انڈین آرمی چیف بپن راوت: پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں ’پاکستان کا نہیں دہشت گردوں کا قبضہ ہے‘


انڈین آرمی چیف بپن راوت

انڈیا کے آرمی چیف جرنل بپن راوت نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر پر پاکستانی حکومت کا نہیں شدت پسندوں کا قبضہ ہے جو انڈیا کے زیر انتظام کشیمر میں حالات کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ دفعہ 370 ختم کیے جانے سے ملک اپنے ‘حتمی مشن’ کو حاصل کرنے میں کامیاب ہو گا۔

انڈین فوج کے سابق سربراہ جنرل کری اپا کی یاد میں ایک پروگرام میں تقریر کرتے ہوئے جرنل بپن راوت نے کہا کہ دفعہ 370 ایک عارضی انتظام تھا اور اسے ختم کیے جانے کے خلاف پاکستان اچانک اس لیے آوازیں اٹھانے لگا کیونکہ ’جس علاقے (کشمیر اور گلگت، بلتستان) پر پاکستان نے غیر قانونی طریقے سے قبضہ کر رکھا ہے اس پر پاکستان کی حکومت کا کنٹرول نہیں بلکہ یہ دہشت گردوں کے کنٹرول میں ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر ’دراصل دہشت گردوں کے کنٹرول والا پاکستانی علاقہ ہے‘۔

یہ بھی پڑھیے

’ضرورت پڑی تو ایل او سی پار بھی کر سکتے ہیں‘

پاکستان مہم جوئی سے باز رہے: انڈین آرمی چیف

’مغرب میں ہمارا ہمسایہ ملک پراکسی گیم کھیل رہا ہے‘

’اتنی خود اعتمادی انڈین فوج کے پاس آتی کہاں سے؟‘

انھوں نے مزید کہا ’اس علاقے پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کے لیے 42,000 جانیں جا چکی ہیں اس لیے پاکستانی اسٹیبلشمینٹ اور دہشت گردوں کے کے لیے یہ مشکل ہے کہ وہ خاموش بیٹھیں۔ اسی لیے وہ دفعہ 370 ختم کیے جانے کے خلاف واویلا کر رہے ہیں‘۔

جرنل بپن راوت نے اپنی تقریر میں کشمیر میں دوسری ریاستوں سے زیادہ ترقی کے اعداد و شمار کو مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ جموں و کشمیر کو مرکز سے دوسری ریاستوں کے مقابلے چار گنا زیادہ مالی امداد ملتی تھی لیکن ریاست میں اس کی مناسبت سے ترقی نہیں ہو رہی تھی۔

انڈین آرمی چیف نے کہا ’ریاست میں ترقی کے جو اشاریے ہیں وہ بہار، اتر پردیش اور مدھیہ پریش جیسی پسماندہ ریاستوں کے دگنے کے برابر بھی نہیں ہیں‘۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر پر جن ’دہشت گردوں کا قبضہ ہے وہ انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں حالات کو معمول پر لانے میں رکاوٹیں پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اسی لیے ہم سیب کے تاجروں، دوسری ریاستوں کے ٹرک ڈرائیوروں کے قتل کے واقعات، دکانداروں کو دکانیں بند رکھنے اور سکول میں بچوں کو نہ بھیجنے کی دھمکیوں کے واقعات دیکھ رہے ہیں۔ یہ اس لیے ہے کیوں کہ یہ پاکستان اور اس ریاست میں رہنے والے دہشت گردوں کے بیانیے کا حصہ ہے‘۔

جرنل بپن راوت نے کہا ’اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ کشمیر میں موجود فوجیوں اور حکومت کی پالیسوں کی مدد سے ہمیں اپنے حتمی مشن کو حاصل کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا ہے‘۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32549 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp