مرد بھی عظیم ہوتے ہیں


سنا تھا مرد کا دل بڑا ہوتا ہے۔ وہ خرچ کرنے کے معاملے میں خواتین سے کہیں زیادہ حوصلہ رکھتا ہے لیکن سمجھا نہیں تھا۔ پچھلے دنوں میں زندگی میں پہلی بار الگ گھر میں شفٹ ہوئی۔ خاندان سے دور رہنا اور ہاسٹل میں رہنا ایک الگ تجربہ ہے لیکن الگ گھر میں رہنا ایک بالکل ہی مختلف تجربہ۔ پہلا اندازہ جو مجھے ہوا وہ یہ تھا کہ گھر کرائے پہ حاصل کرنا خواہ اکیلی خاتون ہو یا مرد انتہائی مشکل کام ہے۔ ایسے الٹے سیدھے بے ہودہ سوالات پوچھے جاتے ہیں کہ جب تک تسلی بھرا جواب نہ دو نہ پراپرٹی ڈیلر کا منہ بند ہوتا ہے نہ مالک مکان کا۔ خیر میرا واسطہ آخر کار ایک اچھے انسان سے پڑا اور بنا الٹے سیدھے سوالات کے مشن کامیاب ہوا۔

اگلا مرحلہ شفٹنگ کا اور ضروری سامان مکمل کرنے کا تھا۔ میں نے کیا ہم اب نے جن چیزوں کو فار گرانٹڈ لیا ہوتا ہے جو بنیادی زندگی کی ضروریات ہیں ؛ جیسے فریج، ٹی وی، اون، سٹوو، وغیرہ وغیرہ پہلی بار احساس ہوا کہ یہ سب اشیا خریدی جاتی ہیں کہیں سے نازل نہیں ہوتیں۔ گھر میں رہتے ہوئے میں نے کبھی غور نہیں کیا تھا کہ بجلی، پانی گیس حتی کہ کوڑا اٹھانے کا بھی بل ہوتا ہے۔ لیکن اب سمجھ آ رہی تھی کہ یہ سب پیسے کا کھیل ہے۔

اصل آنکھیں تب کھلی جب الیکٹرونکس کی قیمتیں دیکھی۔ تبھی خیال آیا کہ پیدائش سے اب تک یہ سب زندگی میں چل رہا تھا کبھی سوچا تک نہیں یہ سب کیا ہے کیسے ہوتاہے کون اس سب کے لیے کوشش کر رہا ہے اور سرکل چلا رہا ہے۔ اب احساس ہوا کہ میں اور دیگر خواتین یہ سب ضروریات اور آسائشات ان مردوں سے سکون سے حاصل کر لیتی ہیں جنہیں بے حس، خود غرض اور ناقدرے سمجھتی ہیں۔

گھر میں والد، بھائی یا شوہر یہ سب کچھ نہ صرف مہیا کرتے ہیں بلکہ کبھی جتاتے بھی نہیں۔ لیکن ایک عمومی رویہ ہے کہ ہم کبھی نہ تو شکر گزار ہوتے ہیں نہ جان پاتے ہیں کہ ہماری زندگی جو اتنی اتنی سہولیات کے ساتھ گزر رہی ہے وہ کسی کی خاموش کوششوں کی بدولت ہے۔ ان حوصلہ مند پیاروں کو سلام جو سب کیے بھی جاتے ہیں اور شاید کبھی مکمل شکریہ اور تحسین وصول نہیں کر پاتے۔ واقعی مرد بھی عظیم ہوتے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).