مریم نواز کی مسلم لیگ نواز کی نائب صدارت کے خلاف درخواست مسترد


مریم

PMLN
مریم نواز کو رواں برس مئی میں مسلم لیگ ن کا نائب صدر مقرر کیا گیا تھا۔

پاکستان کے الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے سیاسی عہدے کے خلاف تحریکِ انصاف کی رہنماؤں کی درخواستیں مسترد کر دی ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار رضا خان کی سربراہی میں کمیشن کے تین رکنی بینچ نے اس معاملے پر پیر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا جو منگل کی صبح سنایا گیا۔

مریم نواز کو رواں برس مئی میں مسلم لیگ ن کا نائب صدر مقرر کیا گیا تھا۔

ان کی تقرری کے خلاف درخواستیں حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف کے چار اراکین قومی اسمبلی ملیکہ بخاری، کنول شوزب، جویریہ ظفر اور فرخ حبیب نے دائر کی تھیں۔

ان درخواستوں میں کہا گیا تھا کہ مریم نواز احتساب عدالت سے سزا یافتہ ہیں اور عدالت نے انھیں عوامی عہدے کے لیے نااہل قرار دیا ہے اور یہ کہ پارٹی عہدہ نجی حیثیت کا حامل نہیں ہوتا۔

اس کے جواب میں مریم نواز کے وکلا کا موقف تھا کہ آئین اور الیکشن ایکٹ میں ایسی کوئی شرط نہیں ہے کہ سزا یافتہ فرد کسی جماعت کا عہدیدار نہیں ہو سکتا۔

فیصلے کے مطابق چیف الیکشن کمشنر نے درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی میں نائب صدر کا عہدہ بےاختیار ہوتا ہے اور اس کے ہونے نہ ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

تاہم انھوں نے واضح کیا کہ مریم نواز پارٹی کی صدارت یا کسی اور بااختیار عہدے کے لیے الیکشن لڑنے کی تبھی اہل ہو سکیں گی جب احتساب عدالت کا ایون فیلڈ ریفرنس میں فیصلہ برقرار نہیں رہتا۔

خیال رہے کہ مریم نواز اس وقت چوہدری شوگر ملز کیس میں نیب کی حراست میں ہیں جبکہ ماضی میں قومی احتساب بیورو نے ایون فیلڈ ریفرنس میں بھی مریم نواز کو ملزم بنایا تھا۔

نو ماہ اور 107 سماعتوں پر محیط احتساب عدالت میں جاری اس مقدمے کا فیصلہ جولائی 2018 میں آیا تھا جس کے مطابق نواز شریف، مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹین ریٹائرڈ صفدر کو قید اور جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔

سزا سنائے جانے کے بعد وطن واپسی پر مریم نواز کو ان کے والد سمیت اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا تھا جہاں انھوں نے تقریباً دو ماہ کا عرصہ گزارا تھا۔

اس سزا کے خلاف نواز شریف سمیت تمام ملزمان نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا جس نے ستمبر 2018 میں ان سزاؤں کو کالعدم قرار دے دیا تھا اور مریم نواز کو رہائی مل گئی تھی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32469 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp