جمعیت علمائے اسلام کے باوردی رضاکاروں کی دریائے سندہ پار کرنے کی ریہرسل: آزادی مارچ کا تفصیلی منصوبہ


جمعیت علمائے اسلام کے باوردی رضاکاروں نے دریائے سندہ میں ریہرسل کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر زمینی راستہ بند کر دیا تو وہ کشتیوں کے ذریعہ دریائے سندہ کے راستے اٹک پل تک پہنچیں گے۔

ذرائع کے مطابق آزادی مارچ کے قافلے ہر صوبے سے کم از کم دو علیحدہ علیحدہ راستوں سے نکلیں گے۔ بلوچستان کے اضلاع کو دو حصوں میں تقسیم کردیا گیا، سندھ کے ساتھ اور قریب والے قافلے کراچی، حیدر آباد، سکھر کے راستوں سے آئیں گے۔ ذرائع کے مطابق بلوچستان کا دوسرا بڑا قافلہ جنوبی پنجاب کے اضلاع ڈیرہ غازی خان کے راستوں سے قومی شاہراہ پر آئے گا۔

ذرائع نے بتایا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت کی وجہ سے جے یو آئی کے قافلوں کو کسی رکاوٹ کا سامنا نہیں ہو گا۔ کراچی، حیدر آباد، سکھر سمیت اندرون سندھ کے قافلے گھوٹکی سے صادق آباد، رحیم یار خان سے داخل ہوں گے۔

خیبر پختونخوا کے قافلے تین اطراف سے اسلام آباد کی جانب گامزن ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان کے ذریعے وزیرستان کے قافلے میانوالی تلہ گنگ کی راہ لیں گے۔ پارہ چنار، بنوں، کوہاٹ کے قافلے ضلع اٹک کی تحصیل جند، فتح جنگ کو کراس کرتے ہوئے اسلام آباد آئیں گے۔ پشاور، ہزارہ ڈویژن، جی بی اور خیبر کی جانب سے آنے والے قافلے موٹروے اور جی ٹی روڈ کے ذریعے ترنول آئیں گے۔

ذرائع کے مطابق جنوبی پنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے کچھ قافلے میانوالی، فتح جنگ میں بھی اکٹھے ہوں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ وسطی پنجاب کے قافلے بھی دو حصوں میں موٹروے اور جی ٹی روڈ کے ذریعے اسلام آباد پہنچیں گے، اٹک، جہلم، چکوال اور راولپنڈی ڈویژن کے عہدے داروں کے ذمہ میزبانی کے فرائض بھی ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق راولپنڈی ڈویژن کے قافلے 31 اکتوبر کو ہی اسلام آباد کی جانب آئیں گے۔

ذرائع کے مطابق قافلوں کو چار روز کا وقت تھکاوٹ کے احساس کو دور کرنے کے لئے رکھا گیا۔ قافلوں کے روٹس پر عارضی رہائش و کھانے پینے کا بندوبست بھی ہوگا۔ ذرائع نے بتایا کہ ہر صوبائی قافلے کے ہمراہ کم از کم 5 ہزار رضا کار بھی ہوں گے۔ مرکز کی جانب سے صوبوں سے چالیس ہزار رضا کار بھی طلب کئے گئے۔ ذرائع کے مطابق جے یو آئی نے تقریبا 80 ہزار کے قریب رضا کار وردیاں سلوائی ہیں۔

اطلاعات کے مطابق مولانا فضل الرحمان مختلف قافلوں سے مناسب مقامات پر خطاب بھی کریں گے۔ ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کا پہلا خطاب سکھر میں متوقع ہے۔ جی ٹی روڈ پر بھی مولانا کا خطاب متوقع ہے۔ 27 سے 31 اکتوبر کے درمیان مولانا فضل الرحمان 5 سے 6 جگہوں پر خطاب کریں گے۔ ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کے خطابات کن جگہوں پر ہوں گے فی الوقت اسے مکمل طور پر خفیہ رکھا گیا ہے۔ مرکزی سالار انجینئر عبدالرزاق عابد لاکھو کی قیادت میں کارواں حیدرآباد سے روانہ ہو گئے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).