کیلیفورنیا: پہلی امریکی ریاست جہاں جانوروں کی پوستین سے بنی چیزوں پر پابندی


جانوروں کی کھالیں

کیلیفورنیا امریکہ کی پہلی ریاست بن گئی ہے جہاں جانوروں کی پوستین یعنی بال والی کھال سے بنی چیزوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

اس امریکی ریاست کے شہری اب سنہ 2023 سے کھال سے بنے کپڑے، جوتے اور ہینڈ بیگز کی خرید و فروخت نہیں کر سکیں گے۔

جانوروں کے حقوق کی تنظیموں نے اس فیصلے کی حمایت کی ہے۔ وہ گذشتہ کچھ عرصے سے اس پابندی کا مطالبہ کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیے

وہیل کو کس طرح تولا جاتا ہے

دنیا کے پانچ چالاک ترین جانور

امریکہ میں پہاڑی شیر کو درخت سے ’بچا لیا گیا‘

امریکہ،کینیڈا میں 50 برس میں تین ارب پرندے غائب

اخبار سان فرانسيسكو کرانیکل کے مطابق یہ قانون چمڑے اور گائے کی کھالوں پر لاگو نہیں ہوگا اور نہ ہی اس سے ہرن، بھیڑ اور بکرے کی کھالوں کی خرید و فروخت پر اثر پڑے گا۔ خبر میں کہا گیا ہے کہ یہ قانون ان مردہ جانوروں پر بھی لاگو نہیں ہوگا جنھیں مصنوعی طریقوں سے محفوظ رکھا گیا ہے۔

قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں پر 500 ڈالر کا جرمانہ عائد ہوگا۔ متعدد مرتبہ خلاف ورزی کرنے پر یہ جرمانہ 1000 ڈالر ہوگا۔

گورنر کیلیفورنیا گیون نیوسم نے ایک دوسرے قانون کی بھی منظوری دی ہے جس کے مطابق اب سرکس شوز میں سوائے بلی، کتے اور گھوڑے کے سرکس کے اکثر جانور شامل نہیں کیے جا سکیں گے۔

جانوروں کی کھالوں سے بنے کپڑے

امریکہ میں جانوروں کے تحفظ کی تنظیم ہیومین سوسائٹی نے اس موقع پر اپنے بیان میں کہا ’ہم گورنر نیوسم اور ریاست کے قانون سازوں کے شکر گزار ہیں کہ انھوں نے تسلیم کیا کہ کیلیفورنیا کے شہری مارکیٹوں میں کھال سے بنی چیزیں نہیں چاہتے۔‘

لیکن اس فیصلے پر پوستین کی کونسل کے ترجمان کیتھ کیپلن نے تنقید کی ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ ’کھال پر پابندی لگانا انتہا پسند سبزی خوروں کے ایجنڈا کا حصہ ہے جس میں وہ ان چیزوں پر پابندی لگانا چاہتے ہیں جو ہم پہنتے یا کھاتے ہیں۔‘

گذشتہ مئی کے دوران فیشن کمپنی پراڈا نے اعلان کیا تھا کہ وہ پوستین کا استعمال ترک کر دیں گے جس کا آغاز 2020 میں بہار اور گرمیوں کے کپڑوں سے کیا جائے گا۔

فروری میں برطانیہ کے سٹور سلفریجز نے اعلان کیا تھا کہ وہ فروری 2020 سے نایاب جانوروں کی کھالوں سے بنی چیزوں کی سیل پر مکمل پابندی عائد کر دیں گے۔

بی بی سی

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32499 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp