مردم شماری میں لوگوں کو گننا متنازع کیوں ہے؟


کینیا

کینیا میں مردم شماری کے کچھ نتائج جاری کیے جا چکے ہیں جس کے بعد چند ایسے گروہوں کے درمیان تنازع کا باعث بنا ہے جو سمجھتے ہیں کہ یہ نتائج درست نہیں ہیں۔

ان نتائج کے مطابق ملک کی مجموعی آبادی چار کڑوڑ 76 لاکھ ہے جو سنہ 2009 سے 90 لاکھ زیادہ ہے۔

تاہم کچھ خطوں میں آبادی میں کمی بھی دیکھی گئی ہے۔

یہ نتائج انتہائی متنازع ہو سکتے ہیں کیونکہ علاقوں کی مجموعی آبادی کے مطابق انھیں حکومتی فنڈنگ دی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

نئی مردم شماری کے مطابق پاکستان کی آبادی اب کتنی؟

پاکستان کی نوجوان نسل اور مردم شماری

’مردم شماری شفاف نہ ہوئی تو گڑبڑ ہو گی‘

آبادی کی تعداد سے کیا فرق پڑتا ہے؟

کینیا کی آبادی مختلف نسلی گروہوں سے مل کر بنتی ہے جو مقابلہ کرتی سیاسی جماعتوں سے جڑے ہوتے ہیں۔

حکومت نے ابھی ملک میں نسلی گروہوں کی تعداد کے حوالے سے اعداد و شمار جاری نہیں کیے تاہم مخصوص علاقوں میں آبادیاتی تبدیلیوں کے باعث اس معاملے پر بحث چھڑ گئی ہے۔

کینیا

ان سرویز کا نتائج ایسے گروہوں کی سیاسی نمائندگی یا وسائل کے حصول سے متعلق دعوؤں کو کمزور یا مضبوط کر سکتے ہیں۔

مردم شماری کے اعداد و شمار کے مطابق ایتھوپیا اور سومالیا کی سرحد سے متصل کینیا کے ایک شمال مشرقی علاقے میں آبادی میں کمی واقع ہوئی ہے۔ جس کے باعث مقامی سیاسی رہنما اپنے صوبوں کے فنڈ بچا رہے ہیں تاکہ سروے کی صداقت پر سوال اٹھا سکیں۔

اس علاقے میں نسلی طور پر سومالی آبادی آباد ہے۔

ان اعداد و شمار کے مطابق علاقے میں صنفی عدم توازن دیکھنے میں آتا ہے یعنی علاقے میں مردوں کی تعداد خواتین کی تعداد سے کہیں زیادہ ہے۔

کچھ لوگ قیاس آرائیاں کر رہے ہیں کہ اس عدم توازن کی وجہ عورتوں کی شرح اموات میں زیادتی یا غیر شادی شدہ مردوں کا اس علاقے میں نوکری کے غرض سے قیام بھی ہو سکتا ہے۔

سیاست دان آدن دعالے جو ایک ایسے انتخابی حلقے کی نمائندگی کرتے ہیں جہاں سومالی آبادی بہت زیادہ ہے کا کہنا تھا کہ ‘رواں ہفتے جاری کیے گئے اعداد و شمار غلط ہیں اور یہ (مردم شماری کا) مقصد پورا نہیں کرتے۔’

ان کا کہنا ہے کہ کیونکہ سومالی مردوں کی ایک سے زیادہ بیویاں ہوتی ہیں تو آپ یہ توقع کرتے ہیں کہ خواتین کی تعداد زیادہ ہو گی۔

کینیا

کینیا کے ادارہ برائے شماریات نے ان اعداد وشمار کی درستی کا دفاع کیا ہے۔

مردم شماری ہوتی کیا ہے؟

بنیادی طور پر مردم شماری حکومت کی جانب سے لوگوں کے بارے میں معلومات اکٹھے کرنے کے عمل کو کہتے ہیں۔

اس میں آبادیاتی اعداد و شمار بھی شامل ہوتے ہیں جن میں گھر کی آبادی، مذہب اور نسل کے حوالے سے معلومات اکھٹی کی جاتی ہیں۔ مردم شماری عام طور پر ہر دس برس کے بعد کی جاتی ہے۔

یہ ایک کٹھن کام ہوتا ہے جس میں ہر گھر کا نقشہ بنانا اور ہر گھر جا کرمتعدد سوالوں کے جواب حاصل کرنا شامل ہے۔

کچھ ممالک دستاویزی طریقہ کار اختیار کرنے کی بجائے مردم شماری ڈیجیٹل طریقے سے ایک فارم بھرنے کے ذریعے کر رہے ہیں۔

کینیا میں مردم شماری کرنے کے لیے حکومتی اہلکار گھر گھر جا کر اپنے ٹیبلٹس پر معلومات ریکارڈ کرتے ہیں جو ایک مرکزی ڈیٹا بیس کو بھیجی جاتی ہے۔

معلومات اکھٹی کرنا بعض اوقات مشکل ثابت ہوتا ہے۔ وہ برادریاں جن کو اپنی حکومت پر بہت کم اعتبار ہوتا ہے وہ ذاتی معلومات بتانے سے کتراتے ہیں۔

حکومتیں ان اعداد و شمار کا استعمال کیسے کرتی ہیں؟

مردم شماری کے نتائج شہریوں پر حقیقی اثرات ڈال سکتے ہیں۔

کینیا میں نہ صرف حکومت کے فنڈز علاقائی آبادی سے جڑے ہیں بلکہ انتخابی حلقوں کی حدوں کا تعین بھی انھی کے ذریعے کیا جاتا ہے۔

کوئی ملک نسلی اعتبار سے جتنا زیادہ تقسیم ہوتا ہے اس کی مردم شماری اتنی ہی پیچیدہ ہوتی ہے۔

کینیا

سنہ 2017 کے بعد سے ایتھوپیا نے مظاہروں اور لسانی فسادات کے باعث دو مرتبہ مردم شماری کو مؤخر کیا ہے۔

آخر کار جب یہ ہو گا تو اس کے نتائج کا ان گروہوں پر خاص طور پر اثر پڑے گا جو خطے میں مزید اثر و رسوخ کے خواہاں ہیں۔ جتنا بڑا نسلی گروہ ہو گا وہ ایتھوپیا کے نسلی بنیادوں پر قائم وفاقی نظام میں حقِ خود ارادی کا اتنا ہی خواہاں ہو گا۔

مثال کہ طور پرجنوبی ایتھوپیا میں لسانی گروہ سداما اپنی ریاست بنانے کے لیے مہم چلا رہا ہے۔

نائجیریا کی متنازع مردم شماری کی ایک طویل تاریخ ہے اور اس کا سنہ 2016 میں ایک اور مردم شماری کرانے کا پلان تھا لیکن فنڈز نہ ہونے کے باعث ایسا ممکن نہ ہو سکا۔

اور لبنان میں پارلیمان میں عوامی نمائندوں کی تعداد مخصوص علاقوں کی آبادی سے جڑی ہوتی ہے۔

تاہم لبنان میں لسانی مسائل اتنے زیادہ ہیں کہ لبنان میں سنہ 1932 کے بعد سے مکمل مردم شماری نہیں ہو سکی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32549 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp