سرفراز احمد کو ٹیسٹ میچوں میں کپتان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا، اظہر علی پاکستان کرکٹ ٹیم کے نئے ٹیسٹ کپتان مقرر


سرفراز

پاکستان کرکٹ بورڈ نے وکٹ کیپر بیٹسمین سرفراز احمد کو قیادت سے ہٹا کر اظہر علی کو ٹیسٹ ٹیم کا کپتان مقرر کر دیا ہے۔

سرفراز احمد کو ٹی20 ٹیم کی قیادت سے بھی ہٹا دیا گیا ہے اور بابر اعظم کو کپتان مقرر کیا گیا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے سرفراز احمد کو کپتانی سے ہٹانے کا فیصلہ چیف سلیکٹر اور ہیڈکوچ مصباح الحق کی سفارشات کی روشنی میں کیا ہے جو سرفراز احمد کی کپتانی سے خوش دکھائی نہیں دے رہے تھے۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم کی ورلڈ کپ میں مایوس کن کارکردگی اور خاص کر سرفراز احمد کی عالمی مقابلے میں بیٹنگ میں قابل ذکر کارکردگی نہ ہونے کے بعد سے اس بات کے اشارے مل رہے تھے کہ سرفراز احمد کی کپتانی خطرے میں ہے تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ نے انہیں سری لنکا کے خلاف ہوم سیریز میں کپتان برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

کیا سرفراز احمد کو آرام دینا بہت ضروری تھا؟

سرفراز منہ کیوں چھپا رہے تھے؟

سرفراز احمد کی بدقسمتی

سری لنکا کے خلاف ون ڈے سیریز اگرچہ پاکستانی کرکٹ ٹیم دو صفر سے جیتنے میں کامیاب ہوگئی تھی لیکن سری لنکا کی نوجوان ٹیم کے ہاتھوں ٹی ٹوئنٹی سیریز میں تین صفر کی ہزیمت کے بعد سرفراز احمد کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا تھا۔

سرفراز احمد کو فیصل آباد میں جاری قومی ٹی ٹوئنٹی کپ میں سندھ کی ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا تھا لیکن ٹورنامنٹ کے دوران ہی انہوں نے کپتانی چھوڑ دی تھی جس کے بعد یہ ذمہ داری اسد شفیق کے سپرد کردی گئی ۔

سرفراز

سرفراز احمد کا کپتان کی حیثیت سے ریکارڈ

سرفراز احمد ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں پاکستان کے سب سے کامیاب کپتان ہیں۔ انہوں نے سنتیس ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں میں پاکستانی ٹیم کی قیادت کی ہے جن میں سے انتیس جیتے اور صرف آٹھ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

سرفراز احمد کی قیادت میں پاکستانی ٹیم اسوقت ٹی ٹوئنٹی کی عالمی رینکنگ میں پہلے نمبر پر ہے۔

ٹی ٹوئنٹی کے برعکس ٹیسٹ اور ون ڈے میں سرفراز احمد کی کارکردگی زیادہ اچھی نہیں رہی ہے جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ وہ بحیثیت کپتان تیرہ ٹیسٹ میچوں میں صرف چار ٹیسٹ جیتنے میں کامیاب ہوسکے ہیں اور آٹھ میں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے جبکہ ایک میچ ڈرا ہوا ہے۔

سرفراز احمد نے پچاس ون ڈے انٹرنیشنل میچوں میں کپتانی ہے جن میں سے اٹھائیس جیتے ہیں بیس میں شکست ہوئی ہے جبکہ دو میچز نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوسکے ہیں۔

کپتانی کے دور میں سرفراز احمد کی اپنی بیٹنگ کارکردگی متاثر ہوئی ہے ۔ ورلڈ کپ میں وہ صرف ایک نصف سنچری اسکور کرنے میں کامیاب ہوسکے تھے۔

جنوبی افریقہ کے خلاف آخری ٹیسٹ سیریز میں انہوں نے دو نصف سنچریاں بنائی تھیں لیکن تین اننگز میں وہ صفر پر آؤٹ ہوئے تھے جن میں سنچورین ٹیسٹ میں پیئر بھی شامل تھا۔

سرفراز احمد پر سب سے بڑا اعتراض یہ کیا جاتا رہا ہے کہ وہ اوپر کے نمبر پر بیٹنگ کرنے سے گریز کرتے رہے ہیں۔

اظہر

اظہرعلی کیسے کپتان ثابت ہوں گے؟

اظہرعلی کا شمار اسوقت پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سب سے تجربہ کار بیٹسمین کے طور پر ہوتا ہے تاہم گزشتہ دو سال سے وہ ٹیسٹ میچوں میں قابل ذکر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں۔ یونس خان اور مصباح الحق کی ریٹائرمنٹ کے بعد اظہرعلی پچپیس ٹیسٹ اننگز میں صرف ایک سنچری اسکور کرنے میں کامیاب ہوسکے ہیں۔

وہ جنوبی افریقہ کے خلاف آخری ٹیسٹ سیریز میں دو بار صفر پر آؤٹ ہوئے تھے جبکہ اس سیریز میں ان کا سب سے بڑا اسکور چھتیس رنز تھا۔

اظہرعلی کا کپتانی کا انداز دفاعی رہا ہے ۔وہ اس سے قبل صرف ایک ٹیسٹ میں کپتانی کرچکے ہیں جس میں پاکستانی ٹیم کو شکست ہوئی تھی۔

بابر

بابراعظم کے لیے قیادت نیا تجربہ

بابراعظم کو حال ہی میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے نائب کپتان مقرر کیا تھا جو اس جانب اشارہ تھا کہ انہیں جلد ہی قیادت کی ذمہ داری سونپی جاسکتی ہے۔

بابراعظم نہ صرف آسٹریلیا کے دورے میں کھیلی جانے والی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں پہلی بار قیادت کی ذمہ داری سنبھالیں گے بلکہ آئندہ سال آسٹریلیا ہی میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھی کپتانی کے فرائض انجام دیں گے۔

بابراعظم اسوقت ٹی ٹوئنٹی کی عالمی رینکنگ میں نمبر ایک بیٹسمین ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32495 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp