کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لیے میری ویڈیوز وائرل کی گئیں: رابی پیرزادہ


رابی پیرزادہ کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف طاقت ور لوگوں کے ایک گروہ نے سازش کے تحت تصاویر اور ویڈیوز وائرل کیں اور اس حوالے سے پیسے بھی تقسیم کیے گئے۔

نامور گلوکارہ،اداکارہ اور ماڈل رابی پیرزادہ نے دعوی ٰکیا ہے کہ ان کے خلاف سوچی سمجھی سازش کی جا رہی ہے کیونکہ انہوں نے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں جاری بھارتی فوج کی جارحیت کے خلاف آواز بلند کی تھی۔

رابی کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف یہ مہم بہت پہلے اُس وقت شروع ہوئی جب ایک جھوٹی خبر پھیلی کی کہ فیڈرل بیورو آف ریوینیو(ایف بی آر) نے مجھے نوٹس بھیجا۔ رابی کا دعویٰ ہے کہ ’ایف بی آر نے انہیں کوئی نوٹس نہیں بھیجا تھا مگر یہ خبر سب نیوز چینلز پر چلی۔ اس کے بعد میں لندن ہیتھرو سے سفر کر رہی تھی کہ وہاں موجود ائیرپورٹ نتظامیہ نے بغیر کسی وجہ کے چار گھنٹے تک میری تلاشی لی اور کہا کہ میرے پاس بارودی مواد ہے۔‘

اس کے بعد مجھے وائلڈ لائف پر چالان بھیجا جاتا ہے، میں وائلڈ لائف کے ساتھ تصاویر کوئی پانچ سال سے پوسٹ کر رہی تھی مگر مجھے اب چالان بھیجا جاتا ہے گرفتاری وارنٹ کے ساتھ۔۔

رابی کے مطابق، ان سب واقعات کے بعد جب انہوں نے ایک ٹوئٹر پوسٹ کے لیے خود کش جیکٹ پہنی تو سازش کرنے والے گروہ نے انہیں پوری دنیا میں دہشت گرد مشہور کر دیا۔

رابی کا کہنا ہے کہ سازش کرنے والوں کو جب اندازہ ہوگیا کہ وہ ان کے خلاف کامیاب نہیں ہو سکے تو انہوں نے تصاویر اور ویڈیوز وائرل کرنے کی غلیظ حرکت کی۔ رابی کا دعویٰ ہے کہ سازشی گروہ نے کسی طرح ان کا موبائل ڈیٹا ہیک کیا۔ شاید میری سابق مینیجر یا میرے کسی بہت قریبی جاننے والے کو خریدا گیا، میں نہیں جانتی کس طرح؟

رابی نے بتایا کہ انہیں فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی سے معلوم ہوا کہ اس سب کے پیچھے طاقت ور لوگوں کا گروہ ہے۔کوئی بھی چیز اس طرح وائرل نہیں ہوتی، وہ اسے وائرل کرنے کے لیے پیسے دے رہے ہیں۔ رابی نے الزام لگایا کہ ان کے خلاف سازش کرنے والوں نے ان کی ویڈیو کو وائرل کرنے کے لیے چھ مختلف ممالک میں پیسے دئیے، جن میں سے صرف دبئی میں انہوں نے 13 ہزار درہم دئیے ۔

 رابی نے مزید کہا : ’لوگ دیکھ لیں کہ جب سے میری ویڈیوز کا معاملہ سامنے آیا ہے تب سے مسئلہ کشمیر پر بات نہیں ہو رہی۔  ان کا کہنا تھا کہ وہ واحد تھیں جو کشمیر کے حوالے سے بات کر رہی تھیں اور انہیں نے مودی کے خلاف دنیا بھر میں آواز اٹھائی۔

رابی کے مطابق یہ واقعات کا ایک تسلسل ہے جن کا سرا کوئی نہیں ملا رہا۔ ’لوگ مجھے غلط کہہ رہے ہیں، لیکن وہ یہ نہیں دیکھ رہے کہ گذشتہ چھ ماہ سے میری زندگی جہنم بنی ہوئی ہے۔ ایک کے بعد ایک واقعہ، یہ میرے خلاف ایک محاذ کھولا گیا ہے۔‘

 رابی کہتی ہیں کہ وہ گرفتاری وارنٹ تک سب برداشت کر رہی تھیں، مگر ذاتی تصاویر اور ویڈیوز وائرل کرنے والی حرکت پر ان کی ہمت جواب دے چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے خاندان کے ساتھ جلد عمرے کے لیے جائیں گی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).