مریم نواز، حمزہ شہباز اور یوسف عباس کی پیشی: ’نہ تو گھر کے کھانے کی درخواست کرنی ہے، نہ ہی کوئی گلہ ہے‘


مریم نواز شہباز

مریم نواز اور یوسف عباس کو آج چوتھی مرتبہ احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔

لاہور کی احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی بیٹی مریم نواز اور بھتیجے یوسف عباس کے جسمانی ریمانڈ میں مزید توسیع کر دی ہے اور تفتیش کے لیے دونوں کو دوبارہ قومی احتساب بیورو کی تحویل میں دے دیا گیا ہے۔

ادھر پنجاب میں اپوزیشن لیڈر اور مریم نواز کے چچا زاد بھائی حمزہ شہباز کے خلاف دو الگ الگ الزامات میں انھیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے اور انھیں دو اکتوبر کو احتساب عدالت میں دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

لاہور میں مریم نواز اور شریف خاندان کے دیگر اراکین کے خلاف سماعت کے دوران بھی نواز شریف کی اپیل پر کارروائی گفتگو کا موضوع رہی اور کمرہ عدالت میں مسلم لیگ سے تعلق رکھنے والے افراد اس پر تبادلہ خیال کرتے رہے۔

یہ بھی پڑھیے

مریم نواز کو کہاں رکھا گیا ہے؟

مریم نواز کی نائب صدارت کے خلاف درخواست مسترد

مریم نواز کی پیشی اور آدھا گلاس پانی کی طلب

سابق حکمران خاندان کے افراد کے خلاف لاہور اور اسلام آباد میں ایک ہی دن عدالتی کارروائیاں ہوئیں۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف کی احتساب عدالت کے ایک فیصلے کے خلاف اپیل پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے سماعت کی جبکہ لاہور کی احتساب عدالت نے شہباز شریف، ان کے بیٹے حمزہ شہباز، بھتیجی مریم نواز اور بھتیجے یوسف عباس کے خلاف مقدمات پر سماعت کی۔

مریم نواز اور یوسف عباس کو بدھ کو چوتھی مرتبہ احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔

مریم نواز اور یوسف عباس کا جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر انھیں نیب نے احتساب عدالت میں پیش کیا جبکہ جیل حکام کی جانب سے جوڈیشل ریمانڈ کی معیاد مکمل ہونے پر حمزہ شہباز کو جیل سے احتساب عدالت لایا گیا تھا۔

عدالت میں پہلے حمزہ شہباز کو اور معمولی وقفے سے ان کے دونوں کزنز مریم نواز اور عباس یوسف کو پیش کیا گیا۔

کمرہ عدالت میں مریم نواز اور حمزہ شہباز کے درمیان کرسی پر یوسف عباس بیٹھے تھے۔ مسلم لیگ ن کے اراکین اسمبلی اور رہنماؤں نے باری باری ان سے ملاقاتیں کیں۔

سماعت کے دوران مریم نواز نے عدالت سے کہا کہ نیب کبھی کوئی ایک دستاویز مانگتی ہے اور کبھی کوئی دوسرا۔ اُن کے بقول اگر دستاویزات ہی مکمل نہیں تھے تو انھیں ابتدائی چھان بین کی سطح پر ہی کیوں گرفتار کیا گیا۔

مریم نواز شہباز

سابق وزیر اعظم نواز شریف کی احتساب عدالت کے ایک فیصلے کے خلاف اپیل پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے سماعت کی

مریم نواز نے کہا کہ ’باپ دادا کی جائیدار سے حصہ اولاد کو ہی ملتا ہے، ہمسایوں کو نہیں دیا جاتا‘۔

مریم نواز اور یوسف عباس نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو بھی کی۔ مریم نواز نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ نہ تو گھر کے کھانے کی درخواست کرنی ہے نہ ہی انھیں کوئی گلہ ہے۔ مریم نواز کے مطابق انھوں نے ہفتہ بھر جیل کا کھانا کھایا ہے۔

مریم نواز کے بقول جن کا خیال ہے کہ وہ اس معاملے میں کوئی درخواست دیں گی تو یہ ان کی بھول ہے۔

یوسف عباس نے گفتگو میں نشاندہی کی کہ نیب کے تمام ملزموں کے لیے گھر کا کھانا آتا ہے لیکن صرف ان کے لیے اور مریم نواز کے لیے گھر کا کھانا بند ہے۔

یوسف عباس کا کہنا تھا کہ گھر کے کھانے سے سانسیں بڑھنی نہیں اور نیب کے کھانے سے گھٹنی نہیں۔ ان کے بقول ’یہ چھوٹی سوچ کی عکاسی کرتی ہے‘۔

ان سے ملاقات کرنے والوں میں سابق گورنر سندھ محمد زبیر، سابق سینیٹر نہال ہاشمی اور طلال چودھری شامل تھے۔

مریم نواز اور یوسف عباس اپنے خلاف چودھری شوگر ملز کے ذریعے منی لانڈرنگ کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔ حمزہ شہباز کو نیب نے منی لاڈرنگ اور رمضان شوگر ملز ریفرنس میں گرفتار کیا تھا اور وہ اس وقت جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر جیل میں ہیں۔

سابق حکمران خاندان کے اہم ارکان کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر کڑے حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے اور جوڈیشل کمپلیکس کو آنے والی سڑکوں کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا تھا۔

مسلم لیگ ن کے رہنما، اراکین اسمبلی اور وکلا مریم نواز کی عدالت میں پیشی سے پہلے ہی جوڈیشل کمپلیکس میں پہنچ گئے تھے۔

رکن پنجاب اسمبلی حنا پرویز بٹ نے کمرہ عدالت میں داخل نہ دیے جانے کی وجہ سے مذمت کی۔ انھوں نے پولیس حکام کو باور کرایا کہ وزیر قانون پنجاب نے یقین دہانی کرائی تھی خواتین کو احتساب عدالت میں جانے سے نہیں روکا جائے گا۔

ماضی کی نسبت اس مرتبہ مسلم لیگ ن کی خواتین ارکان اسمبلی زیادہ تعداد میں موجود تھیں۔ سابق صدر مملکت رفیق تارڑ کی بہو اور سابق وزیر سائرہ افضل تارڑ نے بھی مریم نواز سے ملاقات کی۔

مسلم لیگ ن کی رہنما تہمینہ دولتانہ بھی مریم نواز سے ملاقات کے لیے احتساب عدالت پہنچی تھیں۔ کمرہ عدالت میں حبس کی وجہ سے تہمینہ دولتانہ کی طبعیت خراب ہوگئی۔ سابق وزیر سارہ افضل تارڑ نے ان کی دیکھ بھال کی۔

کمرہ عدالت میں ’ووٹ کو عزت دو‘ کے نعرے لگائے گئے اور سماعت کے دوران مریم نواز کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کمرہ عدالت میں سب کو خاموش کراتے رہے۔

شہباز شریف کی پیشی سے استثنی

احتساب عدالت نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی پیشی سے استثنی کی درخواست منظور کر لی۔

درخواست میں بتایا گیا کہ شہباز شریف قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد میں ہیں اس لیے انھیں پیشی سے استثنیٰ دیا جائے۔

احتساب عدالت نے شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کے خلاف ریفرنسوں پر کارروائی دو اکتوبر تک ملتوی کر دی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32503 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp