سستی حب الوطنی


حب الوطنی سے مراد کسی شخص کی اپنے وطن کے لیے محبت ہے۔ ایک محب الوطن شخص اپنے ملک و قوم سے ثقافتی و فکری طور پر جڑا ہوتا ہے اور اپنے ملک و قوم کی بقاء کے لیے ہر قسم کی قربانی دینے کو ہمہ وقت تیار رہتا ہے۔ زمین سے محبت کسے نہیں ہوتی۔ مذہب کی طرح دھرتی بھی بہت عزیز ہوتی ہے۔ محبت تو ویسے بھی پر لطف احساس ہے، چاہے وطن سے ہی کیوں نہ ہو۔

”جانیں دے دیں گے۔ کسی نے میلی آنکھ سے دیکھا تو اس کے دیدے نکال باہر کریں گے۔ دشمن کے دانت کھٹے کر دیں گے۔ دشمن کی توایسی کی تیسی!“ یہ ہے وہ سستی ترین حب الوطنی جس کا چورن ہر جگہ بیچا جا رہا ہے۔ کبھی کسی چیز پر پابندی کا مطالبہ کیا جاتا ہے اور کبھی خود ہی تجارت اور تجارتی راہداریوں پر پابندی لگا کر اپنی ناتواں اقتصادی صورتحال پر ضرب لگائی جاتی ہے۔

حقیقتاً ہمیں آزاد ی کا دھوکا دیا گیا ہے بس چہرے بدلے۔ آنکھیں کھولیں تو اس سستی جذباتیت کا بھی سب سے بڑا بیوپار بھی آج بھی کالا انگریز بنا ہوا ہے۔ ہم ٹھہرے تماش بین یا اس کی ڈگڈگی پہ رقص کرنے والے بندر۔ ”حقیقی آقا“ کا مفاد اب اسی میں ہے کہ اب ایسی ہی حب الوطنی کا پرچار کیا جائے، اسی میں اس کی بقا ہے۔ نفرت پر استوار سستی حب الوطنی! جیسے آگ کو ایندھن کے بجائے محض پھونکنی کے ذریعے بھڑکائے رکھنے کی کوشش کی جائے۔ محدود تاریخ پڑھا کر مٹ جانے کے خوف دلائے جاتے ہیں۔ ”خبردار، کیا اسی دن کے لیے تمہارے باپ دادا نے قربانیاں دی تھیں؟ شرم نہیں وغیرہ وغیرہ۔“ اور ہم اس خوف میں مبتلا ہو کر ان کی ہا‌ں میں ہاں ملانے پر مجبور بھی ہو جاتے ہیں۔

اج کل حب الوطنی کا معیار صرف یہ ہے کہ اپ اپنے ملک کہ ”حقیقی مالکوں“ کے بیانیے سے متفق ہوں۔ اگر اپ نے ان کی ہاں سے ہاں ملائی تو اپ محب الوطن ہیں۔ ان کی تعریف میں زمین آسمان ایک کر دیں تو اپ کو مستند محب الوطن مانا جائے گا۔ اور اعزازی اسناد بھی دی جاہیں گی۔ لیکن جیسے ہی اپ نے ان کے کسی عمل پر اور کردار پر انگلی یا سوال اٹھایا اپ کو غدارِ وطن کا خطاب دینے میں دیر نہیں لگائی جاے گی اور کفر کے فتوے تو بونس میں اپ کو ملیں گے۔

وقت کی ضرورت ہے کہ ہم اندھی جذباتیت کی دلدل میں غرق ہو کر سستی حب الوطنی کے بجائے حقیقت پسندانہ اور حقیقی حب الوطنی دکھائیں، تاکہ خود مختاری، امن، چین وانصاف، رواداری اور سکون کے ساتھ حقیقی طور پر ازاد ہو سکیں۔ اس کے لیے ہمیں اس سستی حب الوطنی سے نجات حاصل کرنا ہو گی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).