نواز شریف نے شہباز شریف کی جگہ حسین نواز کی تقرری کر دی


جمعیت علماءاسلام (ف) کے آزادی مارچ کے دوران شہبازشریف کی بجائے حسین نواز کو مولانا فضل الرحمان کے ساتھ رابطے میں رہنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ مسلم لیگ نون کے قائد میاں محمد نواز شریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم کی پیشی کے موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پارٹی قائد نواز شریف نے اپنے بیٹے حسین نواز کو مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ سے متعلق خط لکھ دیا ہے۔

گزشتہ روزایک نجی ٹی وی کی جانب سے نون لیگ کے اجلاس سے قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف میاں شہبازشریف کے حوالے سے یہ خبرسامنے آئی تھی کہ ان کے اپنے بھائی سے اختلافات ہیں۔

کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے کہا کہ جیل میں نواز شریف سے ملاقات سے رابطے کو توڑنے کے لیے نواز شریف کے خلاف نیا کیس بنایا گیا ہے دوسری جانب احتساب عدالت کے باہر موجود مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے بھی صحافیوں سے بات کی اور کہا کہ نواز شریف کے اعلان کے بعد آزادی مارچ میں نہ جانے کی خبریں دم توڑ گئی ہیں۔

محمد زبیر نے کہا کہ مسلم لیگ نون بھرپور طریقے سے آزادی مارچ میں شرکت کرے گی، جبکہ نون لیگ کے اجلاس میں بھی اکثریت نے آزادی مارچ کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ پارٹی اجلاس میں اختلافی بیانات بھی آئے تاہم حمایت میں ہی فیصلہ ہوا ’سابق گورنر سندھ نے کہا کہ عمران خان اب آزادی مارچ والوں کو کنٹینراور دیگر سہولیات دیں۔

محمد زبیر نے بتایا کہ تحریک انصاف کے وزرا دھمکیاں دے رہے ہیں کہ آزادی مارچ نہیں نکلنے دیں گے۔ یادرہے کہ گزشتہ روزایک نجی ٹی وی نے شہبازشریف کے حوالے سے بتایا کہ انہوں نے نون لیگی کے اجلاس کے دوران نواز شریف کی پالیسیوں سے شدید اختلاف کیا اور کہا کہ نواز شریف سے گزارشات کر کرکے تھک گیا ہوں لیکن وہ نہیں سنتے، میں اب بھی آزادی مارچ میں شرکت کے خلاف ہوں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ گزارشات کر کرکے تھک گیا لیکن نواز شریف نہیں سنتے، میرا بھائی میری نہیں مانتا میں کیا کروں؟ بات نہ مان کر اہم مواقع پر نقصان بھی اٹھایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کئی مرتبہ کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے لڑنا دیوار میں سرمارنے کے مترادف ہے ہم نہیں لڑسکتے اور ہر مرتبہ اپنا ہی نقصان کرتے ہیں، اس مرتبہ بھی یہی ہوگا اس لیے آزادی مارچ میں شرکت کے خلاف ہوں۔

شہباز شریف نے کہا کہ پچھلے دور حکومت میں بھی سمجھاتارہا، نہ لڑیں، پرویزمشرف کو تبدیل کرنے سے بھی منع کیا تاہم نہیں سنی گئی، میں نے کہا جنرل جہانگیرکرامت کو نہ ہٹاؤمگر میری بات نہیں مانی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اگردو یا تین ٹرم مسلسل خدمت کرلیتے تو لوگ ہمارے لیے بھی نکلتے، سمجھاتا رہا ابھی نہ لڑیں اور مزید حکومت کریں، اردوان نے 15 سال ملک کی خدمت کی اسی لئے لوگ نکلے۔ واضح رہے کہ آج نیب عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ نون کے قائد میاں محمد نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کے جذبے کو سراہتے ہیں، دھرنے کی پوری طرح حمایت کا اعلان کیا ہے۔
بشکریہ اردو پوائنٹ۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).