73 سالہ انڈین خاتون کے ہاں جڑواں بچیوں کی پیدائش
انڈیا کی مغربی ریاست آندھرا پردیش میں ایک 73 سالہ خاتون نے جڑواں بچیوں کو جنم دیا ہے۔
73 سالہ خاتون منگیاما یارامتی کے ہاں جڑواں لڑکیوں کی پیدائش ایک مقامی ہسپتال میں جمعرات کو آئی وی ایف طریقہ علاج سے ہوئی ہے۔ ڈاکٹر اوما شنکر نے بی بی سی تیلگو کو بتایا کہ ‘زچہ اور بچیاں ٹھیک ہیں۔’
منگیاما یارامتی کے شوہر کی عمر 82 برس ہے۔ منگیاما نے بتایا کہ ان کی اور ان کے شوہر کی ہمیشہ سے خواہش تھی کہ ان کہ یاں بچے ہوں مگر اب تک وہ اولاد سے محروم تھے۔
بچیوں کی پیدائش کے بعد بی بی سی تیلگو سے بات کرتے ہوئے ان کے والد سیتراما راجراؤ کا کہنا تھا کہ ‘ہم بے حد خوش ہیں۔’
یہ بھی پڑھیے
یوکرین میں تین افراد کے مشترکہ بچے کی پیدائش
مردہ عورت کی بچہ دانی سے پہلی بار بچے کی پیدائش
ایک دہائی سے ‘بیہوش خاتون’ کے بطن سے بچے کی ولادت
بچیوں کی پیدائش جمعرات پانچ ستمبر کو ہوئی تھی اور اس کے ایک ہی روز بعد، یعنی جمعے کو راجراؤ کو اچانک فالج کا دورہ پڑا اور اس وقت وہ ایک مقامی ہسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔
بچیوں کی پیدائش کے بعد راجراؤ سے پوچھا گیا تھا کہ ان کی اور ان کی بیوی کی عمر زیادہ ہے اور اگر انھیں کچھ ہو گیا تو لڑکیوں کا خیال کون رکھے گا؟ اس کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘ہمارے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے۔ جو ہونا ہے ہو کر رہے گا۔ یہ سب خدا کے ہاتھ میں ہے۔’
اس بے اولاد جوڑے کے ہاں بچوں کی پیدائش اس لیے بھی ضروری تھی کیونکہ ان کے مطابق بے اولاد ہونے کی وجہ سے وہ گاؤں میں خود کو کمتر سمجھتے تھے۔
منگیاما یارامتی نے بتایا کہ ‘وہ (گاؤں والے) مجھے بانجھ کہتے تھے۔’
ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘ہم نے اس سے قبل بہت کوشش کی اور کافی ڈاکٹروں سے رجوع کیا۔ یہی وجہ ہے کہ یہ ہماری زندگی کا سب سے خوشگوار لمحہ ہے۔’
دونوں بچیوں کی پیدائش آپریشن کے ذریعے ہوئی ہے۔
سنہ 2016 میں دلجندر کور نامی انڈین خاتون کے ہاں بھی ایک لڑکے کی پیدائش ہوئی تھی۔ دلجندر اس وقت 70 برس سے زائد عمر کی تھیں۔
- کیا آئی پی ایل میں ’بے رحمانہ‘ بلے بازی کرکٹ کو ہمیشہ کے لیے بدل رہی ہے؟ - 25/04/2024
- مریم نواز اور پنجاب پولیس کی وردی:’کیا وزیراعلیٰ بہاولنگر کے تھانے کا دورہ بھی کریں گی؟‘ - 25/04/2024
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں لاپتہ اہلخانہ کی تلاش: ’ہم اس بات کی اجازت نہیں دے سکتے کہ یہ چھوٹا سا معاملہ بن کر دب جائے‘ - 25/04/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).