ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین نے بھارت میں سیاسی پناہ کی درخواست دے دی


بانی ایم کیو ایم الطاف حسین نے بھارت میں سیاسی پناہ کی درخواست کر دی۔ متحدہ کے قائد کو نفرت انگیز تقاریر کرنے اور منی لانڈرنگ کے جرائم میں ملوث ہونے کے باعث برطانیہ میں 15 سال جیل کی سزا ہونے کا امکان ہے۔ تفصیلات کے مطابق برسوں تک پاکستان کے معاشی شہ رگ کراچی کو یرغمال بنانے اور معصوم لوگوں کا خون بہانے جیسے سنگین جرائم میں ملوث بانی ایم کیو ایم الطاف حسین اپنے منطقی انجام سے خوف زدہ ہو کر بھارت سے مدد مانگنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

الطاف حسین نے بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کو بھیجے گئے خصوصی پیغام میں اپیل کی ہے کہ اسے اور اس کے ساتھیوں کو بھارت میں سیاسی پناہ فراہم کی جائے۔ الطاف حسین کا کہنا ہے کہ چونکہ اس کے آباو اجداد کا تعلق بھارت سے تھا، اس لیے اسے بھارت میں رہائش اختیار کرنے کی اجازت دی جائے۔

الطاف حسین کے خلاف برطانیہ میں جاری مقدمات حتمی مراحل میں داخل ہو چکے ہیں اور اسے 15 سال جیل کی سزا ہونے کا امکان ہے، یہی وجہ ہے کہ بانی ایم کیو ایم نے اب اپنے بچاو کیلئے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے مدد طلب کی ہے۔

واضح رہے کہ برطانیہ میں الطاف حسین کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کے الزام میں ٹرائل کا آغاز اگلے برس یکم جون سے ہوگا۔ الطاف حسین کے خلاف ابتدائی سماعت 20 مارچ 2020 کو ہو گی اور ٹرائل یکم جون کو شروع ہوگا۔ برطانیہ کے کراؤن پراسیکیوشن سروس نے الطاف حسین کے خلاف اگست 2016 میں اپنی تقریر کے دوران دہشت گردی کی حوصلہ افزائی پر انسداد دہشت گردی ایکٹ 2006 کی دفعہ 1 (دو) پر تحت فرد جرم عائد کیا ہے۔

اگر الطاف حسین پر جرم ثابت ہوا تو ان پر جرمانے کے ساتھ 15 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔ واضح رہے کہ عدالت کی جانب سے الطاف حسین کی میڈیا کوریج پر پابندی عائد کرنے کے علاوہ 22 اگست کو کراچی پریس کلب پر کی گئی اشتعال انگیز تقریر کے بعد پاکستان میں ان کی پارٹی کو ان سے لاتعلقی کا اعلان کرنا پڑا تھا۔

(بشکریہ اردو پوائنٹ)


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).