نوراتری: کراچی میں ہندوؤں کے ساتھ ڈانڈیا اور گربا میں مسلمان بھی شریک
دنیا بھر کے ہندو ہر سال نوراتری کا تہوار نیکی کی بدی پر جیت کی یاد کے طور پر مناتے ہیں۔
اس سال پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں اس وقت مذہبی ہم آہنگی دیکھی گئی جب نوراتری کے دوران ہندوؤں کے ساتھ مسلمان بھی شریک ہوئے۔ مسلمانوں نے ہندوؤں کے ساتھ ڈانڈیا، گربا اور پوجا میں حصہ لیا۔
ہندو مذہب کے کلینڈر کے ساتویں مہینے ‘اشون’ کا چاند نظر آتے ہی نوراتری کا تہوار شروع ہوجاتا ہے۔
نوراتری کے تہوار کو دُرگاہ پوجا کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ لفظ نوراتری ‘نو راتیں’ سے نکلا ہے۔
اِس تہوار میں نو دن بَرت یا روزے رکھے جاتے ہیں۔
نوراتری کا آغاز دیے جلا کر کیا جاتا ہے۔ دُرگاہ ماتا کی آرتی اُتاری جاتی ہے اور پھل پھول چڑھائے جاتے ہیں۔
دُرگاہ ماتا کی آرتی اُتارنے کے بعد بھجن گایا جاتا ہے جو کہ نوراتری کا خاص حصہ ہے۔
اس دوران شرکا ڈانڈیا رقص اور گربا کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
دسہرا نوراتری کے دسویں دن منایا جاتا ہے جو رام کی راون پر فتح کا جشن ہے۔
ہندو روایت کے مطابق یہ تہوار نیکی کی بدی پر جیت کی یاد دلاتا ہے اور شاید اسی لیے کراچی میں مذہبی ہم آہنگی کے ذریعے نیکی کی جیت کا پیغام پھیلایا گیا۔
پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کے علاقے شاردہ کا نام ہندومت کی ’شاردہ دیوی‘ کے نام سے منسوب ہے، جو علم اور فن کی دیوی سمجھی جاتی ہیں اور انھیں سرسوتی دیوی بھی کہا جاتا ہے۔
شاردہ کا قدیم مندر ہندو مذہب کے افراد میں شاردہ پیتھ کے لیے مشہور ہے۔ ہر سال دریائے نیلم کے کنارے نوراتری کی پوجا کے لیے کچھ لوگ انڈیا سے پاکستان آنے کے خواہش مند ہوتے ہیں۔
تمام تصاویر کے جملہ حقوق محفوظ ہیں۔
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).