ٹیکساس: حسن منہاج کو مودی کے جلسے میں شرکت سے روک دیا گیا


حسن منہاج

اگر آپ نیٹ فلکس پر پروگرام دیکھنے کے شوقین ہیں یا سوشل میڈیا پر سرگرم رہتے ہیں تو یقیناً آپ نے سنجیدہ خبروں کو آسان اور مزاحیہ انداز میں پیش کرنے والے انڈین نژاد امریکی کامیڈین حسن منہاج کا نام سنا ہو گا۔

حسن منہاج ایک بار پھر شہ سرخیوں میں ہیں مگر پچھلی بار کی طرح اس بار ان کے شو پر پابندی نہیں لگی بلکہ اس بار تو ان کو روک ہی دیا گیا۔

گذشتہ روز حسن نے ٹوئٹر پر ایک تصویر شیئر کی، جس میں وہ کالا لباس زیبِ تن کیے ہیوسٹن میں اُس سٹیڈیم کے باہر کھڑے تھے جہاں انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی کا جلسہ ’ہاؤڈی مودی‘ منعقد کیا جا رہا تھا۔

حسن نے ٹویٹ کیا ’میں یہاں دو عظیم قوموں کے ملاپ کو دیکھنے کے لیے آیا ہوں۔ پہلے انڈیا لیکن پہلے امریکہ بھی۔‘

یہ بھی پڑھیے

نیٹ فلکس نے سعودی مخالف طنزیہ پروگرام ہٹا دیا

’ایسے لوگوں کو بھی مسئلہ ہے جن سے اپنا ملک نہیں سنبھلتا‘

مودی کا امریکہ میں جلسہ، ٹرمپ کی موجودگی انڈیا کی اہمیت کی دلیل

ٹوئٹر پر گردش کرتی ویڈیو

حسن کی ٹویٹ کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ویڈیو وائرل ہو گئی جس میں حسن منہاج موبائل فون پر ایونٹ پروڈیوسر سے بات کر رہے ہیں جو تصدیق نامہ ہونے کے باوجود انھیں جلسہ گاہ میں داخل ہونے سے روک رہا ہے۔

حسن منہاج کی ٹویٹ پر ردِعمل

حسن منہاج کی طرف سے ٹوئٹر پر ’ہاؤڈی مودی‘ کے ہیش ٹیگ کے ساتھ تصویر لگانے کے بعد صارفین نے ملے جلے ردِعمل کا اظہار کیا۔

لوگوں نے ان کی جانب سے جلسے میں شرکت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ صارف جمال حسین نے ٹویٹ کیا ’آج آپ تاریخ کی غلط جانب ہیں۔‘

کچھ صارفین نے حسن کی ٹویٹ کو سیاسی زاویے سے بھی دیکھا۔ ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا ’کیا ہو گیا ہے تمھیں؟ سیاست میں شمولیت اختیار کر رہے ہو؟’

چند پرستاروں نے تصویر دیکھ کر قدرے بے یقینی کا اظہار کیا۔

ایک ٹوئٹر صارف کہتے ہیں ’حسن بھیا پلیز مجھے بتائیں اگر آپ کو اغوا کر لیا گیا ہے۔ یہ (تصویر) مدد کے لیے ایک پکار جیسی دِکھ رہی ہے۔ میں آپ کو بچانے آ رہا ہوں۔‘

شو میں حسن منہاج اکثر مزاحیہ انداز میں اپنے والدین کا تذکرہ کرتے رہتے ہیں تو یہ کہنا بجا ہو گا کہ ان کے کئی پرستار ان کے حسِ مزاح سے واقف ہیں۔

صارف حنان نے ٹویٹ کیا ’حسن مجھے سچ سچ بتائیں، کیا آپ کے والد نے آپ کو (جلسے میں) شرکت پر مجبور کیا۔ کیا انھوں نے کہا کہ حسن تمھیں ہاؤڈی مودی (جلسے میں) شرکت کرنا پڑے گی تاکہ تم جی سکو اور ہم بھی۔‘

کچھ پرستار اپنی طرف سے دوسرے صارفین کی غلط فہمیاں دور کرتے بھی نظر آئے۔

ٹوئٹر صارف رافیئل نے لکھا ’ساتھیو! یہ ایک مذاق ہے۔‘

خیال رہے کہ حسن منہاج نے انڈیا کے یومِ آزادی کے موقع پر اپنے شو میں کشمیر کی صورتحال پر بات کی۔ ان کا کہنا تھا ’انڈیا جشنِ آزادی منا رہا ہے تو آئیے اُن لوگوں کے بارے میں سوچتے ہیں جن کے پاس فی الحال کوئی (آزادی) نہیں ہے۔‘

اب حسن مذاق کر رہے تھے یا واقعی جلسے میں شریک ہونے کے خواہاں تھے، اس کے بارے میں ہم تو کچھ نہیں کہہ سکتے مگر سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ہو رہی چہ مگوئیوں کے پیشِ نظر ایک بات تو طے ہے کہ اپنے پرستاروں کے شکوک و شبہات کو دور کرنے کے لیے حسن منہاج کو جلد کوئی جواب تو دینا پڑے گا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32288 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp