ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کا معاملہ: صدر مواخذے کی سماعت پر آئیں یا شکوہ کرنا چھوڑیں، ٹرمپ کو کمیٹی کا پیغام


ٹرمپ

امریکی کانگریس نے صدر ٹرمپ ڈونلڈ ٹرمپ کو دعوت دی ہے کہ وہ چار دسمبر کو ان کے خلاف مواخذے کی کارروائی کی پہلی سماعت میں شریک ہوں۔

ڈیموکریٹک پارٹی کی ہاؤس جیوڈیشری کمیٹی کے چیئرمین جیرولڈ نیڈلر نے کہا ہے کہ یا تو صدر مواخدے کی کارروائی کے موقع پر آئیں یا پھر شکوہ کرنا بند کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر صدر سماعت کے موقع پر آئیں گے تو وہ گواہوں سے سوال کرنے کے مجاز ہوں گے۔

خیال رہے کہ امریکی صدر پر الزام ہے کہ انھوں نے یوکرین کو دی جانے والی فوجی امداد روک لی تھی تاکہ وہ یوکرین کے نو منتخب صدر کو اس بات پر مجبور کر سکیں کہ وہ سابق امریکی نائب صدر اور صدارتی امیدوار جو بائیڈن کے بیٹے کے خلاف مبینہ کرپشن کے الزامات پر تحقیقات شروع کروائیں۔

مزید پڑھیے

امریکی صدر کا مواخذہ: ٹرمپ کی گواہ سفیر کے خلاف ٹویٹ

صدر ٹرمپ کی برطرفی کا امکان کم تو کارروائی کیوں؟

وائٹ ہاؤس کا انکار، ایوان نمائندگان کیا کر سکتا ہے؟

مواخدے کی کارروائی میں یہ دیکھا جا رہا ہے کہ آیا امریکی صدر نے بائیڈن کے خلاف تحقیقات نہ کرنے پر یوکرین کو امداد روکنے کی دھمکی دی تھی یا نہیں۔

لیکن دوسری جانب صدر ٹرمپ امریکہ کے ایوان نمائندگان میں صدر کے مواخذے کے لیے کی جانے والی تحقیقات کو ایک ’انتقامی کارروائی‘ قرار دیتے ہیں۔

گذشتہ ہفتے ہاؤس انٹیلیجنس کمیٹی نے دو ہفتوں کی عوامی سماعت کو مکمل کیا اس سے پہلے بند کمرے میں کئی ہفتوں تک گواہوں کے بیانات جمع ہوئے۔

ڈیموکریٹس کے چیئرمین برائے انٹیلیجنس کمیٹی ایڈم شِف کہتے ہیں کہ کمیٹی جو کہ تحقیقات کی سربراہی کر رہی ہے اب اپنی رپورٹ پر کام کر رہی ہے اور اسے تین دسمبر کو پیش کیا جائے گا۔

جیرلڈ

صدر کو اپنے خط میں نیڈلر نے لکھا کہ یہ سماعت مواخذے کی آئینی اور تاریخی اہمیت پر بحث کرنے کا ایک اچھا موقع ہے

جیرولڈ نیڈلر نے کیا کہا؟

نیڈلر نے ایک بیان میں کہا کہ انھوں نے ٹرمپ کو بذریعہ خط اگلے ماہ سماعت کی دعوت دی۔

نیڈلر کا کہنا تھا کہ ’صدر کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ وہ اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مواخذے کی کارروائی کا حصہ بنیں گے یا پھر مواخذے کے عمل پر اعتراضات ہی اٹھاتے رہیں گے۔

’مجھے امید ہے کہ وہ گذشتہ صدور کی طرح بذات خود یا وکیل کے ذریعے اس انکوائری کا حصہ بنیں گے۔‘

صدر کو اپنے خط میں نیڈلر نے لکھا کہ یہ سماعت مواخذے کی آئینی اور تاریخی اہمیت پر بحث کرنے کا ایک اچھا موقع ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم اس بات پر بھی بحث کریں گے کہ کیا آپ پر لگے الزامات کانگریس کو اس بات کی اجازت دیتے ہیں کہ وہ مواخدے کی انکوائری کا حکم دے سکے۔‘

انھوں نے ٹرمپ کو یکم دسمبر شام چھ بجے (ایسٹرن سٹینڈرڈ ٹائم) تک کا وقت دیا ہے تاکہ وہ سماعت میں اپنی موجودگی کے حوالے سے تصدیق کر سکیں اور اگر وہ پیش نہیں ہو سکیں گے تو کیا ان کے وکیل ان کی جگہ پیش ہوں گے۔

مواخذے کی انکوائری میں اب کیا ہو گا؟

قانونی کمیٹی مواخذے کی شقیں ترتیب دینے اور صدر پر لگے الزامات کی وضاحت کے لیے دسمبر کے آغاز میں کام شروع کرے گی۔

کانگریس میں ڈیموکریٹک پارٹی کی اکثریت کے باعث ایک ووٹ کے بعد مواخذے کی سماعث سینیٹ میں ہو گی جہاں ریپبلکن پارٹی کی اکثریت ہے۔

اگر ٹرمپ کو دو تہائی اکثریت مجرم قرار دے دیتی ہے، جو کہ انتہائی مشکل ہے، تو وہ امریکہ کے پہلے صدر ہوں گے جنھیں مواخذے کے ذریعے ہٹایا گیا ہو۔

وائٹ ہاؤس اور کچھ رپبلکن چاہتے کے مواخذے کی سماعت دو ہفتوں پر محیط ہو۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32552 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp