لندن میں پاکستانی کھانوں کا ریستوران ’شعلہ کراچی کچن‘: ’نانی، دادی جو کھانا بناتی تھیں اسکی مہک الگ ہوتی تھی`


لندن ایشین بزنس ایوارڈز میں پاکستانی شیف اور ’شعلہ کراچی کچن‘ ریستوران کی مالک عائدہ خان کو فوڈ انٹرپرینیور ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔

عائدہ کہتی ہیں کہ انھوں نے اپنے ریستوران کا نام ’شعلہ کراچی کچن‘ اس لیے رکھا کیوں کہ وہ لندن میں پاکستانی باربی کیو اور گھر کا کھانا لانی چاہتی تھیں۔

بی بی سی کی فیفی ہارون سے بات کرتے ہوئے عائدہ نے کہا کہ لندن میں انڈین اور بنگالی ریستوران تو بہت ہیں لیکن پاکستانی ریستوران کم ہیں جس کی وجہ سے انھوں نے خصوصی طور پر اپنے ریستوران کے نام میں کراچی شامل کیا تاکہ لوگوں کو اندازہ ہو سکے کہ یہ پاکستانی کھانا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ ان کے ریستوران میں بننے والے سب کھانوں کی ترکیب پاکستانی گھروں میں بننے والے کھانوں کی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستانی ڈاکٹر برطانیہ کی نئی ’ماسٹر شیف‘

موت کے منھ میں مسکرانے والی فاطمہ علی کون تھیں؟

کھانا پکانا واقعی اطمینان بخش ہوتا ہے: مشلین سٹار شیف

’میرے ریستوران میں، میں ہیڈ شیف ہوں، ساری ترکیبں ہماری(پاکستانی) ہیں، گھر کی ہیں، جنھیں ہماری مائیں، نانی اور خالہ بناتی ہیں۔‘

عائدہ کہتی ہیں کہ انھیں ہمیشہ سے کھانا کھانے، بنانے اور دعوتیں کرنے کا بہت شوق تھا۔

وہ بتاتی ہیں ’لوگوں کو پاکستانی اور انڈین کھانے میں فرق سمجھانا مشکل ہے لیکن دونوں ملکوں کے پکوانوں میں مطابقت کوئی بری چیز نہیں لیکن ہمارا کھانا کھانے کے بعد لوگ خود فرق محسوس کرتے ہیں۔‘

وہ کہتی ہیں ’ہماری نانیاں اور دادیاں جو کھانا بناتی تھیں اسکی مہک ہی الگ ہی ہوتی تھی۔‘

اپنے ریستوران میں بننے والے مختلف کھانوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ کالی دال بنانے میں تقریباً چھ سے آٹھ گھنٹے لگتے ہیں کیونکہ دھیمی آنچ پر کھانا بنانے سے ہی صحیح ذائقہ نکلتا ہے۔

’دم کی بریانی بناتی ہوں اور لچھے دار پراٹھا جسے بہت زیادہ گھی اور پیار کے ساتھ بنایا جاتا ہے۔ ہماری دودھ پتی چائے اور میٹھا پراٹھا بچپن کی یاد دلاتا ہے۔‘

عائدہ چاہتی ہیں کہ پاکستان کے خاص کھانوں کو برطانیہ میں بھی پیش کیا جائے۔ لندن میں پاکستانی ریستوران کے بارے میں بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ یہاں پر مزید پاکستانی ریستوران ہوں جن کو خواتین چلائیں۔

’یہاں پر مارکیٹ ہے، لوگ آ رہے ہیں اور کھانا پسند بھی کر رہے ہیں اور پاکستانی کھانے پیش کر کے بہت خوشی بھی ہوتی ہے۔‘

عائدہ نے بتایا کہ انھوں نے کھانا بنانے کی باقاعدہ تعلیم لیتھس سکول آف فوڈ اینڈ وائن سے حاصل کر رکھی ہے تاہم انھوں نے ساری ٹریننگ پاکستانی کھانوں پر کی۔

’میرے سٹاف میں مختلف ملکوں کے لوگ ہیں اور ان سب کی میں نے خود ٹریننگ کی ہے، میری اپنی ترکیبیں ہیں اور میں انھیں بنانے کا طریقہ سکھاتی ہوں۔‘

عائدہ نے بتایا کہ ان کے اپنے بچوں کو بھی پاکستانی کھانا بہت پسند ہے۔

’میرے تین سال کے بیٹے کو ملائی بوٹی اور پراٹھا بہت پسند ہے۔‘

عائدہ سے جب ان کی ’کک بک‘ کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ ابھی تو وہ ایسا کوئی ارادہ نہیں رکھتیں لیکن مستقبل میں ایسا ممکن ہو سکے گا۔

’اتنا کام کرنے کے بعد مجھے سمجھ میں نہیں آتا کہ میں کیسے وقت نکالوں اور بیٹھ کے اپنی ایک ترکیب لکھوں۔‘

انھوں نے یہ بھی بتایا کہ کرسمس کے موقع پر وہ اپنا ’کرسمس مینیو‘ لانچ کر رہی ہیں جس میں کھٹی دال اور ٹماٹر کا کٹ شامل ہے۔

عائدہ نے یہ بھی بتایا کہ وہ جلد ہی دیسی چٹنیوں والا بن کباب بھی لانچ کرنے والی ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32503 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp