یمن جنگ: سعودی اتحاد کی بمباری سے 100 سے زائد افراد ہلاک


یمن

عالمی امدادی ادارے انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کے مطابق یمن کے ایک حراستی مرکز پر سعودی اتحادی کی بمباری سے کم از کم 100 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

آئی سی آر سی کے مطابق اتوار کے روز ہونے والے اس حملے کے کم از کم 40 زخمیوں کا علاج جاری ہے۔

مقامی افراد کے مطابق انھوں نے رات گئے چھ مرتبہ فضائی بمباری کی آوازیں سنی۔

سعودی اتحاد کا کہنا ہے کہ یمن کے شہر دھامر میں ایک ڈرون اور میزائل کے ڈپو کو تباہ کیا گیا ہے جبکہ حکومت مخالف حوثی باغیوں کے مطابق اس حملے میں ایک حراستی مرکز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

’یمن میں جاری جنگ میں دس ہزار افراد ہلاک‘

’زندگی کے آخری دن بھیک مانگ کر گزار رہی ہوں’

یمن خودکش حملے میں کم ازکم 48 سپاہی ہلاک

یمن

آئی سی آر سی کے مطابق وہ اس حراستی مرکز میں رکھے گئے افراد سے پہلے ملاقات کر چکے ہیں۔

یمن میں انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کے سربراہ فرانز روشینٹن نے کہا ہے کہ ان کی تنظیم نے جائے وقوعہ سے لاشیں جمع کی ہیں لیکن مزید کسی شخص کے زندہ ملنے کے امکانات انتہائی کم ہیں۔

یمن میں سنہ 2015 سے جنگ جاری ہے، یہ تنازعہ اس وقت شروع ہوا تھا جب حوثی باغیوں نے دارالحکومت صنعا کا کنٹرول سنبھال کر حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا۔

یمن میں سعودی عرب کی قیادت میں تقریباً پر روز فضائی حملے کیے جاتے ہیں جبکہ حوثی باغی اکثر سعودی عرب پر میزائل حملے کرتے ہیں۔

یمن میں جاری اس جنگ کی وجہ سے صحت کی سہولیات شدید متاثر ہوئی ہیں۔ اس جنگ زدہ ملک میں تقریبا ایک کروڑ افراد امداد کے طور پر فراہم کی جانے والی خوراک پر انحصار کرتے ہیں۔

اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق یمن میں سنہ 2016 سے جاری اس جنگ کے نتیجے میں اب تک تقریبا 70 ہزار لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32295 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp