الہان عمر: امریکی ڈیموکریٹک پارٹی کی مسلمان کانگریس رکن کا قتل کی دھمکی ملنے کا انکشاف


الہان

منیسوٹا سے منتخب ہونے والی مسلمان رہنما الہان عمر نے کہا کہ اس طرح کے گمنام پیغامات کی بنا پر اب سکیورٹی گارڈز ان کے ساتھ ہوتے ہیں

امریکہ کی ڈیموکریٹک پارٹی کی رہنما الہان عمر اپنے خلاف ایک نسل پرست دھمکی کو منظرِ عام پر لائی ہیں جس کے مطابق انھیں ریاستی سطح پر منعقد ہونے والے ایک میلے کے دوران ’ایک انتہائی ماہر شخص کے ہاتھوں ایک بڑے ہتھیار کے ذریعے‘ قتل کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔

منی سوٹا سے منتخب ہونے والی مسلمان رکنِ کانگریس الہان عمر نے کہا ہے کہ اس طرح کے گمنام پیغامات کی بنا پر اب سکیورٹی گارڈز ان کے ساتھ ہوتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا ’لیکن جب تک ایسے شرپسند لوگ میرے اور دوسرے لوگوں کی زندگیوں کے لیے خطرہ بنے رہیں گے، مجھے سکیورٹی رکھنے کی حقیقت کو ماننا پڑے گا۔‘

یہ بھی پڑھیے

امریکی کانگریس کی تاریخ میں پہلی مسلمان خواتین

مسلمان خواتین کو دھمکانے سے روکنے پر دو افراد قتل

’یہاں اسرائیل کا بائیکاٹ کرنے والوں کا داخلہ منع ہے‘

https://twitter.com/IlhanMN/status/1166804125931245568

ان کا یہ اعلان ایک ایسے وقت پر آیا ہے جب امریکہ کی سینیٹ کے امیدوار رائے موور نے متعدد ٹویٹس میں انھیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور ان میں سے ایک میں لکھا ’صدر ٹرمپ صحیح تھے، انھیں (الہان عمر کو) صومالیہ واپس چلے جانا چاہیے۔‘

مشی گن سے منتخب ہونے والی راشدہ طلیب اور منی سوٹا سے الہان عمر وہ پہلی مسلمان خواتین ہیں جنھوں نے ڈیموکریٹک پارٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے کانگریس تک رسائی حاصل کی تاہم ان کے اسرائیل مخالف بیانات کی وجہ سے انھیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

حال ہی میں ایلاباما سے تعلق رکھنے والے ریپبلیکنز نے الہان عمر کی کانگریس سے برطرفی پر زور دیا ہے۔

https://twitter.com/IlhanMN/status/1166464324942159874

اے ایل ڈاٹ کام کے مطابق پچھلے ہفتے کے اختتام پر ریاست ایلاباما کی ریپبلیکن پارٹی نے ایک قرارداد کی منظوری دی جس میں ایلاباما کے کانگریشنل وفد کو الہان کو ملک بدر کرنے کی کارروائی کا آغاز کرنے کا کہا گیا ہے۔

بدھ کے روز ایک ٹویٹ میں الہان نے لکھا ’مجھے اس بات سے نفرت ہے کہ ہم ایک ایسی دنیا میں رہتے ہیں جہاں آپ کو اپنے ساتھی انسانوں سے بھی محفوظ رکھنا پڑتا ہے۔‘

حجاب پہننے والی الہان عمر نے اپنا بچپن کینیا کے تارکین وطن کے کیمپ میں گزارا تھا جہاں ان کا خاندان صومالیہ سے نقل مکانی کر کے پہنچا تھا۔

اس کے بعد وہ ایک سپانسرشپ کی مدد سے امریکی ریاست منی سوٹا پہنچیں اور سنہ 2016 میں 36 سالہ الہان عمر پہلی صومالی امریکن قانون ساز بن گئیں۔

قدامت پسندوں نے الہان عمر کے اسرائیل سے متعلق مؤقف پر تنقید کرتے ہوئے ان پر یہود دشمنی کا الزام لگایا ہے۔

الہان عمر کو اپنی جماعت کی جانب سے بھی امریکہ اور اسرائیل کے تعلقات پر چند بیانات کی بنا پر شدید تنقید کا سامنا رہا ہے تاہم انھوں نے یہود دشمن ہونے کے الزام کو مسترد کیا ہے۔

الہان نے منگل کے روز جواب میں کہا ’میرا انتخاب منیسوٹا کی ففتھ ڈسٹرکٹ کے 78 فیصد لوگوں نے کیا ہے، ایلاباما کی ریپبلیکن پارٹی نے نہیں۔‘

https://twitter.com/RealJudgeMoore/status/1166709639297343489

بدھ کے روز ایک ٹویٹ میں موور نے کہا کہ الہان ’اسرائیل کی حلفیہ دشمن‘ ہیں اور صدر ٹرمپ کی جانب سے کی جانے والی حالیہ تنقید کا حوالہ بھی دیا۔

صدر ٹرمپ نے جولائی میں کہا تھا کہ کانگریس کی چند خواتین کو اپنے ’کرپٹ اور نااہل‘ ممالک کی جانب ’واپس چلے جانا‘ چاہیے۔

الہان

الہان کا کہنا ہے کہ انھیں جان سے مارنے کی دھمکیاں اس وقت زیادہ ملتی ہیں جب صدر ٹرمپ انھیں تنقید کا نشانہ بناتے ہیں

صدر ٹرمپ کی ٹویٹس کے بعد ان کی ایک ریلی کے دوران ’اسے واپس بھیجو‘ کے نعرے سنائی دیے۔

الہان کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ انھیں جان سے مارنے کی دھمکیاں اس وقت زیادہ ملتی ہیں جب صدر ٹرمپ انھیں تنقید کا نشانہ بناتے ہیں۔

یاد رہے کہ امریکی ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والی دو مسلمان قانون سازوں کے اسرائیل داخلے پر پابندی کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نتن یاہو نے کہا ہے کہ ان کے ملک کا قانون ایسے لوگوں کو وہاں آنے کی اجازت نہیں دیتا جو اسرائیل کے بائیکاٹ کا مطالبہ کرتے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32508 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp