عون چوہدری کی برطرفی اور ایم ایم عالم روڈ کا کیفے ایلانتو: اندرونی خبر سامنے آ گئی


اگرچہ عون چوہدری سرکاری طور پر وزیر اعلیٰ پنجاب کے مشیر تھے لیکن ان کی وجہ شہرت وزیر اعظم عمران خان سے ان کی دیرینہ قربت اور وفاداری ہے۔ عون چوہدری وزیر اعظم کے اس قریبی حلقے کا حصہ تھے جو جنوری 2018 میں ان کی تیسری شادی کا راز داں تھا۔ اگست 2018 میں عمران خان کے وزیر اعظم بننے کے بعد عون چوہدری اس مختصر وفد کا بھی حصہ تھے جو نومنتخب وزیر اعظم کے ساتھ عمرہ کرنے سعودی عرب گیا۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی اچانک برطرفی نے سیاسی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے۔ سیاسی مبصرین اس امر کو بھی خاص اہمیت دے رہے ہیں کہ وزیر اعلیٰ کے ترجمان ڈاکٹر شہیباز گل کو مستعفی ہونے کا موقع دیا گیا جب کہ عون چوہدری کو برطرف کیا گیا۔

انتہائی باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سات ستمبر کی رات لاہور کے ایم ایم عالم روڈ پر کیفے ایلانتو پر چھاپہ مار کر غیر ملکی شراب کی بھاری مقدار پکڑی گئی تھی۔ اس موقع پر مذکورہ کیفے میں جو پارٹی جاری تھی وہ مبینہ طور پر عون چوہدری کے اعزاز میں دی گئی تھی۔ تاہم قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہل کاروں کی آمد سے کچھ ہی دیر پہلے عون چوہدری کو اپنے ذرائع سے اس کارروائی کی اطلاع مل گئی اور وہ عجلت میں وہاں سے روانہ ہو گئے۔

بعد ازاں سیاسی دباؤ کی وجہ سے چھاپہ مارنے والے ایکسائز افسر مسعود بشیر وڑائچ کو او ایس ڈی بنا دیا گیا لیکن کیفے سے گرفتار ہونے والے تیرہ افراد کی زبانی اس دعوت کی تفصیلات مقتدر حلقوں تک پہنچ چکی تھیں۔ چنانچہ عون چوہدری کو ان کے عہدے پر برقرار رکھنا ممکن نہ رہا۔

دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کے ذرائع کا کہنا ہے کہ عون چوہدری کو کام نہ کرنے کے الزام پر ہٹایا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ عون چوہدری اپنی ذمہ داریوں کے لئے وقت نہیں نکال پا رہے تھے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).