سعودی عرب: مدینہ کے قریب ہونے والے بس حادثے میں 35 عمرہ زائرین ہلاک


بس

Al-Riyadh

سعودی عرب کے سرکاری میڈیا کے مطابق مدینہ کے قریب ایک بس اور ایک بھاری گاڑی کے آپس میں ٹکرانے سے 35 غیر ملکی عمرہ زائرین ہلاک ہو گئے ہیں۔

سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی ایس پی اے کے مطابق یہ حادثہ بدھ کی شام سات بجے کے قریب پیش آیا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مدینہ پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بدھ کی شام ہونے والا یہ حادثہ ایک نجی چارٹرز بس کے بھاری گاڑی کے ساتھ تصادم کے نتیجے میں پیش آیا۔

مقامی میڈیا کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والی بس میں عرب اور ایشیائی ممالک کے عمرہ زائرین سوار تھے اور وہ مدینہ سے مکہ جا رہی تھی۔

یہ بھی پڑھیے

بن لادن گروپ ‘کسی حد تک’ مکہ میں کرین حادثے کا ذمہ دار

منیٰ میں بھگدڑ میں 717 منیٰ میں بھگدڑ میں 717 ہلاک، حفاظتی انتظامات پر نطرثانی کا حکم

‘آگے بڑھنا اور سانس لینا مشکل ہوگیا تھا’

ایس پی اے کے مطابق زخمی ہونے والے عمرہ زائرین کو الاحمنا ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ حکام نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

سعودی عرب کے اخبار اوکاز کا کہنا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والے تمام عمرہ زائرین مملکت میں مقیم تھے جو سٹرک کے راستے ریاض سے مکہ مکرمہ جا رہے تھے۔

زائرین

سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی ایس پی اے کے مطابق مکہ کے گورنر پرنس فیصل بن سلمان نے ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

دوسری جانب انڈیا کے وزیر اعظم نریندری مودی نے سعودی عرب کے شہر مدینہ کے نزدیک پیش آنے والے بس حادثے پر اپنے افسوس کا اظہار کیا ہے۔

انھوں نے ٹوئٹر پر لکھا ’ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین کے ساتھ تعزیت کا اظہار اور زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا۔

https://twitter.com/narendramodi/status/1184672410836054017

ٹرانسپورٹ چیلنج

مقدس مقامات کے ارد گرد اور خاص طور پر حج کے دوران زائرین کی نقل و حرکت سعودی عرب کی حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔

سعودی عرب میں حج کے دوران ہزاروں بسوں کی وجہ سے ہر جگہ گھنٹوں ٹریفک جام رہتا ہے۔

گذشتہ سال اپریل میں مکہ جاتے ہوئے ایک بس اور ایک آئل ٹینکر کے آپس میں ٹکرانے سے چار برطانوی زائرین ہلاک ہو گئے تھے۔

جنوری سنہ 2017 میں چھ برطانوی زائرین اس وقت ہلاک ہو گئے تھے جب ان کی منی بس مکہ سے مدینے جاتے ہوئے حادثے کا شکار ہو گئی تھی۔

ستمبر سنہ 2017 میں حج کے دوران مچنے والی بھگدڑ میں 2,300 زائرین ہلاک ہو گئے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں ایرانی زائرین بھی شامل تھے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32559 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp