوتا ہے۔

اس میلے میں نائجیریا ہی نہیں بلکہ دنیا بھر سے عقیدت مند اور سیاح شرکت کرتے ہیں۔

نائجیریا میلہ

Adedayo Okedare/BBC

نائجیریا میں روحیت کے روایتی عقائد اب بھی مانے جاتے ہیں۔

اوشن اُشبو کے میلے میں عقیدت مندوں کا عقیدہ ہے کہ مقدس جنگل جو اُشبو شہر کے قریب واقع ہے، ان آخری چند مقامات میں سے ہے جہاں روحیں خود کو افشا کرتی ہیں اور لوگوں کی بخشش ممکن ہو سکتی ہے۔

میلے میں روزانہ کی بنیاد پر ڈھول کی تھاپ پر رقص ہوتا ہے اور لوگ اولاد کی دیوی اوشن کی رضا کے لیے منفرد ملبوسات پہنتے ہیں۔

میلے میں عقیدت مند

Adedayo Okedare/BBC

اس سال کی تقریبات میں لاگوس کی ریاست سے آنے والے آئیو فنکار بھی اپنے مخصوص ملبوسات میں شرکت کر رہے ہیں۔

میلے میں اروگبا نامی کنواری لڑکی مرکزِ نگاہ ہوتی ہے۔ اس کا کام لوگوں کا دیوتا سے رابطہ قائم کروانے میں مدد کرنا ہوتا ہے۔

نائجیریا میلہ

Adedayo Okedare/BBC

اروگبا کو ’کلاباش اٹھانے والی‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ ان کے سر پر اکثر ایک رنگین نقاب ہوتا ہے جس کے نیچے انھوں نے ایک بڑا سا کدو انٹھا رکھا ہوتا ہے جسے مقامی زبان میں کلاباش کہا جاتا ہے۔

تمام حاضرین کلاباش میں اپنی بساط کے مطابق عطیات جمع کرتے ہیں۔

اروگبا کا لقب پانے والی ہر لڑکی کو زندگی بھر کنوارا رہنا پڑتا ہے۔

دریا تک جانے سے پہلے عقیدت مند دیوی کے مزار پر عبادت بھی کرتے ہیں۔

عبادت دیوی

Adedayo Okedare/BBC

ماہرین کے مطابق اس تہوار کی تاریخ تقریباً 600 سال پرانی ہے۔

جب شہر آباد کیا جا رہا تھا تو زیدہ تر لوگوں نے دریا کے کنارے گھر بنانا چاہے لیکن جب انھوں نے گھروں کے لیے جگہ بنانے کے غرض سے درخت گرانا شروع کیے تو دریا کی دیوی اوشن نے انھیں پکارا اور یہ کام ترک کرنے کا کہا۔

کہا جاتا ہے کہ اس دن سے آج تک دیوی کے ماننے والے اس علاقے کو مقدس سمجھتے ہیں۔

سنہ 2003 میں اقوامِ متحدہ کے ادارے یونیسکو نے اس جنگل کو عالمی ورثے کے فہرست میں شامل کرلیا۔

اشوگبو کا بادشاہ

Adedayo Okedare/BBC

میلے کے مرکزی میزبان اوبا جِمو اولانی پیکو کو ’اتاؤجا آف اُشبو‘ کے نام سے مخاطب کیا جاتا ہے۔ دوسری علاقوں سے آئے سردار بھی انھیں عقیدت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

غیر ملکی عقیدت مند

Adedayo Okedare/BBC

اس تہوار میں مقامی آبادی کے علاوہ غیر ملکیوں کی بھی ایک بڑی تعداد شرکت کرتی ہے۔ اس میں سے کچھ سیاح ہوتے ہیں جبکہ کئی مذہبی اور ثقافتی تجسس کی بنا پر وہاں آتے ہیں۔

تاجر مذہبی زیورات بیچ رہے ہیں

Adedayo Okedare/BBC

برطانوی راج کے دوران مسیحی راہبوں نے نائجیریا کے مقامے روحیت کے عقائد کو کافی حد تک متاثر کیا تھا۔

اُس دور میں اوریشا کی عبادت سے جڑی رسومات میں انسانوں کی قربانی کی جاتی تھی، جسے حکام نے روک دیا تھا۔

تمام تصاویر کے جملہ حقوق محفوظ ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32545 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp