افغانستان: انتخابی ریلی میں دھماکہ، کم از کم 26 افراد ہلاک


ایک اور الیکشن ریلی پر صدر اشرف غنی

کابل کے قریب صوبہ پروان میں ہونے والی انتخابی ریلی سے صدر اشرف غنی نے بھی خطاب کرنا تھا

افغانستان میں الیکشن ریلی میں ہونے والے ایک خود کش حملے میں کم از کم 26 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔

یہ ریلی کابل کے شمال میں واقع پروان صوبے میں ہو رہی تھی اور اس سے صدر اشرف غنی نے بھی خطاب کرنا تھا۔

کابل میں امریکی سفارتخانے کے نزدیک ایک اور دھماکہ بھی ہوا ہے جس میں کم از کم تین افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔

یہ بھی پڑھیے

افغانستان کی جنگ میں کتنا جانی نقصان ہو رہا ہے؟

’ہم نے اپنا بیٹا کھویا، تم دونوں کیسے زندہ ہو‘

طالبان نے حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ طالبان متواتر بم دھماکے بھی کر رہے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ امن مذاکرات میں بھی حصہ لے رہے ہیں۔

تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس ماہ کے آغاز میں طالبان کے ساتھ مذاکرات کو ’مردہ‘ قرار دیا تھا۔

طالبان نے افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات سے انکار کیا تھا اور عہد کیا تھا کہ وہ ملک میں 28 ستمبر کو ہونے والے انتخابات میں خلل ڈالیں گے۔

دھماکوں کے متعلق کیا اطلاعات ہیں؟

صوبہ پروان کے دارالحکومت چاریکار میں ہونے والی الیکشن ریلی میں ہونے والے خود کش بم دھماکے میں کم از کم 42 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

طبی عملے کے مطابق ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔ موٹر سائیکل پر سوار ایک خود کش بمبار نے ریلی کے قریب ایک چیک پوائنٹ پر اپنے آپ کو اڑا دیا۔

افغان صدر اشرف غنی جو دوسری مرتبہ پانچ سال کے لیے منتخب ہونے کی کوشش کر رہے ہیں دھماکے میں محفوظ رہے۔

ادھر کابل حملے کے متعلق مکمل اطلاعات ابھی نہیں آئیں۔ بس یہ معلوم ہے کہ یہ دھماکہ مسعود سکوائر کے نزدیک اس جگہ ہوا جہاں قریب ہی سرکاری عمارتیں اور نیٹو کے کمپاؤنڈ ہیں۔

بی بی سی

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32500 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp