لاہور ہائیکورٹ: نواز شریف کی رہائی سے متعلق کیس سماعت دوپہر ساڑھے بارہ بجے تک ملتوی


لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کی ضمانت کے لیے درخواست کی سماعت کے دوران ان کی تازہ ترین میڈیکل رپورٹس آج ساڑھے بارہ بجے پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے نواز شریف کی طبی بنیادوں پر رہائی کے لیے درخواست پر سماعت کی۔ بنچ کے دوسرے رکن جسٹس سردار احمد نعیم ہیں۔

وکلا نے عدالت کو آگاہ کیا کہ نواز شریف کا وکالت نامہ بھی داخل کرا دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

’مریم نواز کو والد کے پاس سروسز ہسپتال میں رکھا جائے‘

پاکستان میں بیمار قیدی کو علاج کی اجازت کیسے ملتی ہے؟

پلیٹلیٹس ہوتے کیا ہیں، ان کی کمی سے کیا خطرہ ہو سکتا ہے؟

عدالت میں کیا ہوا؟

دو رکنی بنچ نے ٹھیک نو بجے درخواست پر سماعت شروع کی تو ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد جمال سکھیرا پیش ہوئے۔

ایڈووکیٹ جنرل احمد جمال سکھیرا نے عدالت کو آگاہ کیا کہ نواز شریف کا علاج ہو رہا ہے اور دو سے تین دنوں میں معلوم ہوگا کہ دوائی اثر کررہی ہے یا نہیں۔

دو رکنی بنچ کے استفسار پر نیب کے وکیل نے بتایا کہ اُن کے موقف کا انحصار بھی میڈیکل رپورٹ پر ہے۔

لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعظم کے معالج ڈاکٹر محمود ایاز کے پیش نہ ہونے پر کچھ دیر کارروائی ملتوی کر دی۔

ایک مختصر وقفے کے بعد ہائیکورٹ نے سماعت شروع کی اور سابق وزیر اعظم کے معالج ڈاکٹر محمود ایاز نے عدالت کو آگاہ کیا کہ نواز شریف کی بیماری کی ابھی تک تشخیص نہیں ہوسکی۔

ڈاکٹر محمود ایاز نے بتایا کہ نواز شریف علیل ہیں اور بڑی تیزی سے ان کے پلیٹلٹس گر رہے ہیں۔

نواز شریف 11 اکتوبر کو عدالت میں پیشی کے موقع پر

ڈاکٹر ایاز محمود نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ نواز شریف کے مرض کی تشخیص کی جارہی ہے لیکن ابھی تک وہ حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے۔

ڈاکٹر کے مطابق نواز شریف کے پلیٹلیٹس تیزی سے ختم ہو رہے ہیں، ایک طرف لگائے جاتے تو دوسری طرف چوبیس گھنٹوں میں ختم ہوجاتے ہیں۔

دو رکنی بینچ کے استفسار پر ڈاکٹر محمود ایاز نے بتایا کہ دن میں تین مرتبہ میڈیکل چیک اپ کیا جاتا ہے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ شوگر، بلڈ پریشر، یورک ایسڈ، دل کے عارضہ سمیت دیگر طبی پیچیدگیاں ہیں۔

ڈاکٹر نے نشاندہی کی کہ طبی پیچیدگیوں کی وجہ سے علاج میں بھی احتیاط برتی جارہی ہے۔

لاہور ہائیکورٹ نے نئی دس رکنی بورڈ کو تازہ ترین رپورٹ ساڑھے بارہ بجے پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32540 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp