’پورن ہب انتقامی پورن سے منافع کما رہی ہے‘


پورن ہب پورن انتقامی پورن

انتقامی پورن، جو کئی مرتبہ کافی عرصہ پہلے کی بنائی ہوئی ہوتی ہیں، ان کے آن لائین پوسٹ کرنے سے اس کا نشانہ بننے والوں پر تباہ کن اثر پڑتا ہے۔

جنسی مناظر کی فلموں کو نشر کرنے والی سائٹ ’پورن ہب‘ کے مالکان ’انتقامی پورن‘ کو نشر کرکے بہت زیادہ منافع کما رہے ہیں اور بی بی سی نیوز کو معلوم ہوا ہے کہ جب انھیں اس بات کی اطلاع دی جاتی ہے تو وہ ایسی ویڈیوز اپنی سائٹ سے بھی نہیں ہٹاتے۔

’انتقامی پورن‘ ایسی ویڈیو فلمیں ہیں جن میں حصہ لینے والوں میں سے کسی ایک کی مرضی کے بغیر جنسی زیادتی ہو رہی ہوتی ہے یا ان کی اجازت کے بغیر اس کی شہرت کو نقصان پہنچانے کے لیے اور ان سے انتقام لینے کے لیے انھیں پورن ہب پر پوسٹ کیا گیا ہوتا ہے۔

یہ بھی ممکن ہے کہ انتقامی پورن کا مواد کسی کے سابق جنسی دوست نے شائع کیا ہو یا کسی اور نے کسی کے موبائل فون سے کسی کی ذاتی جنسی ویڈیو کو چُرا لیا ہو یا آئی کلاؤڈ سے چرایا ہو اور پھر اسے پورن ہب پر پوسٹ کردیا ہو۔

’صوفی‘ نامی خاتون نے بی بی سی کو بتایا کہ جب اس کے اپنے سابق پارٹنر کے ساتھ جنسی اختلاط کی ویڈیو پورن ہب پر اپ لوڈ کردی گئی اور اسے ہزاروں لوگوں نے دیکھا تو اسے ایسا محسوس ہوا جیسے کہ اسے سرِعام برہنہ کر دیا گیا ہو۔

’ناٹ یور پورن‘ نامی ایک رضاکارانہ گروپ کا کہنا ہے کہ اس طرح کی جنسی مناظر کی ویڈیوز نشر کرنے سے پورن ہب کی مالک کمپنی ’مائینڈ گیک‘ کو ان پر آنے والے اشتہارات سے کافی منافع کمانے کا موقع ملا۔

تاہم ’پورن ہب‘ کا کہنا ہے کہ وہ ’انتقامی پورن‘ کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ کمپنی نے مزید کہا کہ ان کی ’پوری صنعت میں انتقامی پورن کے مخالف سب سے زیادہ سخت پالیسی ہے۔‘

پورن ہب کا کہنا ہے کہ ان کے ریکارڈ میں صوفی نامی کسی عورت کی کوئی ای میل نہیں ہے جس میں کہا گیا ہو کہ کسی ویڈیو میں اسے دکھایا گیا ہے اور اُسے ہٹانے کے لیے کہا گیا ہو۔ لیکن اب ان کا کہنا ہے کہ وہ اُس خاتون سے رابطے میں ہیں اور ’مل جُل کر معاملہ نمٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘

حیران کن صدمہ اور شرمندگی

پورن ہب پورن انتقامی پورن

جب ایک مرتبہ کوئی مواد آن لائین پوسٹ کردیا جائے تو اسے کنٹرول کرنا کافی مشکل ہوتا ہے۔

صوفی (یہ اصلی نام نہیں ہے) نے بی بی سی کے وکٹوریا ڈربی شائر پروگرام کو بتایا کہ وہ اپنے خاندان کے ساتھ کہیں تفریح کے لیے تقریباً اٹھارہ ماہ پہلے گئی تھی جب اس نے اپنے فون پر ایک مِس کال دیکھی تھی اور کچھ میسیجز آئے ہوئے تھے۔

اُس کی بہن کے دوست نے اُس کی جنسی مناظر والی ویڈیو پورن ہب پر دیکھی تھی۔

پورن ہب اس وقت جنسی مناظر اور فحش فلموں کی سب سے بڑی ویب سائٹ ہے۔ ان کی ایک ویڈیو دس بہترین فلموں میں شامل ہوئی تھی اور اُسے لاکھوں لوگ دیکھ چکے تھے۔

اس نے کہا کہ ’مجھے انتہائی حیرانگی ہوئی، شرمندہ ہوئی اور ایسے محسوس کیا جیسے کہ میں سرِعام برہنہ کردی گئی ہوں۔‘

صوفی نے اپنے سابقہ پارٹنر کے ساتھ ایسی چھ ویڈیوز بنائی تھیں۔ چند برس پہلے ان کا تعلق ختم ہو گیا تھا لیکن انھوں نے اپنے پارٹنر کو ان فلموں کو کہیں پوسٹ کرنے کی اجازت نہیں دی تھی۔

ان ویڈیوز کے پورن ہب پر شائع ہونے کے بارے میں صوفی کو معلوم ہونے کے چند ہفتوں کے اندر ہی ان کو ہٹا لیا گیا تھا۔

تاہم ان ویڈیوز کے ایک بار شائع ہونے کے بعد کسی کو یہ موقع مل گیا کہ اس نے ان چھ ویڈیوز سے 100 ویڈیو کلپس تیار کر لیے اور بعد میں پورن ہب پر اپ لوڈ کر دیے۔

صوفی کا کہنا ہے کہ جب اُس نے دوبارہ پورن ہب سے رابطہ کیا تو انھں نے اُس کی کوئی مدد نہیں کی۔

صوفی کو ایک اور کمپنی سے رابطہ کرنے کا کہا گیا جو پورن ہب سے متنازعہ ویڈیوز ہٹانے کی درخواستوں کو نمٹاتی ہے۔ لیکن صوفی کے مطابق اس کمپنی سے بھی اُنھیں کوئی جواب نہیں ملا۔

اس نے پولیس سے بھی رابطہ کیا۔ اب تک کسی کے خلاف کوئی فوجداری مقدمہ نہیں بنا ہے۔

رضاکار تنظیم ’ناٹ یور پورن‘ کی کیٹ آئزیک کہتی ہیں کہ اکثر ’انتقامی پورن‘ کو ’غیر پیشہ ورانہ پورن‘ یا ’ہوم میڈ پورن‘ کا نام دے دیا جاتا ہے، یہ ایسے نام ہیں جن کی سرچ بہت مقبول ہے اور اس طرح کی پورنو گرافی پر اشتہاری کمپنیوں کی بہت دلچسپی ہوتی ہے۔

ان کا مطالبہ ہے کہ اس ہورن سائٹ کو ایسی متنازع ویڈیوز کے بارے میں جیسے ہی کوئی شکایت کرے ان کو فوری طور پر ہٹانے کے لیے مزید کچھ کرنا چاہیے۔ اور ان کے بعد میں اپ لوڈ کیے جانے کو بھی روکنا چاہیے اور اگر اپ لوڈ ہو جائے تو انھں فوراً ہٹانا چاہیے۔

اس کے خاندان پراثرات

پورن ہب پورن انتقامی پورن

“انتقامی پورن کا نشانہ بننے والی ایک عورت نے کہا کہ ’آپ کبھی نہیں چاہتے ہیں کہ آپ کو ایسے اندز میں آپ کے بچے یا آپ کو شوہر یا آپ کا خاندان اور دوست دیکھیں۔‘

جب تک صوفی کو اپنی ویڈیوز کے آن لائین پوسٹ ہونے کے بارے میں علم ہوا، وہ اس وقت کسی اور سے دوستی کے رشتے میں تھی۔ اس ویڈیا کے پوسٹ ہونے سے ان کے رشتے پر اثرات پیدا ہونا شروع ہو گئے۔

سوفی نے کہا کہ اس کے بوائے فرینڈ کے دوستوں نے پورن ہب پر پوسٹ ہونے والی اِن ویڈیز کی وجہ سے اُس کا مذاق آرانا شروع کردیا۔

سوفی کی ایک نوجوان بیٹی ہے جس کے بارے میں اس نے کہا کہ وہ اس ویڈیو کے سننے کے بعد ’پہلے جیسی نہیں رہی۔‘

پورن ہب کی نائب صدر کوری پرائس نے کہا: ’ایسا کوئی بھی مواد جو ہماری پالیسوں کے خلاف ہوتا ہے اس کے بارے میں ہمیں جیسے ہی علم ہوتا ہے ہم اسے ویب سائٹ سے ہٹا دیتے ہیں۔ اور اس میں بغیر اجازت کے پوسٹ کیا جانے والے مواد بھی شامل ہوتا ہے۔‘

’سنہ 2015 میں ہم نے اپنے پرستاروں کی حفاظت کے لیے ہم نے انتقامی پورن کے خلاف مزید سخت اقدامات کیے تھے جس کے بارے میں خیال ہے کہ یہ ایک قسم کی جنسی زیادتی ہے اور ایک پوسٹ کرنے سے پہلے ایک فارم بھروانا شروع کیا تاکہ متنازع ویڈیو کو آسانی کے ساتھ ہٹایا جا سکے۔‘

ہم جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس ایک تیسری کمپنی کو استعمال کرتے ہیں جو کسی بھی متنازع ویڈیو کے اصل تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتی ہے، اور جو اس متنازعہ ویڈیا سے تیار کیے گئے مزید کلپس کو بھی سکین کر سکتی ہے او ر اس بات کو بھی یقینی بناتی ہے کہ ہٹائی گئی متنازعہ ویڈیو پھر سے اپ لوڈ نہ ہو جائے۔

DO NOT DELETE – DIGIHUB TRACKER FOR [49596139]


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32297 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp