مولانا فضل الرحمان نے تین روز قبل دھرنے سے متعلق پیپلز پارٹی کی پیشکش ٹھکرا دی: حامد میر


تجزیہ کارحامد میر نے کہاہے کہ تین روز قبل مولانا فضل الرحمان کو پیپلز پارٹی کی طرف سے ایک پیغام ملا تھا کہ اگر آپ مناسب سمجھتے ہیں تو ہمارے کارکن ایک بڑی تعداد میں دھرنے میں شمولیت کیلئے آجاتے ہیں۔ تاہم اس پر جے یو آئی میں اختلاف رائے پایا گیا کہ اب ہم کو مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے کارکنوں کی ضرورت نہیں ہے ۔

جیونیوز پر گفتگو کرتے ہوئے حامد میر نے کہا کہ تین روز قبل مولانا فضل الرحمان کو پیپلز پارٹی کی طرف سے ایک پیغام ملا تھا کہ اگر آپ مناسب سمجھتے ہیں تو ہمارے کارکن ایک بڑی تعداد میں دھرنے میں شمولیت کیلئے آجاتے ہیں لیکن اس پر جے یو آئی میں اختلاف رائے تھا کہ اب ہم کو ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے کارکنوں کی ضرورت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مولانافضل الرحمان کے پاس جتنے لوگ ہیں ان کو سنبھالنا مشکل ہو رہا ہے اور مولانا فضل الرحمان نے جن ایشوز کو اٹھا دیا ہے، ان ایشوز پر ن لیگ اور پیپلز پارٹی ان کے ساتھ کھڑے ہونے کیلئے تیار نہیں ہوں گی۔

حامد میر کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان پلان بی، سی اور ڈی کا ذکر تو کرتے ہیں لیکن جس دن جلسہ ہوا تھا تو مجھے پیپلز پارٹی کے ایک سینئر رہنما نے بتایا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کل جا رہے ہیں لیکن مولانا فضل الرحمان نہیں گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان ابھی پندرہ 20 دن یہاں رہیں گے اور جیسے جیسے ان کا قیام بڑھتا جائے گا، مولانا فضل الرحمان کے لہجے میں تلخی آتی جائے گی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).