الیکشن کمیشن میں غیر آئینی تقرریاں: اپوزیشن نے صدر عارف علوی کے مواخذے کے لئے عدالت سے رجوع کا فیصلہ کر لیا


اپوزیشن جماعتوں نے صدرِ مملکت عارف علوی کے مواخذے کے لئے عدالت جانے کا فیصلہ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق سینئیر صحافی حامد میر کے پروگرام میں پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا ہے کہ صدرِ مملکت نے غیر آئینی طور پر الیکشن کمیشن کے دو ممبران مقرر کیے اور عدالت نے انہیں معطل کر دیا۔ انہوں نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کل اس سلسلے میں دیگر جماعتوں سے مشاورت کرے گی جس کے بعد عدالت جانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے سربراہ جسٹس اطہر من اللہ وزیراعظم اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی مشاورت کے بغیر الیکشن کمیشن کے دو ارکان کی تعیناتی کے خلاف درخواست پر حکومت اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کیا تھا جس کے بعد اس تقرری کو معطل کردیا گیا تھا۔

چیف جسٹس نے سماعت کے دوران کہا تھا کہ یہ معاملہ حزب مخالف کو پارلیمان میں اٹھانا چاہیے تھا اور ایسے معاملات کو پارلیمنٹ کی بجائے عدالتوں میں کیوں لایا جاتا ہے۔

درخواست کے حق میں دلائل دیتے ہوئے جہانگیر جدون کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے دونوں ارکان کی تعیناتی میں وزیراعظم عمران خان اور قائد حزب اختلاف میں شہباز شریف کے درمیان بامقصد مشاورت کا قانونی تقاضا پورا ہی نہیں کیا گیا اس لیے تعیناتی غیر قانونی ہے۔ الیکشن کمیشن کے دو ارکان کی ریٹائرمنٹ کے بعد وزیر اعظم عمران خان اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کے درمیان نئے ارکان کی تعیناتی کے لیے خط و کتابت کی ضرور ہوتی رہی لیکن اس سے متعلق بالمشافہ ملاقات نہیں ہوئی۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست گزار سے یہ بھی استفسار کیا کہ آیا اس تعیناتی کو اپوزیشن لیڈر نے کہیں چیلنج کیا ہے اور اگر ایسا نہیں ہوا تو ہو سکتا ہے وہ اس فیصلے سے متفق ہوں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).