مولانا فضل الرحمن کا پلان بی: ملک کی تمام موٹرویز، جی ٹی روڈ اور اہم شاہراہیں بند کرنے کا فیصلہ


جے یو آئی ف نے حکومت کے خلاف اپنے پلان بی کے تحت پورے ملک کا پہیہ جام کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے مطابق ملک کی تمام موٹرویز، جی ٹی روڈ اور اہم شاہراہیں بند کر دی جائیں گی۔

تفصیلات کے مطابق میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ جے یو آئی ف نے حکومت کے خلاف ایک نئے منصوبے پر عمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت جے یو آئی کے اہم اجلاس میں ملک بھرکی اہم شاہراہیں بلاک کرنے اور مارچ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

بتایا گیا ہے جے یو آئی ف ملک کی تمام اہم شاہراہیں بلاک کر کے ملک کا پہیہ جام کرنا چاہتی ہے۔ اس حوالے سے حتمی فیصلہ پیپرورک کی روشنی میں ہوگا۔ جبکہ ذرائع کے مطابق جے یو آئی کے اجلاس میں پلان بی کو حتمی شکل دیدی گئی ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے آئندہ کے لائحہ عمل پر مشاورت بھی مکمل کرلی ہے۔ ذرائع کے مطابق جے یو آئی ف کے صوبائی امیروں نے پلان بی کی تیاری پر اپنے امیر کو تفصیلی بریفنگ دی۔

بعد ازاں مولانا فضل الرحمان نے چاروں امیروں کی بریفنگ پر اطمینان کا اظہار کیا اور پھر اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک بھرکی اہم شاہراہیں بلاک کی جائیں گی اور حکومت مخالف مارچ جاری رکھا جائے گا ۔ بتایا گیا ہے کہ ملک کا پہیہ جام کرنے کے پلان کو دستاویزی شکل دی جارہی ہے۔ سندھ ، بلوچستان ، کے پی، پنجاب میں اہم شاہراہیں بند کرنے کی منصوبہ بندی اور راولپنڈی ، اسلام آباد میں بھی اہم مقامات پر لاک ڈاؤن پلان میں شامل ہیں۔

جمیعت علمائے اسلام ف اپنے اس پلان کی تمام تفصیلات کا باقاعدہ اعلان ایک سے دو روز میں کرے گی۔ واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کیخلاف 28 اکتوبر کو آزادی مارچ کا آغاز کیا تھا جو اسلام آباد پہنچ کر دھرنے کی شکل اختیار کر گیا۔ مولانا فضل الرحمان نے اپنے مارچ کے نتیجے میں حکومت گرانے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم اب 14 روز گزرنے کے بعد مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ بظاہر ناکام ہو گیا ہے جس کے بعد مولانا نے اب حکومت کے خلاف پلان بی پر عمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).