مریم کا 14 روزہ ریمانڈ، حمزہ کا مزید جسمانی ریمانڈ دینے سے انکار


مریم نواز

پاکستان کی سابق حکمران جماعت مسلم لیگ نواز کی قیادت کی عدالت میں ایک ہی دن پیشی سے پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی احتساب عدالت میں خوب ہلچل اور گہما گہمی رہی لیکن شریف خاندان کے اسیر رہنماؤں کی ایک دوسرے سے ملاقات نہ ہو سکی۔

قومی احتساب بیورو نے مریم نواز اور ان کے چچا زاد بھائی حمزہ شہباز کو وقفے وقفے سے لاہور کی احتساب عدالت میں اس طریقے سے پیش کیا کہ آج ان کا آمنا سامنا ممکن نہ ہو سکا۔

مریم نواز اور ان کے دوسرے کزن یوسف عباس کو جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔ نیب نے ان کے خلاف چودھری شوگر ملز کے ذریعے منی لانڈرنگ کے الزامات عائد کر رکھے ہیں۔

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف بدھ کو بھی کمر درد کی وجہ سے احتساب عدالت میں پیش نہ ہوسکے تو جج نے ایک بار پھر ان کی حاضری سے متعلق استثنی کی درخواست منظور کر لی.

مریم نواز اور حمزہ شہباز کی پیشی کے موقع پر پولیس کی بھاری نفری جوڈیشل کمپلیکس کے اندر اور باہر موجود تھی اور کمرہ عدالت کے اندر اور باہر یہ پولیس اہلکار مستعد کھڑے تھے۔

بدھ کے روز صبح ہی کمرہ عدالت کے دروازے بند کر دیے گئے جس کی وجہ وکلا اور مسلم لیگ نون کے ارکان اسمبلی کو دو گھنٹے سے زیادہ وقت انتظار کرنا پڑا. کمرہ عدالت میں داخلے کے وقت دھکم پیل کی وجہ سے دروازہ بھی ٹوٹ گیا۔

سرخ رنگ کے کپڑوں میں ملبوس مریم نواز عدالت پہنچیں تو مسلم لیگ ن کے کارکنوں اور وکلا نے انھیں گھیر لیا اور ’مریم تیرے جانثار بےشمار بےشمار‘ اور ’ڈرتے ہیں بندوقوں والے ایک نہتی لڑکی سے‘ کے نعرے لگاتے رہے۔

آج یہ وکلا اور کارکن بھی مبینہ ڈیل سے متعلق گفتگو کرتے نظر آتے تاہم نواز شریف کے داماد کیپٹن صفدر نے ان اطلاعات کو من گھڑت قرار دیا۔

مریم پیشی سے قبل جاوید ہاشمی اور دیگر سیاسی رہنماؤں سے بھی ملیں اور پھر کمرۂ عدالت میں ڈیجیٹل تسبیح تھامے ورد کرتی رہیں۔

قومی احتساب بیورو

جس وقت مریم نواز اور ان کے چچازاد بھائی یوسف عباس کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا اس سے کچھ دیر پہلے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کو پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی ریفرنس میں احتساب عدالت لایا گیا۔

مریم نواز کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے خصوصی طور پر خواجہ برادران سے دوسرے کمرہ عدالت میں آ کر ملاقات کی اور دونوں بھائیوں کی خیریت دریافت کی۔ اسی دوران کیپٹن صفدر کو ان کی اہلیہ مریم نواز کی دوسری عدالت میں پہنچنے کی اطلاع پہنچی تو انھیں بھی اس عدالت تک دھکم پیل کے بعد رسائی حاصل ہو سکی جہاں مریم نواز موجود تھی۔

خواجہ سعد رفیق نے اپنے خلاف ریفرنس کی سماعت میں وفقہ کے دوران مریم نواز سے ملاقات کے لیے اُس عدالت میں گئے جہاں مریم نواز کے جسمانی ریمانڈ کے معاملے پر سماعت ہو رہی تھی. سعد رفیق کی مریم نواز سے روسٹرم پر ہی ملاقات ہو ممکن ہو سکی۔

مریم نواز لگ بھگ آدھے گھنٹے روسٹرم پر کھڑی رہیں اور عدالتی استفسار پر بتایا کہ نیب حوالات میں دیکھ بھال کے لیے انھیں خواتین اہلکاروں کی سہولت حاصل ہے۔

نیب نے احتساب عدالت کے سامنے مریم نواز اور یوسف عباس کے جسمانی ریمانڈ میں مزید توسیع کی استدعا کی تو وکلائے صفائی نے مخالفت کی تاہم احتساب عدالت نے نیب کی استدعا منظور کر لی۔

احتساب عدالت لاہور

عدالت نے مریم نواز اور یوسف عباس کو تفتیش کے لیے مزید 14 دنوں کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں دے دیا.

مریم نواز کی احتساب سے روانگی کے تقریباً ڈیڑھ گھنٹے بعد حمزہ شہباز کو اسی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا جس میں مریم نواز اور یوسف عباس کے خلاف سماعت ہوئی تھی۔

نیب نے حمزہ کے خلاف ذرائع آمدن سے کے اثاثے بنانے کے الزام میں مزید پانچ دنوں کا جسمانی ریمانڈ مانگا لیکن احتساب عدالت نے یہ استدعا مسترد کردی۔

احتساب عدالت نے حمزہ شہباز کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز شریف تفتیش کیلئے 84 دن نیب کی تحویل میں رہے۔

حمزہ شہباز کی پیشی سے پہلے ہی مسلم لیگ نون کے رہنما احتساب عدالت سے روانہ ہو گئے تھے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32291 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp