فربہ خواتین کے بارے میں ریمارکس پر ٹی وی اینکر معطل


مصر کی ایک ٹی وی میزبان ریہام سعید کو موٹے افراد سے متعلق ریمارکس دینے کے بعد معطل کردیا گیا ہے۔
مصر کے سرکاری میڈیا ریگولیٹر کا کہنا ہے کہ ٹی وی میزبان نے ایسے جملوں اور محاوروں کا استعمال کیا جو ملک میں خواتین کے لیے ہتک آمیز سمجھے جاتے ہیں۔

اپنے شو میں ٹی وی اینکر نے کہا کہ موٹے لوگ ’اپنے خاندان اور ریاست پر ایک بوجھ ہوتے ہیں۔‘

انسٹا گرام پر اپنے الفاظ کا دفاع کرتے ہوئے ریہام سعید کا کہنا تھا کہ اب وہ ریٹائرمنٹ لے رہی ہیں۔

ریہام سعید کے یہ ریمارکس ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب مصر کے صدر عبدالفتح السیسی نے مصری شہریوں کو وزن کم کرنے کے بارے میں مشورہ دیا ہے۔ سنہ 2018 میں مصری صدر نے مصری عوام سے اپنی صحت کا خیال رکھنے کی اپیل کی تھی۔

ٹی وی اینکر ریہام سعید نے الحیاح ٹی وی پر اپنے ٹاک شو ’سبایا‘ میں کہا تھا کہ بہت سی موٹی خواتین اپنی نسوانیت اور خوشی سے اس وجہ سے محروم ہوجاتی ہیں کہ ان کے جسم میں زہریلے مادے کی مقدار میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

انھوں نے نے مزید کہا کہ مرد موٹی خواتین کی طرف راغب نہیں ہوتے اور اکثر وہ اپنی موٹی بیگمات سے علیحدگی اختیار کر لتیے ہیں یا منگنیاں توڑ دیتے ہیں۔

ان کے ریمارکس کے بعد سوشل میڈیا پر جیسے تنقید کا ایک سیلاب اُمڈ آیا ہو۔

ریہام سعید کا کہنا ہے کہ انھیں سوشل میڈیا پر ہدف بنایا جارہا ہے اور ٹی وی میزبان نے انسٹا گرام پر یہ پیغام دیا کہ اب وہ ریٹائر ہونے جارہی ہیں۔

ریہام سعید کا کہنا ہے کہ ’میں تھک چکی ہوں کیونکہ ہر کوئی آپ کو نیچا دکھانا چاہتا ہے۔ انھوں نے میرے خلاف مہم شروع کر دی ہے جس میں وہ جعلی خبریں پھیلا رہے ہیں۔ اور یہ کہ دو سو یا تین سو یا چار سو یا پانچ لاکھ ایسے افراد جن کا آپ پس منظر بھی نہیں جانتے وہ سوشل میڈیا پر آپ کے مقدر کا فیصلہ کرتے ہیں۔‘

ٹی وی اینکر کا کہنا ہہ کہ اس وجہ سے وہ اس سب سے تھک چکی ہیں اور اب وقت آ گیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کا خیال رکھ سکیں۔

ٹی وی اینکر کا کہنا ہے کہ انھوں نے گذشتہ 12 سال سے زیادہ عرصے میں موٹے افراد کی مدد کے لیے بہت کام کیا ہے۔

یہ پہلی دفعہ نہیں کہ ٹی وی اینکر اپنے ریمارکس کی وجہ سے تنازعہ کا شکار بنی ہوں۔ شامی مہاجرین سے ملاقات کے دوران انھوں نے ان کو ’بدتمیز‘ قرار دیا تھا۔ ایک اور موقع پر انھوں نے ایک دہریے کو اپنے شو سے اٹھا دیا حالانکہ مہمان کو شو میں اسی موضوع پر گفتگو کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32553 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp