جمہوریت دشمن قوتیں: پاکستان کے لیے سب سے بڑا خطرہ


1947  سے لے کر 2019 تک پاکستان کو معاشی لحاظ سے مضبوط بنانے کی جستجو جاری ہے، دنیا کے دیگر ممالک ترقی کی راہ پر آسمان کی بلندی سے ٹکرا رہے ہیں، دوسری جانب ملک دشمن قوتیں آہستہ آہستہ قائد اعظم محمد علی جناح کے پاکستان کی جڑیں کاٹ رہی ہیں۔

اس ملک کو سب سے بڑا خطرہ جمہوریت دشمن قوتوں سے ہے جو اس ملک کو آزادی سے لے کر آج تک مکمل آزاد ہونے اور معاشی ترقی سے روکتی آ رہی ہیں، اور یہی جنگ نسل در نسل چلتی آ رہی ہے۔

آزادی کے بعد ملک کے بانی کی لاش ناکارہ ایمبولنس سے برآمد ہوتی ہے، ملک کے وزیراعظم لیاقت علی خان کو قتل کردیا جاتا ہے، ملک کو ایٹمی طاقت دینے والا وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی پر لٹکا دیا جاتا ہے، کامریڈ شاہنواز بھٹو کو زہر دیا جاتا ہے، میر مرتضی بھٹو کو گولیوں سے چھلنی کیا جاتا ہے اور جمہوری دنیا کی عظیم خاتون لیڈر محترمہ بینظیر بھٹو کو سر عام شہید کردیا جاتا ہے، ان تمام پاکستان محب وطن رہنمائوں کی لاشیں سندھ میں بھیج دی جاتی ہیں۔ اور پھر سندھ کے تمام رہنمائوں کو غداری کا لیبل لگا دیا جاتا ہے۔

مانتے ہیں سندھ چھوٹا صوبہ ضرور ہے مگر پاکستان کی مضبوطی اور معاشی ترقی کا ضامن بھی ہے۔

جتنا نقصان پاکستان کو طالع آزماؤں نے دیا ہے اتنا ہی نقصان ان کے لاڈلے صحافی اور لاڈلے تجزیہ نگاروں نے بھی دیا ہے، جن کی زبان اور قلم اشاروں پر چلتے ہیں۔ ہندوستان میں اگر مرغا بھی اپنی موت مر جائے تو الزام پاکستان پر ڈال دیا جاتا ہے اسی طرح پاکستان کے کسی بھی کونے میں کچھ غلط ہو جائے تو الزام پاکستان پیپلز پارٹی پر عائد کردیا جاتا ہے، پھر لاڈلے حضرات نیوز چینلز پر بیٹھ کر ہدایت نامہ پر عمل کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کو نچوڑتے نظر آتے ہیں، اور اگر لاڈلے حکمران کرپشن کریں تو حلال اور اگر جمہوری رہنمائوں پر غلطی سے بھی ایک روپیہ ثابت ہو تو حرام، وہ گناہ بھی کریں تو ریاست مدینہ کے حجاج، تمام کرپشن معاف، ٹیکس فری، تمام منصوبوں کے ٹینڈرز کے مالک اور اپنا نوازش بالکل مفت۔

جس طرح پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما صدر آصف علی زرداری اور خواتین ونگ کی صدر محترمہ فریال تالپور کو سیاسی انتقام کا نشانہ بناتے ہوئے ملک دشمن قوتیں اور ان کے لاڈلے نیوز چینلز پر بیٹھ کر ڈھول بجاتے نظر آتے ہیں جن کی آنکھوں پر کالے قانون کا کالا چشمہ پہنایا جاتا ہے اسی طرح لاڈلوں کی تنظیمی ونگ میں نیب گردی کرتے ہوئے دہرے قانون کو اجاگر کرنے کی روایات قائم کردی گئی ہیں۔

ان کو ہدایات صرف مخالف رہنمائوں کی گرفتاری کا دیا جاتا ہے، نہ تو ان کو سلیکٹڈ وزیراعظم کی لاڈلی بہن علیمہ خان نظر آتی ہے اور نہ ہی ان کے لاڈلے فیصل واوڈا، پرویز خٹک، جہانگیر ترین، فردوس عاشق اعوان اور فواد چوہدری نظر آتے ہیں۔

پاکستان کی ڈوبتی کشتی آج بھی سرخرو ہو سکتی ہے، ملک کے بیرونی دشمن کے ساتھ ساتھ ملک کے اندرونی دشمنوں کو بھی شکست دینا ہوگی، اندورنی دشمن اس ملک کو کھوکھلا کرتے ہوئے آگے بڑہ رہے ہیں ورنہ بیرونی دشمن کی کیا مجال، ان کی تو پاکستان سے نظر اٹھا کر بات کرنے کی بھی اوقات نہیں۔

آج پاکستان کو جمہوری رہنما کی ضرورت ہے، پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگانے والوں کو احتساب کے نام پر قتل کرنا اور بے گناہ قید کرکے ملک کو تباہ کرنے سے بچانا ہو گا۔

11  سال بے گناہ قید اور تشدد کے باعث بھی پاکستان کھپے کا نعرہ لگانے والے نیلسن منڈیلا آصف علی زرداری ایک مرتبہ پھر سے ملک دشمن قوتوں کی نظر میں آ چکے ہیں، پھر سے احتساب کے نام پر بنا ثبوت، جھوٹے مقدمات درج کر کے آصف علی زرداری اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنمائوں کو گرفتار کر کے، مسئلہ کشمیر کو دبانے کی سازش کی جا رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ “جمہوریت دشمن قوتیں پاکستان کے لیئے سب سے بڑا خطرہ” ہیں۔

خدارا یہ وقت ملک کی حفاظت کا اور مضبوطی کا ہے، ملک کو دنیا کے نقشے پر روشن کرنے کا ہے، معاشی ترقی کی راہ پر گامزن کرنے اور برائی بدحالی کے خاتمہ کا ہے، اس ملک کو جمہوری رہنما کی ضرورت ہے، آصف علی زرداری جیسے مرد حر کی ضرورت ہے، اب کٹھ پتلی سلیکٹڈ حکمرانوں سے ملک کا مزید تماشا بند کر دیں، اب سر زمین پاکستان مزید بہادر محب وطن رہنمائوں کی قربانیاں نہیں دے سکتی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).