ڈاکٹر نمرتا کماری کو جنسی زیادتی کے بعد قتل کیا گیا: پوسٹ مارٹم رپورٹ


انگریزی اخبار پاکستان ٹوڈے کی اطلاع کے مطابق، لاڑکانہ میڈیکل کالج کے فائنل ایئر کی طالبہ نمرتا کماری کی حتمی پوسٹ مارٹم کی رپورٹ سامنے آ گئی ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق، ڈاکٹر نمریتا کی موت دم گھٹنے کی وجہ سے واقع ہوئی کیونکہ پوسٹ مارٹم کے دوران گردن دبانے کے نشانات واضح طور پر موجود تھے۔ گردن دبانے کے نشانات دیگر تفصیلات سے مطابقت رکھتے تھے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس طرح کی علامتیں یا تو گلا گھونٹنے یا خود کو پھانسی دے کر خود کشی کرنے سے ظاہر ہوتی ہیں۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کی وجہ کا تعین حکومت کے تفتیشی حکام کے ذریعے ملنے والی معلومات کی روشنی میں کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈی این اے ٹیسٹ میں مرد ڈی این اے پروفائل کی موجودگی کی تصدیق ہوگئی ہے جو میت کے لباس پر مردانہ مواد کی موجودگی سے ثابت ہوا جبکہ مقتولہ کے جسم سے لئے گئے نمونوں میں بھی زبردستی جنسی فعل کئے جانے کے شواہد مل گئے یہں۔

آصفہ بی بی ڈینٹل کالج (بی اے ڈی سی) کی آخری سال کی طالبہ ڈاکٹر نمریتا کماری چندانی 16 ستمبر 2019 کو اپنے ہاسٹل کے کمرے میں پراسرار حالات میں مردہ پائی گئیں۔ شہید محترمہ بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی (ایس ایم بی بی ایم یو) لاڑکانہ کی وائس چانسلر ڈاکٹر انیلہ عطا الرحمٰن نے پولیس تفتیش مکمل ہونے سے قبل دعویٰ کیا تھا کہ میڈیکل کی طالبہ نے خودکشی کی ہے۔

مقتولہ کے بھائی ڈاکٹر وشال نے بھی دعوی کیا تھا کہ اس کی بہن کو ہلاک کیا گیا تھا کیونکہ وہ نہ تو افسردہ تھی اور نہ ہی اس کے رویے اس طرح کے تھے کہ وہ اپنی زندگی ختم کرنے کی طرف مائل ہوتی۔ گی۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ سے مقتولہ کے اہل خانہ کا دعویٰ ثابت ہوگیا ہے۔

یاد رہے کہ صوبہ بھر میں مظاہروں کے بعد سندھ حکومت نے اس معاملے کی عدالتی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لاڑکانہ اس وقوعہ کی تحقیقات کر رہے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).