کوہلی کو ون ڈے سنچریوں کا عالمی ریکارڈ بنانے کے لیے کتنا انتظار کرنا پڑے گا؟


کوہلی

ون ڈے انٹرنیشنل کے ابتدائی دور میں سب سے زیادہ سنچریوں کا عالمی ریکارڈ انگلینڈ کے ڈینس ایمس کے نام تھا جن کی سنچریوں کی تعداد صرف چار تھی۔

پھر یہ عالمی ریکارڈ پاکستان کے ظہیر عباس کے نام ہوا جنھوں نے سات سنچریوں پر اپنے ون ڈے کریئر کا اختتام کیا اور پھر سر ویوین رچرڈز سے ہوتا ہوا یہ عالمی ریکارڈ ویسٹ انڈین اوپنر ڈیسمنڈ ہینز کی 17 سنچریوں پر آ کر ٹھہرا۔

چار سے 17 سنچریوں تک بدلنے والا یہ عالمی ریکارڈ انڈیا کے سچن تندولکر نے اس انداز سے اپنے نام کیا کہ کوئی بھی یہ نہیں سوچ سکتا تھا کہ کوئی دوسرا بلے باز اس ریکارڈ کو توڑ پائے گا۔

یہ بھی پڑھیے

ویراٹ کوہلی تیسری بار ’لیڈنگ کرکٹر آف دی ایئر‘

آئی سی سی کے تینوں بڑے ایوارڈز کوہلی کے نام

آئی سی سی نے ویراٹ کوہلی پر جرمانہ عائد کر دیا

سچن تندولکر نے جب اپنے ون ڈے انٹرنیشنل کریئر کا اختتام 49 سنچریوں پر کیا تھا تو ان سے پوچھا گیا تھا کہ آپ کو لگتا ہے کہ اس عالمی ریکارڈ کو کوئی توڑ سکتا ہے جس پر تندولکر نے دو نام لیے تھے، وراٹ کوہلی اور روہت شرما۔

ان دونوں میں سے وراٹ کوہلی اب اس مقام پر آ پہنچے ہیں جہاں سچن تندولکر کا ریکارڈ ان کی دسترس میں آ چکا ہے۔ وراٹ کوہلی 43 سنچریاں بنا چکے ہیں یعنی صرف مزید سات سنچریاں بنا کر وہ ون ڈے انٹرنیشنل میں سب سے زیادہ سنچریاں بنانے والے بیٹسمین بن جائیں گے۔

یہ ریکارڈ کب تک قائم ہو سکے گا؟

رواں برس دسمبر میں انڈیا ویسٹ انڈیز کے خلاف تین ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کی میزبانی کرے گا۔ آئندہ سال جنوری میں آسٹریلوی ٹیم انڈیا میں تین ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیلے گی۔ فروری میں انڈین ٹیم تین ون ڈے انٹرنیشنل میچز کی سیریز نیوزی لینڈ میں کھیلے گی اور مارچ میں جنوبی افریقہ کی ٹیم تین ون ڈے کھیلنے انڈیا جائے گی۔

تندولکر

جب تندولکر سے پوچھا گیا کہ آپ کا عالمی ریکارڈ کون توڑ سکتا ہے تو ان کا کہنا تھا، ویراٹ کوہلی اور روہیت شرما

اس طرح صرف چار ماہ میں انڈیا کو بارہ ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیلنے کو ملیں گے۔

وراٹ کوہلی جس تواتر سے ون ڈے انٹرنیشنل میں سنچریاں بنا رہے ہیں لگ رہا ہے کہ وہ ان بارہ میچوں میں اس ریکارڈ کے بہت قریب آ جائیں گے۔

وراٹ کوہلی اوسطاً ہر پانچ اننگز کے بعد ایک سنچری بنا چکے ہیں لیکن گذشتہ تین برسوں سے ان کی سنچریاں بنانے کی رفتار میں غیر معمولی تیزی آئی ہے۔ سنہ 2017 میں انھوں نے 26 اننگز میں چھ سنچریاں بنائی تھیں۔ گذشتہ سال 14 اننگز میں انھوں نے چھ سنچریاں سکور کیں اور اس سال وہ اب تک 22 اننگز میں پانچ سنچریاں بنا چکے ہیں۔

کوہلی کا تندولکر سے موازنہ

وراٹ کوہلی نے ون ڈے انٹرنیشنل میں پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 100 میچوں میں 17 سنچریاں اور 24 نصف سنچریاں بنائی ہیں۔

سچن تندولکر نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 221 میچوں میں 32 سنچریاں اور 44 نصف سنچریاں بنائی تھیں۔

وراٹ کوہلی کا ہدف کے تعقب میں بیٹنگ کرتے ہوئے ریکارڈ شاندار ہے۔

ظہیر عباس

پاکستان کے ظہیر عباس نے سات سنچریوں پر اپنے ون ڈے کریئر کا اختتام کیا تھا

انھوں نے 139 میچوں میں 26 سنچریاں اور 30 نصف سنچریاں سکور کی ہیں جس میں قابل ذکر بات یہ ہے کہ ان 26 سنچریوں میں سے 22 سنچریاں ان میچوں میں ہیں جن میں انڈیا نے ہدف حاصل کر کے کامیابی حاصل کی ہے۔

سچن تندولکر نے ہدف کے تعاقب میں بیٹنگ کرتے ہوئے 242 میچوں میں 17سنچریاں اور 52 نصف سنچریاں سکور کی تھیں تاہم ہدف عبور کر کے جیتے گئے میچوں میں سچن تندولکر کی سنچریوں کی تعداد 14 تھی۔

وراٹ کوہلی بحیثیت کپتان ابھی تک 80 میچوں میں 21 سنچریاں بنا چکے ہیں۔ اس کے برعکس سچن تندولکر اپنے کپتانی کے 73 میچوں میں صرف چھ سنچریاں بنانے میں کامیاب ہو سکے تھے۔

غور طلب بات یہ ہے کہ ون ڈے کی طرح ٹیسٹ کرکٹ میں بھی سب سے زیادہ سنچریوں کا عالمی ریکارڈ سچن تندولکر کا ہے جنھوں نے 51 سنچریاں بنائی تھیں تاہم وراٹ کوہلی کے بارے میں یہ بات یقین سے نہیں کہی جا سکتی کہ وہ یہ ریکارڈ بھی توڑ سکیں گے کیونکہ ٹیسٹ میچوں میں انھوں نے ابھی تک آدھا سفر ہی طے کیا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32487 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp