فیض کا فیض اور چند نعرے


فیض فیسٹیول اور سٹوڈنٹس چاہے وہ آپ کے بقول سرخے ہی ہیں۔ ان پہ تنقید کرنے سے پہلے ذرا زمینی حقائق بھی جان لیں۔

آپ کو فیض فیسٹیول ایلیٹ کلاس کے لیے یا فیشن شو لگتا ہے۔ تو پھر آپ کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ فیض فیسٹیول پہ ہنستے مسکراتے خوبصورت چہرے، خوبصورت اور اپنی مرضی کے کپڑوں میں ملبوس۔ ہر طرف قہقہے بکھیرتے نظر آئے۔

کوئی ججمنٹل نہیں تھا۔ کسی نے کسی پہ کسی قسم کا اعتراض نہیں کیا۔ دوست احباب مل کے بیٹھے سیشنز اٹینڈ کرنے یا نہ کرنے کے فیصلے بھی خالصتا ذاتی رہے۔

لوگ کھاتے پیتے گاتے ناچتے رہے کیا یہ کچھ غلط تھا؟ فیض اگر انقلابی تھے تو کیا یہ لازم ہے کہ ان کے نام پہ ہونے والے فیسٹیول پہ ہم جھگڑا ڈال کے بیٹھ جائیں کہ یہ فلاں لوگ اسے کمرشل کیوں کر رہے ہیں۔

بھئی آپ یہ کیوں نہیں سوچتے کہ فیض کے نام سے کیسا فیض جاری ہوتا ہے، کہ لوگوں کو مل بیٹھنے کا موقع مل جاتا ہے۔ چند گھڑیوں کی صحبت یاراں کسے ناپسند ہے۔

دوسری طرف اگر سٹوڈنٹس نے نعرے لگائے ہیں تو ان کی تمام باتیں ٹھیک ہیں۔ کوئی ایک بات بھی ایسی نہیں کہ آپ یہ کہیں کہ وہ غلط کہہ رہے ہیں۔ اگر وہ سوشلسٹ نظام کے حامی ہیں اور دو نعرے انہوں نے سرخ ایشیاء کے بھی لگا دیے۔ تو یہ بھی دیکھیں کہ ان کے آٹھ نعرے آزادی، عورتوں کے حقوق ان کی تعلیم و خودمختاری، طلباء کے مسائل اور حکومت و ریاستی سرگرمیوں پہ بھی تھے۔

ان کی انقلاب والی بات پکڑ کے ان کے کاز کو نظر انداز مت کریں۔ کیا آپ کو نہیں معلوم کہ اس حکومت نے تعلیم کے بجٹ کو کم کیا ہے؟ سکالر شپس ختم کی ہیں۔

ایچ ای سی کا بجٹ نہ ہونے کے برابر رہ گیا ہے۔ یونیورسٹیوں میں طلباء و طالبات کے ساتھ جو سلوک ہوتا ہے، کیا اس سے نظر چرائی جا سکتی ہے۔

بلوچستان یونیورسٹی میں طالبات کے ساتھ جو ہوا کیا اس پہ بات کرنا غلط ہے؟ دوسرے شہروں سے آنے والے طلباء کے ساتھ زیادتی اور ان کو اپنے سے کم تر سمجھنا جائز ہے؟

نمرتا کا قتل، طالبات کو بلیک میل کرنا مشال کا بہیمانہ قتل۔ کیا اس پہ ہم سب بات نہیں کرتے؟

ہماری والز گواہ ہیں کہ ہم بھی یہی سب لکھتے ہیں۔ انہوں نے اگر نعروں میں بول دیا تو کیا غلط کیا؟

سوال یہ ہے کہ ہم چاہتے کیا ہیں؟

بس اپنے اپنے کمروں میں بیٹھ کے پوسٹ لگا کے فرض پورا نہیں ہو جاتا۔ اور اگر کوئی جدوجہد کر رہا ہے، چاہے آپ اس سے اختلاف رکھیں لیکن جینوئن باتوں پہ ان کا ساتھ دیں۔

اس طرح کی صورت حال میں جہاں نہ میڈیا آزاد ہے۔ نہ صحافی وہاں چار نعرے اگر کوئی لگاتا ہے۔ تو آپ بے شک نعرے نہ لگائیں لیکن ان کو برا بھلا بھی مت کہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).