تیل تنصیبات پر حملے: پینٹاگون کا سعودی عرب میں ہزاروں اضافی فوجیوں کی تعیناتی کا اعلان


امریکہ

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے ’سعودی عرب کے دفاع‘ کو بڑھانے کے لیے ہزاروں اضافی فوجیوں کی تعیناتی کا اعلان کیا ہے۔ امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر کا کہنا ہے کہ انھوں نے سعودی عرب میں لڑاکا طیارے اور دفاعی نظام سمیت اضافی افواج تعینات کرنے کی منظوری دی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ اقدام ’ایرانی جارحیت‘ سے مملکت کو بچانے کی کوششوں کے درمیان ’خطے میں خطرات‘ کے جواب میں ہے۔

امریکہ کا یہ اقدام گذشتہ ماہ ستمبر میں سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حملے کے بعد سامنے آیا ہے۔

سی این این کے مطابق امریکہ نے مئی سے خطے میں 14،000 فوجیوں کا اضافہ کیا ہے۔ امریکی وزیر دفاع ایسپر کا کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اس حوالے سے اضافی مدد کی درخواست کی تھی۔

یاد رہے کہ گذشتہ ماہ سعودی عرب میں بقیق اور خریص کے علاقوں میں سعودی تیل کمپنی ‘آرامکو’ کی تنصیبات پر ہونے والے حملوں میں دنیا میں تیل صاف کرنے کا سب سے بڑا کارخانہ بھی متاثر ہوا تھا اور جہاں کمپنی کی نصف پیداوار معطل ہوئی تھی وہیں تیل کی عالمی رسد میں پانچ فیصد کی کمی آئی تھی۔ ان حملوں کے بعد سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے خبردار کیا تھا کہ سعودی تیل تنصیبات پر حالیہ حملوں کے بعد اگر دنیا مل کر ایران سے منسلک خطرات کا مقابلہ نہیں کرتی تو تیل کی قیمتوں میں ‘ناقابلِ یقین حد تک’ اضافہ ہو سکتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا ’اگر دنیا ایران کو روکنے کے لیے ایک مضبوط اقدام نہیں اٹھاتی تو ہم مزید ایسی کاروائیاں دیکھیں گے جس سے عالمی مفادات کو خطرہ ہو گا۔‘ یہ بات انھوں نے سی بی ایس کے پروگرام 60 منٹس میں ایک انٹرویو میں کہی تھی۔

سعودی عرب اور امریکہ نے ان حملوں کی ذمہ داری ایران پر عائد کی تھی جبکہ ایران نے ان حملوں میں ملوث ہونے کے الزامات کی تردید کی تھی۔ دوسری جانب فرانس، جرمی اور برطانوی رہنماؤں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ان حملوں کی کوئی اور قابل تعریف وضاحت نہیں ہے۔

امریکی وزیر دفاع ایسپر نے پینٹاگون میں جمعے کو صحافیوں کو بتایا کہ خطے میں دوسرے حالیہ حملوں کے شواہد سے ثابت ہوا کہ ایران کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا ’ایران کا بدنام طرز عمل‘ اس کی ’مشرقِ وسطیٰ کو غیر مستحکم کرنے اور عالمی معیشت کو درہم برہم کرنے کی‘ بڑی مہم کا ایک حصہ ہے۔

بی بی سی

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32501 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp