عمران ان کی سابق اہلیہ ریحام خان سے دنیا ٹی وی کی معافی اور ہرجانہ


ریحام

پاکستان میں نجی ٹی وی چینل دنیا ٹی وی نے وزیر اعظم عمران کی سابقہ اہلیہ ریحام خان سے ان کے خلاف نشر کیے گئے الزامات پر معافی مانگ لی ہے۔

دنیا ٹی وی پر 5 جون 2018 کو نشر کیے جانے والے پروگرام میں الزام عائد گیا تھا کہ ’ریحام خان نے عمران خان کے سیاسی مخالف اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے بھاری رقم کے عوض کتاب لکھی، جس میں عمران خان کے خلاف ہرزہ سرائی کی گئی‘۔

ان الزامات کے بعد ریحام خان نے دنیا ٹی وی کی انتظامیہ کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔

جس پروگرام میں یہ الزامات عائد کیے گئے تھے وہ پروگرام برطانیہ میں بھی نشر ہوا تھا جس کی وجہ سے ریحام خان نے لندن کی ہی ایک عدالت میں ہتک عزت کا دعویٰ دائر کر رکھا تھا۔

لندن کی ہائی کورٹ نے ریحام خان کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے دنیا ٹی وی کو ریحام خان سے معافی کے علاوہ ہرجانہ بھی ادا کرنے کا حکم سنایا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

عمران خان ’شادی کا پیغام‘ بھجوا کر جواب کے منتظر

ریحام خان نے حمزہ عباسی کو ہتکِ عزت کا نوٹس بھجوا دیا

جمائما کا ریحام خان کی کتاب پر ہتکِ عزت کے دعوے کا اعلان

’یہ پاکستان میں بسنے والی خواتین کی جیت ہے‘

ریحام خان نے اپنے بیان میں کہا ’مجھے خوشی ہے کہ آخر انصاف کا بول بالا ہوا۔‘ ان کا کہنا تھا کہ انھیں انصاف حاصل کرنے کے لیے طویل قانونی جنگ لڑنی پڑی۔ ان کا کہنا تھا کہ بہت سے چینلز نے سیاسی و کاروباری مقاصد کے حصول کے لیے ان کی کردار کشی کی۔

ریحام خان نے بی بی سی کو بتایا کہ ’پرائیوٹ چینل نے اعتراف کیا کہ مجھ پر شہباز شریف سے پیسے لینے کے الزامات غلط اور بے بنیاد تھے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ بات انتہائی تکلیف دہ ہے کہ میڈیا کے ایک مخصوص طبقے اور پاکستان تحریک انصاف سے منسلک سیاستدانوں نے مجھ پر الزامات لگائے یہ جانتے ہوئے کہ ان الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

’ان بے بنیاد الزامات کی وجہ سے میری زندگی کو خطرے میں ڈالا گیا۔‘

ان کا کہنا ہے کہ ’مجھے یقین ہے کہ میری جیت اور ثابت قدمی سے پاکستان میں اخلاقی صحافت اور ایماندرانہ سیاست کو فروغ ملے گا۔ میری جیت پاکستان کی ان تمام خواتین کی جیت ہے جو مردانہ معاشرے کی جانب سے کردار کشی کا شکار ہیں۔‘

ریحام خان کے مطابق دنیا ٹی وی نے نہ صرف ان سے ’معافی مانگی بلکہ بھاری ہرجانہ بھی ادا کیا‘۔ ریحام خان نے اپنے وکلا کا بھی شکریہ ادا کیا جنھوں نے برطانوی عدالت کے سامنے ان کا مقدمہ کامیابی سے پیش کیا۔

ریحام خان کے وکیل کا تبصرہ

ریحام خان کے وکیل الیکس کوکرین نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ خوشی کی بات ہے کہ دنیا ٹی وی نے ان کے موکلہ سے لندن کی ہائی کورٹ میں غیر مشروط معافی مانگی اور بھاری ہرجانہ بھی دیا گیا اور کیس پر اٹھنے والے اخراجات بھی ادا کیے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس فیصلے پر ریحام خان بہت خوش ہیں۔

ریحام خان نے اپنی آپ بیتی میں عمران خان کی نجی زندگی سے متعلق بھی لکھا ہے، جس کے بعد انھیں مختلف حلقوں کی جانب سے تنقید کا بھی سامنا رہا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل اس کتاب کے مسودے پر پاکستانی میڈیا اور سوشل میڈیا پر ریحام خان اور اداکار حمزہ علی عباسی کے درمیان بھی ایک تنازع شروع ہوا تھا جس میں دونوں جانب سے ای میلز سے سکرین شاٹس شیئر کیے گئے تھے۔

اس کے بعد ریحام خان نے اداکار حمزہ علی عباسی کو بھی قانونی نوٹس بھجوایا تھا کہ اگر انھوں نے معافی نہ مانگی تو ان کے خلاف پانچ ارب روپے کا ہتکِ عزت کا مقدمہ دائر کیا جائے گا۔

اس نوٹس کے جواب میں حمزہ علی عباسی کا کہنا تھا کہ انھوں نے بھی ریحام خان کو ہتک عزت کا نوٹس بھجوایا دیا۔

سابق کرکٹر وسیم اکرم، ریحام خان کے سابق شوہر اعجاز رحمان، کاروباری شخصیت زلفی بخاری اور پی ٹی آئی کارکن انیلا خواجہ کی جانب سے ایک مشترکہ خط جاری کیا گیا تھا جس میں ریحام خان کی کتاب کے مبینہ مواد کو ’ہتک آمیز‘ قرار دیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ بی بی سی اردو سے ایک خصوصی انٹرویو میں ریحام خان نے عمران خان کے اس بیان پر کہ ان کے مخالفیں ریحام خان کو ان کے خلاف استعمال کر رہے ہیں، کہا تھا کہ ’انسان کو اپنی غلطیوں کی ذمہ داری لینی چاہیے اور اپنی کوتاہیوں کا الزام کسی دوسرے پر لگا دینا بہت آسان ہے‘۔

’کیا مجھے نواز شریف نے کہا کہ میں (عمران خان) سے شادی کروں، کیا نواز شریف نے طلاق کرائی ہے۔ یہ کہنا کہ مجھے کوئی استعمال کرسکتا ہے، میری تضحیک ہے‘۔ انھوں نے کہا کہ ’حقیقت یہ ہے کہ مجھ پر استعمال ہونے کا الزام لگانے والے نے خود مجھے بُری طرح استعمال کیا۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32502 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp