امریکہ: ترکی شام میں فوجی کارروائی معطل کر رہا ہے


شام میں ترکی کے حمایت یافتہ جنگجو

AFP/Getty Images
امریکہ ترکی اور اس کے اتحادیوں پر شمالی شام میں فوجی کارروائی روکنے کے لیے دباؤ ڈالتا رہا ہے

امریکہ کے نائب صدر مائیک پینس نے اعلان کیا ہے کہ ترکی شمالی شام میں جنگ بندی پر راضی ہو گیا ہے اور اس سے کرد جنگجوؤں کو علاقے سے نکلنے کا موقع مل جائے گا۔

انہوں نے یہ اعلان انقرہ میں ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان سے ملاقات کے بعد کیا۔

مائئک پینس نے بتایا کہ پانچ روز کے لیے تمام فوجی کارروائیاں روک دی جائیں گی تاکہ کرد قیادت میں لڑنے والے فوجی ’منظم طریقے‘ سے سرحد کے قریب اس علاقے سے چلے جائیں جسے ترکی ’سیف زون‘ کہتا ہے۔

ترکی نے گزشتہ ہفتے فوجی کارروائی کا آغاز کیا تھا۔

ترکی کی کارروائی کا مقصد کرد قیادت والی ملیشیا ایس ڈی ایف کو اس علاقے سے نکالنا ہے۔ ترکی اس تنظیم کو دہشت گرد تنظیم کہتا ہے۔ ترکی خالی ہونے والے اس علاقے میں بیس لاکھ شامی پناہ گزینوں کو آباد کرنا چاہتا ہے۔

مزید پڑھیے:

امریکہ شام میں کرد ملیشیا کی پشت پناہی بند کرے: ترکی

’ہماری مدد کرنا امریکہ کی اخلاقی ذمہ داری ہے‘

ترکی بمقابلہ شامی کرد: ماضی، حال اور مستقبل


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32558 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp